لاہور (خصوصی نامہ نگار) بادشاہی مسجد لاہور میں جمعۃ المبارک کے عظیم الشان اجتماع سے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام ہمیں امن، اخوت، بھائی چارہ، قومی یکجہتی، تشدد سے پاک معاشرہ، احترام انسا نیت کا درس دیتا ہے۔ ملک دشمن طاقتوں کی تمام سازشوں کو ملکر ناکام بنائیں گے۔ پاکستان میں امن و سلامتی کو مضبوط بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ہمارا دشمن بڑا عیار، چالاک اور مکار ہے، وہ ہمیں آپس میں لڑا کر ہماری قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، ہم دشمن کی چال اور مکاری کو سمجھتے ہیں، اس کے جال میں نہیں آئیں گے۔ افواج پاکستان نے پاکستان کو تحفظ دیا اور ملک کے دفاع کو مضبوط بنایا ہے۔ پوری قوم اور تما م علماء کرام پاکستان کے تحفظ، سلامتی اور دفاع کیلئے افواج پاکستان اور قومی سلامتی کے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، پاک فوج پاکستانی قوم اور عالم اسلام کا فخر ہے۔ ظالم اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس فلسطین وغزہ کو آزادکرے۔ اسرائیلی فوج کی گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ عالمی بر ادری، او آئی سی، یورپی یونین اور تمام اسلامی ملکوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ظالم اسرائیل کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ اسرائیل وقت کا فرعون بن چکا اور فرعون کے انجام کو یاد رکھے۔ آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا غیر قانونی آباکاروں کیلیے کھول دیا

HEBRON, PALESTINE TERRITORIES:

اسرائیلی فورسز نے حیبرون کے قدیمی شہر میں کرفیو عائد کر دیا اور تاریخی ابراہیمی مسجد کو مسلم عبادت گزاروں کے لیے بند کر دیا ہے تاکہ غیر قانونی آبادکار یہودی تعطیلات منا سکیں۔

مقامی سرگرم کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جمعہ کی صبح سے قدیمی شہر کے مختلف محلے میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے فلسطینی شہریوں کو اپنے گھروں تک رسائی حاصل نہیں ہو سکی۔

کرفیو کی وجہ سے کئی فلسطینی شہری اپنے گھروں تک واپس نہیں جا سکے اور انہیں حیبرون میں رشتہ داروں کے یہاں رات گزارنی پڑی۔

یہ کرفیو اسرائیل کی جانب سے ابراہیمی مسجد کے باقی حصے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور اسے ایک عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کی کوششوں کے دوران لگایا گیا ہے۔

یہودیوں کی جشن سیرا ڈے کے موقع پر اسرائیل نے یہ اقدام اٹھایا ہے جو ہر سال حیبرون میں تاریخی یہودی موجودگی کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ تاریخی ابراہیمی مسجد 1994 میں تقسیم کی گئی تھی اسرائیل نے مسجد کے 63 فیصد حصے کو یہودی عبادت کے لیے مختص کر دیا تھا جبکہ صرف 37 فیصد حصہ مسلمانوں کے لیے برقرار رکھا۔

اسرائیل نے مسجد کو سالانہ 10 اسلامی تعطیلات کے دوران مکمل طور پر بند کرنے کا انتظام کیا ہے جبکہ مسلمانوں کو ان کی تعطیلات کے دوران مکمل رسائی نہیں دی گئی۔

2023 کے اکتوبر میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل نے مسلمانوں کے لیے ان کے مذہبی مواقع پر مکمل رسائی کی یقین دہانی نہیں کی ہے۔

ابراہیمی مسجد حیبرون کے قدیمی شہر میں واقع ہے جو اسرائیلی فوج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور یہاں تقریباً 400 غیر قانونی آبادکار مقیم ہیں جن کی حفاظت کے لیے 1500 اسرائیلی فوجی موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اپنی افواج کیساتھ کھڑی ہے: وزیراعظم
  • ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں: پاکستان
  • فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ
  • ہم لبنان کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دینگے، شیخ نعیم قاسم
  • اسرائیلی دھمکیوں کے مقابلے میں لبنانی حکومت، عوام اور مزاحمت کیساتھ کھڑے ہیں، ایران
  • :صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا غیر قانونی آباکاروں کیلیے کھول دیا
  • صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا کر قبضہ گیروں کیلئے کھول دیا
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی طلبہ و اساتذہ کیساتھ خصوصی نشست ، ملکی دفاع پر گفتگو
  • صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا کر غیر قانونی آباکاروں کیلیے کھول دیا
  • صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا غیر قانونی آباکاروں کیلیے کھول دیا