سعودی عرب میں بین الاقوامی باز اور شکار کی نمائش 2025 کا آغاز، 45 ملکوں کے 1300 سے زائد شرکا شریک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
ریاض کے قریب علاقے ملہم میں بین الاقوامی باز اور شکار کی نمائش شروع ہوگئی جو 11 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ سعودی باز کلب کے سربراہ طلال بن عبدالعزیز الشمیسی کے مطابق یہ دنیا کی سب سے بڑی نمائش ہے جو باز بانی اور شکار کے سعودی ورثے کو دنیا کے سامنے پیش کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایک ارب ڈالر سے تعمیر ہونے والا ’ٹرمپ پلازہ‘ منصوبہ، جدہ شہر کی نئی پہچان
نمائش میں 28 خصوصی شعبے اور 23 سے زائد سرگرمیاں شامل ہیں، جن میں منگولیا کے بازوں کا گوشہ، نجران کے تاریخی ورثے پر مبنی علاقہ، سفاری ایریا، نوجوانوں کے لیے بازوں کی تربیت کا گاؤں، ڈیجیٹل میوزیم، بازوں سے جڑی روایتی پوشاکیں، پرانی گاڑیوں کی نمائش اور سعودی خواتین دستکاروں کے اسٹال نمایاں ہیں۔
شرکا کے لیے بازوں کی پرواز کے مقابلے، سعودی روایتی رقص، گھڑ سواری، کارٹنگ، اونٹ سواری، بازوں اور اونٹوں کی نیلامی، نشانہ بازی کے مقابلے اور 30 سے زائد تربیتی ورکشاپس کا اہتمام کیا گیا ہے۔
سب سے نمایاں پروگرام ملواح ریس ہے جو 5 سے 10 اکتوبر تک جاری رہے گا، اس میں چھ زمروں کے باز حصہ لیں گے اور 60 فاتحین کو مجموعی طور پر 6 لاکھ ریال انعام دیا جائے گا۔
یہ نمائش ہر سال لاکھوں افراد کو اپنی طرف کھینچتی ہے، جو نہ صرف سعودی عرب کے روایتی ورثے سے واقفیت حاصل کرتے ہیں بلکہ سیاحت، ثقافت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی دیکھتے ہیں۔ داخلہ مفت ہے اور روزانہ سہ پہر 3 بجے سے رات 11 بجے تک عام لوگوں کے لیے کھلا رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باز اور شکار کی نمائش سعودی عرب منگولیا نمائش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: باز اور شکار کی نمائش منگولیا اور شکار کی نمائش کے لیے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، سیرت النبی (ص) کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام شریک
اسلام ٹائمز: مقررین نے پیغمبر اسلام (ص) کی نورانی تعلیمات اور سیرت کامل کو انصاف و انسانیت سازی کا نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حضور (ص) نے اپنے اخلاق اور سیرت و کردار سے دنیائے انسانیت کو ظلم و ظلمت کی دلدل سے نکال کر انسانیت کو اسکے حقیقی مقام و منزلت سے ہمکنار کیا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: جاوید عباس رضوی
جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے انجمن کے صدر دفتر بڈگام میں رحمۃً للعالمین (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں وادی کشمیر کی متعدد دینی شخضیات اور معززین نے شرکت کی۔ انجمن شرعی شیعیان کے صدر مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کانفرنس کی صدارت کی جبکہ نظامت کے فرائض مولانا مولوی نثار حسین والو نے انجام دیئے، جن معززین نے کانفرنس میں شرکت کی اور اظہار خیال کیا، ان میں میر واعظ کشمیر ڈاکٹر محمد عمر فاروق، مفتی اعظم جموں و کشمیر مفتی ناصر الاسلام، آیت اللہ سید محمد عقیل الغروی، مولانا سید یوسف موسوی وغیرہ شامل ہیں، جبکہ کانفرنس میں مولانا سید محمد حسین الموسوی، مولانا سید محمد صفوی، مولانا سید ارشد حسین موسوی، مولانا غلام محمد گلزار، ائمہ جمعہ ائمہ جماعت قصبہ بڈگام اور معزز شخصیات کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ ایڈووکیٹ آغا سید منتظر مہدی الموسوی نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ مقررین نے پیغمبر اسلام (ص) کی نورانی تعلیمات اور سیرت کامل کو انصاف و انسانیت سازی کا نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حضور (ص) نے اپنے اخلاق اور سیرت و کردار سے دنیائے انسانیت کو ظلم و ظلمت کی دلدل سے نکال کر انسانیت کو اس کے حقیقی مقام و منزلت سے ہمکنار کیا۔
مقررین نے کہا کہ آپ (ص) کی ولادت باسعادت کے وقت کرہ ارض بالخصوص عالم عرب میں انسانیت سوزی اور ظلم و جہالت کا دور دورہ تھا، صنف نازک کا وجود داو پر لگ چکا تھا اور جنگ و جدل عربوں کا معمول بن چکا تھا، آپ (ص) نے اپنے رحمت افشان کردار و عمل سے انہیں اپنی طرف متوجہ کیا اور ان انسانیت سوز حالات کو یکسر بدل کر رکھ دیا، احترام انسانیت، حقوق البشر اور عدل و انصاف کو پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات اور سیرت طیبہ کا نمایا پہلو قرار دیتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آپ (ص) نے نہ صرف انسانوں بلکہ تمام حشرات الارض حتیٰ کہ جمادات کے حقوق تک مختض فرما کر رحمۃً للعالمین کا مظاہرہ کیا۔ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ جہاں تک مسئلہ فلسطین کا تعلق ہے، صرف وہی حل قابلِ قبول ہوگا، جسے خود فلسطینی عوام تسلیم کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی کاز کے لئے مسلط شدہ یا بیرونی طاقتوں کے بنائے گئے تمام دیگر حل کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں ہمارا سماج بے راہ روی، اخلاقی زوال اور بڑھتی ہوئی بے حیائی جیسے مہلک امراض میں جکڑا جا رہا ہے، جو دراصل قرآن کی ہدایت اور سیرتِ نبوی (ص) سے دوری کا شاخسانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اس بگاڑ کو روکنے کے لئے فوری اور سنجیدہ عملی اقدامات نہ کئے تو آنے والی نسلیں مزید تباہی و گمراہی کی طرف دھکیل دی جائیں گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بحیثیت امت اور سماج ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم قرآن و سیرتِ رسول (ص) کی طرف مراجعت کریں اور معاشرتی اصلاح کے لئے اجتماعی جدوجہد کو اپنا شعار بنائیں۔ اس موقع پر تنظیم کے صدر آغا سید حسن موسوی نے کشمیر میں حالیہ روٹن میٹ اسکینڈل کو ایک المناک اور شرمناک سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ محض بدعنوانی نہیں بلکہ انسانی جانوں کے ساتھ کھلا کھلواڑ اور اجتماعی قتل کے مترادف ہے۔ آغا سید حسن موسوی نے کہا کہ اس قبیح اور غیر انسانی جرم میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزا دی جانی چاہیئے، تاکہ آئندہ کوئی بھی سماج دشمن طبقہ عوام کی صحت اور زندگیوں کے ساتھ اس طرح کی درندگی کا ارتکاب کرنے کی جرأت نہ کرسکے۔ انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے پرزور مطالبہ کیا کہ اس سنگین مسئلے کے تدارک کے لئے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کئے جائیں، تاکہ معاشرہ اس بڑھتی ہوئی بدعنوانی، بے حسی اور غیر اخلاقی رجحان سے نجات پا سکے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial