غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت آگئی، مزید 77 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 222 زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث پیدا ہونے والے شدید انسانی بحران کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 453 ہو گئی ہے، جن میں 150 بچے بھی شامل ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مزید کئی رہائشی ٹاورز کو میزائل حملوں سے تباہ کر دیا، جس کے بعد صرف چند دنوں میں 3 لاکھ 20 ہزار سے زائد فلسطینی غزہ شہر سے ہجرت پر مجبور ہوئے اور پناہ گزین کیمپوں میں گنجائش ختم ہونے کے قریب پہنچ گئی۔
وزارت کے مطابق گذشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے تعاون سے قائم بھوک کی نگرانی کے نظام انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (IPC) کی جانب سے غزہ کو باضابطہ طور پر قحط زدہ علاقہ قرار دیے جانے کے بعد اب تک 133 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 27 بچے بھی شامل ہیں۔
دو مارچ سے اسرائیلی حکام نے غزہ کی تمام سرحدی گزرگاہیں مکمل طور پر بند کر رکھی ہیں، جس کے نتیجے میں 24 لاکھ کی آبادی قحط کے شکنجے میں جکڑ گئی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ 27 مئی سے اب تک انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2,582 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی مجموعی تعداد 18,974 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 13,280 سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 56,675 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 22 ماہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 662 فلسطینی کھلاڑی اور اسپورٹس عہدے دار شہید ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی فوج نے 22 ماہ سے جاری جنگ میں 252 فلسطینی صحافی شہید کیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 66 ہزار 225 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔
حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے صیہونی فوج کی بمباری میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 83,740 سے تجاوز کر چکی ہے، ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے۔
غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 168,938 تک پہنچ گئی ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اسرائیلی حملوں میں سے تجاوز کر کی تعداد کے مطابق گئی ہے کے بعد
پڑھیں:
ٹرمپ نے غزہ امن منصوبے پر رضامندی کے لیے حماس کو اتوار تک کی ڈیڈلائن دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اکتوبر 2025ء) ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ حماس کے پاس واشنگٹن کے مقامی وقت کے مطابق اتوار کی شام چھ بجے تک کا وقت ہے۔ عالمی وقت کے مطابق یہ رات کے دس بجے کا وقت ہو گا۔
انہوں نے خبردار کیا، ''اگر یہ لاسٹ چانس معاہدہ طے نہ پایا، تو حماس کے خلاف مکمل قیامت ٹوٹ پڑے گی، جو کسی نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔
‘‘اس 20 نکاتی مجوزہ منصوبے میں، جس پر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتفاق کیا ہے، فوری جنگ بندی، حماس کے پاس باقی ماندہ یرغمالیوں کا اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تبادلہ، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا بتدریج انخلا اور حماس کا غیر مسلح ہونا شامل ہیں۔
(جاری ہے)
اس میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اس علاقے کا انتظام ایک بین الاقوامی ادارے کی نگرانی میں فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی عبوری حکومت کے تحت چلایا جائے۔
پیر 29 ستمبر کو ٹرمپ اور نیتن یاہو کے اعلان کے بعد، حماس کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ گروپ کو یہ منصوبہ قطری اور مصری ثالثوں کے ذریعے موصول ہوا ہے اور وہ سرکاری جواب دینے سے قبل اس کا احتیاط سے جائزہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سات اکتوبر 2023 کو، حماس اور اس کے اتحادی گروپوں کے سینکڑوں مسلح افراد جنوبی اسرائیل میں گھس گئے تھے اور تقریباً 1,200 افراد کو ہلاک کر دیا اور 250 سے زائد یرغمالیوں کو غزہ پٹی لے گئے، جو غزہ کی جنگ کا آغاز ثابت ہوا تھا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے قابل اعتبار سمجھے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق، خونریزی کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی حملوں میں غزہ پی کے محصور ساحلی علاقے میں 66,000 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔
ادارت: مقبول ملک، امتیاز احمد