پاکستان کے ہمالیائی گلابی نمک کی عالمی سطح پر پذیرائی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
پاکستان کے ہمالیائی گلابی نمک نے بیلجیم میں گلوبل انوویشن ایوارڈ میں نمایاں کامیابی حاصل کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ہمالیائی نمک سے تیار برازیلی صابن کو عالمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بیلجیم میں خواتین ایگروٹیک سمٹ میں پاکستان کا قدرتی نمک دنیا بھر میں سراہا گیا ہے۔
وزیر تجارت جام کمال خان کا کہنا تھا کہ گلابی نمک کی خالصت اور معدنی خصوصیات عالمی منڈی میں پاکستان کا مقام بڑھا رہی ہیں۔ ہمالیائی گلابی نمک پاکستان کا قدرتی خزانہ ہے اور بیلجیم میں ایوارڈ جیتنا پاکستان کی عالمی تجارتی اہمیت کا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور برازیل کے اشتراک سے عالمی معیار کے مصنوعات سامنے آ رہی ہیں۔ عالمی سرمایہ کاروں کے سامنے پاکستان کے قدرتی وسائل کی اہمیت اجاگر ہوئی ہے۔
دوسری جانب تجارتی مشیر ڈاکٹر بابر چوہان نے کہا کہ ہمالیائی نمک اور برازیلی بایو ڈائیورسٹی کا امتزاج عالمی کامیابی ہے۔ سفارت خانہ برازیل کا کہنا تھا کہ پاکستان اور برازیل میں تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلابی نمک
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا تحمل و برداشت کے عالمی دن پر پیغام
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے تحمل و برداشت کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان، عالمی برادری کا احترام اور تحمل وبرداشت کی مشترکہ انسانی خاصیت سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ دن انسانی کردار کے اس خاصے کی اہمیت اجاگر کرتا ہے کہ برداشت کی روش کمزوری نہیں، یہ حکمت، صبر، انسانیت اور کردار کی مضبوطی کی مظہر ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ تحمل و برداشت ناصرف معاشرتی حسن بلکہ اسلامی تعلیمات کے بھی عین مطابق ہے، اسلامی اصول اور تمام عالمی قوانین، بنیادی انسانی اقدارکی اہمیت کو مقدم رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کثیرالجہت ثقافت، مختلف زبانیں پوری آب و تاب کے ساتھ قائم ہیں، یہی بحیثیت قوم پاکستان کا حسن ہے، آئینِ پاکستان ہر شہری کو برابری اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی، برداشت و بردباری کی اقدار کا فروغ ہر شہری کا فرض ہے، حکومت بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی برداشت کی حکمتِ عملی پر کاربند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی تناظر میں پارلیمنٹ سے اقلیتوں کے حقوق کا بل 2025ء بھی منظور کیا گیا ہے، جس سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، آج کے دن تحمل و برداشت جیسی اقدار کو سیاسی، مذہبی اور تہذیبی روایات کا حصہ بنانے کا عہد کریں۔