WE News:
2025-11-18@19:43:35 GMT

غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT

غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ سے جمعرات کو کم از کم 57 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

وزارتِ صحت کے مطابق یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب حماس اب بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ بندی کی مجوزہ منصوبہ بندی پر غور کر رہی ہے۔

امریکی تجویز کے تحت حماس کو تمام 48 یرغمالیوں کو واپس کرنا ہوگا، اقتدار اور اسلحہ چھوڑنا ہوگا، جس کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور لڑائی کا خاتمہ کیا جائے گا۔

اس منصوبے کو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قبول کرلیا ہے، لیکن اس میں فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی واضح راستہ موجود نہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی عوام جنگ کے خاتمے کے خواہاں ہیں لیکن زیادہ تر کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ اسرائیل کے حق میں زیادہ جھکاؤ رکھتا ہے۔

حماس کے ایک عہدیدار نےبتایا کہ منصوبے کے کچھ نکات ناقابلِ قبول ہیں۔ قطر اور مصر، جو اس مذاکراتی عمل میں اہم ثالث ہیں، کا کہنا ہے کہ مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی حصے میں ناصر ہسپتال کے مطابق 29 فلسطینیوں کو فائرنگ سے ہلاک کیا، جن میں سے 14 افراد اس فوجی راہداری میں مارے گئے جہاں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اکثر فائرنگ ہوتی رہتی ہے۔

وسطی غزہ کے شہر دیر البلح میں الاقصیٰ شہدا اسپتال نے 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

بین الاقوامی ادارہ ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے بتایا کہ اس کے ایک معالج عمر حائق کو دیر البلح میں بس کا انتظار کرتے ہوئے ایک فضائی حملے میں مارا گیا جبکہ 4 دیگر زخمی ہوئے۔

عمر حائق اس جنگ میں جاں بحق ہونے والے تنظیم کے 14ویں کارکن تھے۔

غزہ سٹی میں شفا اسپتال کو بھی پانچ لاشیں اور متعدد زخمی موصول ہوئے، لیکن عملے کو ہسپتال پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ اسرائیل نے شہر پر بڑے پیمانے کی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔

دیگر اسپتالوں نے مزید 7 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے، اسرائیلی فوج نے فی الحال ان ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

اس دوران اسرائیل نے اس امدادی فلوٹیلا کو بھی روک دیا ہے جس میں 40 سے زائد کشتیاں علامتی انسانی امداد کے ساتھ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہوئی تھیں۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق جہازوں پر موجود سرگرم کارکن، جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی ارکانِ پارلیمنٹ بھی شامل ہیں، کو محفوظ حالت میں اسرائیل منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ ان کی ملک بدری کے اقدامات کیے جائیں۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی عسکریت پسند کو ہلاک اور دوسرے کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

فوج کے مطابق یہ دونوں ایک چیک پوسٹ پر کار سے حملہ آور ہوئے تھے تاہم کوئی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

غزہ میں جاری اسرائیلی مہم کے نتیجے میں اب تک وزارتِ صحت کے مطابق 66 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق اور تقریباً 1 لاکھ 70 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔

وزارت کے مطابق ہلاکتوں میں نصف خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اقوام متحدہ اور آزاد ماہرین ان اعداد و شمار کو نسبتاً معتبر قرار دیتے ہیں۔

اسرائیلی وزیرِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ سٹی کے باقی شہری شہر کو خالی کر دیں، ورنہ انہیں عسکریت پسندوں کے حامی تصور کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل حماس عسکریت پسند غزہ فلسطین مغربی کنارے نیتن یاہو وزیر دفاع.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل عسکریت پسند فلسطین نیتن یاہو وزیر دفاع اسرائیلی فوج کے مطابق

پڑھیں:

اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست کے قیام کی ایک بار پھر مخالفت کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر نفرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی بھی علاقے میں فلسطینی ریاست کے قیام کے مخالف ہیں، اور یہ مؤقف کبھی نہیں بدلے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی بھی علاقے میں فلسطینی ریاست کی ہماری مخالفت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ غزہ کو غیر مسلح کیا جائے گا اور حماس کو یا تو آسان طریقے سے یا مشکل طریقے سے ختم کیا جائے گا۔ مجھے کسی کی تصدیق، ٹویٹس یا لیکچر کی ضرورت نہیں۔

رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز ہی اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز اور وزیرِ خارجہ گدعون سار نے بھی فلسطینی ریاست کی مخالفت میں بیانات جاری کیے، تاہم انہوں نے نیتن یاہو کا نام نہیں لیا۔

پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کا اہم اجلاس شیڈول ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی توثیق کے لیے ووٹنگ کرائی جائےگی۔قرارداد کا مسودہ اسرائیل اور حماس کے درمیان صدر ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ہے، جس کے تحت غزہ میں عبوری انتظامیہ اور عارضی بین الاقوامی سیکیورٹی فورس قائم کی جائے گی۔

گزشتہ مسودوں کے برعکس اس تازہ مسودے میں ممکنہ مستقبل کی فلسطینی ریاست کا ذکر بھی شامل ہے، جس کے قیام کی اسرائیلی حکومت کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی ہے۔اس سے قبل ہفتے کے روز دائیں بازو کے وزراء ایتامار بن گویر اور بیتسلئیل اسموترچ نے نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کے تصور کی کھل کر مخالفت کریں، جبکہ بن گویر نے خبردار کیا کہ اگر وزیرِاعظم نے مؤقف واضح نہ کیا تو وہ حکومتی اتحاد چھوڑ سکتے ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • اسرائیل فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی کوشش کر رہا ہے، جنوبی افریقا
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • سیکورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست کے قیام کی ایک بار پھر مخالفت کردی
  • فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی
  • غزہ میں بارش: پناہ گزینوں کے خیمے ڈوب گئے‘ بچا کھچا سامان پانی کی نذر، اسرائیل نے مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں واپس کر دیں