پنجاب کو سیلاب میں ڈبونے والی مریم نواز کیساتھ عوام نہیں کھڑے: ندیم افضل چن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
ندیم افضل چن—فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ پنجاب کو سیلاب میں ڈبونے والی مریم نواز کے ساتھ صوبے کے عوام نہیں کھڑے۔
یہ بات انہوں نے لاہور سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہی ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی رہنما ندیم افضل چن کے بیان پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
ندیم افضل چن کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب کی سیکڑوں کلو میٹر اراضی پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، اسکول، اسپتال اور سڑکیں ابھی تک سیلاب میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب کےعوام جلسے نہیں، لوکل گورنمٹ کےالیکشن مانگتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ندیم افضل چن
پڑھیں:
وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائےگی، مریم نواز کے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت احکامات
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے دورہ برازیل سے واپسی کے ساتھ ہی صوبے میں امن و امان کے لیے مزید ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔
پنجاب حکومت نے انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا مالیاتی اور جنگی انفراسٹرکچر اکھاڑ پھینکا ہے۔ کالعدم انتہا پسند جماعت کے ٹھکانوں سے غیر قانونی جدید ترین اسلحہ، ہزاروں گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر جنگی ساز و سامان برآمد ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی کے مزید سابق ٹکٹ ہولڈرز کا جماعت سے علیحدگی کا اعلان
حکومت نے احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ کو بھی روک دیا ہے۔ کالعدم جماعت کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں جبکہ 92 بینک اکاؤنٹس اور جاز کیش سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس بھی جام کر دیے گئے ہیں۔ کالعدم جماعت کے 90 فنانسرز کے خلاف بھی مقدمات درج کر دیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت امن و امان پر غیرمعمولی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ باقی صوبوں میں بھی کالعدم جماعت کے خلاف پنجاب جیسی یکساں کارروائی کے لیے وفاقی حکومت سے درخواست کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد شئیر کرنے پر 31 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق پنجاب میں مساجد اور ائمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زیادہ فارم تقسیم کیے گئے، اور 50 ہزار سے زیادہ ائمہ کرام نے خود اپنی رجسٹریشن کرکے امن اور قانون کے ساتھ تعلق مضبوط کیا۔ آئمہ کرام کی رجسٹریشن کا عمل صوبے میں 82 فیصد مکمل ہو چکا ہے، جس پر وزیراعلیٰ نے اطمینان کا اظہار کیا۔
حکام کے مطابق امن کی مضبوطی کے لیے 5 بڑے وفاق المدارس نے مساجد اور ائمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق رائے کر لیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ائمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور ان کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ ائمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، وہ چندے کے لیے ہاتھ نہیں پھیلانا چاہتے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی، اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو صوبے بھر میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی کے لیے مؤثر اقدامات جاری رکھنے کا حکم دیا گیا۔
مزید پڑھیں: ہتھیار اٹھانے والی جماعت سیاسی یا مذہبی نہیں رہتی، مریم نواز ٹی ایل پی کے خلاف کھل کر بول پڑیں
حکومت نے عوام کی جانب سے انتہاپسندی اور فتنہ انگیزی کو یکسر مسترد کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اسلحہ لے کر چلنے کے لیے ایس او پیز وضح کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا۔
اسلام آباد میں حملے کے پیش نظر وزیراعلیٰ نے سرویلنس مزید بڑھانے، اضلاع میں ڈرون سرویلنس اور ہراسانی کے واقعات کی نگرانی کے لیے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احکامات انتہا پسندی دہشتگردی مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز