9 مئی کیسز میں سزا، عبداللطیف چترالی نے عدالت میں سرنڈر کردیا، جیل دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
اسلام آباد:
9 مئی کیسز میں سزا پانے والے سابق ایم این اے عبداللطیف چترالی نے انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں سرنڈر کردیا، جج نے انہیں جیل بھیج دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عبداللطیف چترالی کی جانب سے سرنڈر کرنے کے حوالے سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس میں کہا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ متعلقہ عدالت میں سرنڈر کیا جائے اس لیے عبداللطیف چترالی نے انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 میں گرفتاری پیش کی ہے۔
عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ لطیف صاحب! آپ نے ایویں دیر کردی، یہ بھی اچھا ہے پیش ہوگئے۔
عدالت نے عبداللطیف چترالی کو سزا پر عمل درآمد کے لیے جیل منتقل کرنے کا حکم دےدیا۔
واضح رہے کہ عبداللطیف چترالی کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عبداللطیف چترالی
پڑھیں:
جماعت اسلامی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا
ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ معیشت کو بحال کرنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے اندرونی اور بیرونی قرضوں کی وصولی میں پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، یہ تاریخ کی بدترین اور غریب دشمن حکومت ثابت ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے شہباز شریف حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو مسترد اور اسے ظالمانہ اور غریب دشمن فیصلہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت عوام پر مہنگائی کی بمباری کرنے کے بجائے اپنے شاہی اخراجات کو کم کرے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ انہوں نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 4 روپے فی لیٹر اضافے سے مہنگائی اور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، اس وقت موجودہ حکومت لیوی چارجز کی مد میں 100 روپے فی لیٹر سے زائد وصول کر رہی ہے جبکہ دیگر تمام ٹیکسز کو شامل کیا جائے تو یہ 277 روپے فی لیٹر کی قیمت کا 35 فیصد ٹیکس بنتا ہے جو کہ تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کو بحال کرنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے اندرونی اور بیرونی قرضوں کی وصولی میں پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، یہ تاریخ کی بدترین اور غریب دشمن حکومت ثابت ہوئی ہے، حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سرکاری ملازمین سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سراپا احتجاج ہیں، حکومت اور معیشت کو قرضوں اور بھیک پر نہیں چلایا جا سکتا۔ انہوں نے حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا حالیہ اضافہ واپس لینے، شاہی اخراجات ختم کرنے اور سادگی اور کفایت شعاری کی پالیسی اپنانے کا مطالبہ کیا۔