ارکان قومی اسمبلی کی موجیں ؛ اگلے ہفتے آئی پیڈز ملیں گے ،سپیکر کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ تمام ارکان قومی اسمبلی کو آئندہ ہفتے آئی پیڈز فراہم کر دیے جائیں گے، اسمبلی سیکریٹریٹ میں بھرتیاں صرف ضرورت کے مطابق کی جائیں گی۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نجی چینل پر کہا کہ پہلی بار قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں بھرتیوں اور ترقیوں کے لیے قانون سازی کی، اب 1344 سے زیادہ عملہ اسی وقت ہو گا جب قومی اسمبلی کی نشستیں بڑھیں گی۔
سکیم موڑ ؛ رکشہ اور موٹر سائیکل کی ٹکر،2 افراد زخمی
ایاز صادق نے کہا کہ گریڈ 16 اور اس سے اوپر کی بھرتیاں ایف پی ایس سی کے ذریعے ہوں گی باقی آسامیاں مشتہر کر کے میرٹ کے مطابق کی جائیں گی۔اصلاحات کے ذریعے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں 135پوسٹیں ختم کر دیں، بائیومیٹرک حاضری لازمی کر دی،ایاز صادق کا کہنا تھا کہ بطور اسپیکر کبھی فرسٹ کلاس میں سفر نہیں کیا نہ ہی سویٹ بک کروایا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی ایاز صادق
پڑھیں:
بھارت سے آنے والے یاتریوں سے 10 لاکھ سے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-24
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز میں یاترا ٹرین کراچی تا ننکانہ صاحب میں مسافروں سے 10 لاکھ روپے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔ کنوینئر رمیش لال کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔کمیٹی نے یاترا ٹرین کے مسافروں سے اضافی رقم لینے پر تشویش کا اظہار کیا، کنوینئر کمیٹی نے ریلوے حکام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یاترا ٹرین کے کرایوں میں ساڑھے 10 لاکھ روپے سے زاید فرق کیوں آیا ہے؟ کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ ریلوے نے کلومیٹر غلط لکھ کر کرایہ کیسے بڑھا دیا؟ بتایا جائے کلو میٹرز غلط کیسے لکھے گئے اور کرایہ زیادہ کیسے بن گیا؟ کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ محکمہ ریلوے کا یہ رویہ قابل قبول نہیں ہے، اضافی رقم بہر صورت مسافروں کو واپس کی جائے۔ ریلوے حکام یاتریوں سے تحریری طور پر معذرت کریں، معاملے کی انکوائری لازمی کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں، محکمہ ریلوے کے مارکیٹنگ منیجر کیا کر رہے ہیں؟ یہ معاملہ دبایا نہیں جا سکتا اور نہ اسے کارپٹ کے نیچے جانے دیں گے۔ ریلوے حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ ذمہ دارن افسران کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی، انکوائری رولز کے مطابق ہوگی، کمیٹی کو مکمل رپورٹ دی جائے گی، یہ معاملہ چھپایا نہیں جائے گا، اندرونی طور پر بھی سزا دی جائے گی۔ مزید برآں، کنوینر کمیٹی رمیش لال نے محکمہ ریلوے کی ناقص کارکردگی اور ٹرینوں کی خستہ حالت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ایک موجودہ رکن قومی اسمبلی کو ریلوے سفر کے لیے آمادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سفر کے دوران واش رومز کی حالت غیر تھی، واش روم استعمال کیلیے گئے تو پانی تک اندر موجود نہیں تھا، رکن قومی اسمبلی کو منرل واٹر کی بوتل دے کر واش روم بھیجا، محکمہ ریلوے ٹرینوں کو نیلے رنگ سے سرخ رنگ اور سرخ سے نیلا کر رہا ہے، ریلوے محکمہ میں ایک مافیا موجود ہے۔ کنوینر کمیٹی نے ان تمام تر غفلتوں اور نااہلی کا ذمہ دار سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی ای او ریلوے سے کہیں کہ اپنا قبلہ درست کرے نہیں تو پوری کمیٹی ان کے خلاف تحریک استحقاق لائے گی، ریلوے مافیا نے یاتریوں سے زاید کرایہ وصول کرکے ملک کی بدنامی کی ہے۔