امریکا میں وفاقی حکومت نے کام بند کردیا، کانگریس فنڈنگ بل پر ناکام
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
واشنگٹن: امریکا میں وفاقی حکومت باضابطہ طور پر بند ہوگئی ہے کیونکہ کانگریس فنڈنگ بل منظور کرنے میں ناکام رہی۔ یہ پہلا حکومتی شٹ ڈاؤن 2019 کے بعد ہوا ہے۔
آدھی رات کے بعد جیسے ہی وقت ختم ہوا، وفاقی اداروں کے ہزاروں ملازمین کو بغیر تنخواہ کے چھٹی پر بھیج دیا گیا جبکہ ضروری خدمات انجام دینے والے ملازمین کو تنخواہ کے بغیر کام جاری رکھنا پڑے گا۔ کچھ محکمے ایسے بھی ہیں جو کانگریس کی سالانہ فنڈنگ پر انحصار نہیں کرتے، اس لیے ان کے ملازمین پر اثر نہیں پڑے گا۔
ریپبلکنز کا موقف ہے کہ ڈیموکریٹس کو سات ہفتوں کے لیے موجودہ فنڈنگ بڑھانے پر رضامند ہونا چاہیے، جبکہ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ وہ بڑی رعایتوں کے بغیر ایسا نہیں کریں گے۔
سینیٹرز نے ایوان چھوڑتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتے شٹ ڈاؤن کب تک جاری رہے گا۔ ریپبلکن رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ فنڈنگ بل کو بار بار ایوان میں پیش کریں گے جب تک ڈیموکریٹس ہاں نہیں کرتے اور حکومت دوبارہ کھل نہیں جاتی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا میں شٹ ڈاؤن کے بعد ناسا بند، لاکھوں ملازمین فارغ، بحران شدید ہوگیا
امریکا میں اخراجات کا بل منظور نہ ہونے کے باعث حکومت کا شٹ ڈاؤن شروع ہوگیا، جس سے بڑے پیمانے پر سرکاری ادارے بند اور لاکھوں ملازمین جبری چھٹیوں پر بھیج دیے گئے۔
خلائی ادارہ ناسا نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر اعلان کیا کہ فنڈز کی معطلی کے بعد اس کی تمام سرگرمیاں روک دی گئی ہیں اور 15 ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے۔ صرف محدود عملہ ڈیوٹی پر موجود رہے گا تاکہ خلابازوں یا حساس مشنز کو کسی خطرے سے بچایا جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق ساڑھے 7 لاکھ وفاقی ملازمین متاثر ہوئے ہیں، جبکہ کانگریس لائبریری اور کپٹل ہل بھی عوام کے لیے بند کر دیے گئے۔ ایئر ٹریول، سائنسی تحقیق اور عوامی سرگرمیاں بھی معطل ہوگئیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر بحران جلد حل نہ ہوا تو بڑے پیمانے پر برطرفیاں ہوسکتی ہیں۔
نائب صدر جے ڈی وینس کے مطابق یہ واضح نہیں کہ شٹ ڈاؤن کب تک جاری رہے گا، جبکہ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ نے کہا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو آئندہ دنوں میں ہزاروں ملازمین اپنی ملازمتیں کھو سکتے ہیں۔
یہ بحران اس وقت شروع ہوا جب سینیٹ نے عارضی فنڈنگ بل مسترد کردیا۔ ریپبلکن اور ڈیموکریٹس ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ فنڈنگ بل پر آج دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔