موبائل انٹرنیٹ کی سست روی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے،ترجمان پی ٹی اے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک میں موبائل انٹرنیٹ کی سست روی پر ترجمان پی ٹی اے کا مؤقف آگیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ملک کے کئی شہروں میں موبائل انٹرنیٹ میں مسئلہ آیا تھا، موبائل انٹرنیٹ کی سست روی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے، ملک بھر میں اب انٹرنیٹ کی رفتار ٹھیک ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سستی روی کا شکار تھا۔ موبائل انٹرنیٹ کی سست روی کےباعث واٹس ایپ سروس بھی متاثر ہے، صارفین کو آڈیو ویڈیو کال اور فائل شیئرنگ میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔
مجوزہ غزہ امن معاہدے کی حمایت، وزیراعظم نے پاکستانیوں کے سر شرم سے جھکا دیئے،اسد قیصر
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: موبائل انٹرنیٹ کی سست روی
پڑھیں:
مسئلہ فلسطین پر اُمت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے: مولانا فضل الرحمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سلہٹ: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے۔
بنگلا دیش میں فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کے مسلمانوں کا ختمِ نبوت کے عقیدے پر وحدت اور یکجہتی کا مظاہرہ انشاء اللہ تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج یہاں کانفرنس ہمارے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے، مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے، امت مسلمہ امتِ واحدہ ہے،اسلام امت مسلمہ کو جسد واحد قرار دیتا ہے ۔ اسلامی اخوت آج بھی زندہ ہے، مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور بنگلا دیش کے مسلمانوں کے جذبات ایک جیسے ہیں، ایمانی رشتے کی بنیاد پر ہر مظلوم مسلمان کویہ اطمینان دلاتے ہیں کہ ہمارے دل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہمارے جذبات آپ کے ساتھ ہیں، ہم آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صہیونیوں نے مسلمانوں کی سرزمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے یہی قبضہ کبھی برطانیہ نے برصغیر پر کیا تھا، ہمارے اکابر نے طویل جدوجہد کے بعد فرنگی کو یہاں سے نکالا، انگریز نے پہلے فلسطین پر قبضہ کیا اور پھر وہی سرزمین یہودیوں کے حوالے کر دی، نیتن یاہو انسانیت کا قاتل ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل فورسز نے ستر ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، لاکھوں لوگوں کو بے گھر کیا گیا، لاکھوں لوگ بھوک اور دوائی نہ ملنے سے شہید ہوئے، عالمی عدالتِ انصاف نے نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیا ہے، لیکن امریکہ اسے گرفتار کرنے کے بجائے اسے اپنے ساتھ بٹھاتا ہے اور پریس کانفرنس کرتا ہے۔
امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے! چند افراد کے قتل کےالزام پر تو صدام حسین کو سزائے موت دے دی جاتی ہے، مگر لاکھوں انسانوں کا قاتل دنیا میں آزاد پھرتا ہے،کیا انسانی حقوق کے دعوے دار امریکہ اور یورپ کا کردار ان کے انسانی حقوق کے دعوے کو جھوٹا ثابت نہیں کر رہے؟
اُنہوں نے کہا کہ آج بھی بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان بھائی چارے اور خیرسگالی کے رشتے کا اعادہ کرتا ہوں، ہم نے ایک دوسرے کے لیے سہارا بننا ہے، امتِ مسلمہ کے جذبات کو بیدار رکھنا ہے۔
امیر جے یو آئی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے حکمرانوں کے شعور اور ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے، ہم نے کلمۂ حق کہنا ہے، اللہ تعالیٰ ہمارا یہ کلمۂ حق قبول فرمائے اور ہمیں ظالم قوتوں کے خلاف ایک صف میں کھڑے ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔