فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ میں سُپرٹیکس کے نفاذ کے معاملہ پر لاہور، سندھ اور اسلا م آباد ہائی کورٹس کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے اس لیے کم سزاوالی دفعہ کے تحت سزادی جاتی ہے، اس کیس میں دیکھنا ہوگا کہ ٹیکس دہندہ عدالت کاپسندیدہ بچہ ہے کہ نہیں۔ ساراکھیل ڈرافٹنگ کاہے، کون قانون کی ڈرافٹنگ کرتا ہے؟دوران سماعت مدعاعلیہان کے وکیل اویس علی شاہ نے دلائل مکمل کرلیے جبکہ مدعاعلیہان کے وکیل سابق وزیرقانون بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم نے دلائل کاآغاز کردیا۔ بینچ آج بروزجمعرات کو بھی درخواستوں پر سماعت جاری رکھے گا۔سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل5رکنی آئینی بینچ نے سُپرٹیکس کے نفاذ کے معاملہ پر لاہور، سندھ اور اسلا م آباد ہائی کورٹس کے فیصلوں کے خلاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی جانب سے دائر2047 درخواستوںپرسماعت کی۔ دوران سماعت مدعاعلیہان کے وکیل اویس علی شاہ نے دلائل دیے۔فروغ نسیم کاکہنا تھا کہ 4سی آئین کے خلاف ہے، ایک آمدن پر دومرتبہ ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ ایک سسٹم جس پر ٹیکس ہوتا ہے، اس پر سپر ٹیکس کیسے نافذ کرتے ہیں؟وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ انکم کا اندازہ ہوگا تو سپر ٹیکس یا سر چارج لگے گا، جنوری 2021ء میں ایک اکائونٹ کھلتا ہے اور 31دسمبر 2021ء کو بند کر دیا جاتا ہے لیکن اس پر بھی چھ ماہ بعد ٹیکس لگ جاتا ہے جو وہ پہلے دے چکا ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ یہ قانون یا آپشن کہاں سے آیا؟وکیل فروغ نسیم نے بتایا کہ یہ ایک جنرل پرنسپل ہے کہ ٹیکس دینے والا اپنی مرضی سے دو ایک جیسے قوانین میں سے ایک کے تحت ٹیکس دے سکتا ہے۔فروغ نسیم کاکہنا تھا کہ اگر کوئی شخص جرم کرتا ہے توعدالت اسے کم سزاوالے قانون کے تحت سزادے گی۔جسٹس جمال مندوخیل کاکہنا تھا کہ فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے اس لیے کم سزاوالی دفعہ کے تحت سزادی جاتی ہے، اس کیس میں دیکھنا ہوگا کہ ٹیکس دہندہ عدالت کاپسندیدہ بچہ ہے کہ نہیں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی، مختلف ٹیکس دہندہ کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم دلائل جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جسٹس جمال خان مندوخیل کے وکیل ہوتا ہے کے تحت
پڑھیں:
وکیل قتل کیس؛ ملزم ایس ایچ او کی ضمانت کی درخواست خارج، گرفتار کرنے کا حکم
پشاور ہائیکورٹ نے وکیل قتل کیس میں ملزم ایس ایچ او بہرہ مند شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دے دیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا۔ سماعت جسٹس اعجاز خان نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل شبیر حسین گگیانی نے مؤقف اختیار کیا کہ ایس ایچ او بہرہ مند شاہ نے موقع سے شواہد اکٹھے کیے اور ایف آئی آر بھی درج کی، مخالف فریق کے گواہان بھی درخواست گزار کے حق میں ہیں جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزم معطل ہے۔
جسٹس اعجاز خان نے استفسار کیا کہ اس میں کوئی انکوائری ہوئی ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ایس پی انوسٹی گیشن مردان کیس کی انکوائری کر رہے ہیں۔
مدعی کے وکیل امین الرحمان یوسفزئی ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ملزم کیس کی شفافیت پر اثر انداز ہورہا ہے، پوری سرکاری مشینری اس کے پیچھے کھڑی ہے، اس نے تمام شواہد مٹا دیے ہیں اور مقتول کے گھر پر دھاوا بولا، مقتول کے اہل خانہ کو بکتر بند گاڑی میں لے جایا گیا۔
امین الرحمان یوسفزئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم براہ راست قتل کیس میں ملوث ہے، اس کی گرفتاری انتہائی ضروری ہے، لہٰذا عبوری ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔