جماعت اسلامی محراب پور کے تحت مشتاق خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
محراب پور(جسارت نیوز)فلسطین کے مظلوم عوام، معصوم لوگوں کے قتل عام سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سمیت42ممالک کے رضاکاروں کی گرفتاری کیخلاف سیاسی، مذہبی تنظیموں کا احتجاج، ضلعی امیر جماعت اسلامی نوشہرو فیروز نعیم احمدکمبوہ،ایم ایس او کے عبدالرحمن راجپوت، راجپر اتحاد کے سردار احمد خان راجپرنے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صمود فلوٹیلا کے قافلے کے سیکڑوں رضا کار افراد کی گرفتاری بلاجواز اور غنڈا گردی کا ثبوت ہے، اسرائیل دہشت گردی کرتے ہوئے مظلوم فلسطین عوام کا خون بہا رہا ہے، قبلہ اوّل بیت المقدس کی بے حرمتی کرنے والے نیتن یاہو کو عالمی عدالت نے سزا ئے موت دی ہے،آزاد فلسطین وطن کی جدوجہد میں شامل ہونا مسلمہ پر فرض ہے،اسرائیل کو قبضہ گیر مانتے ہیں،قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے اسرائیل کو نہیں مانا تو آج پاکستانی عوام کیسے مانے گے۔ ریلی کے شرکا نے فری فری فلسطین اور اسرائیل کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سینیٹر مشتاق کی گرفتاری و آزاد کشمیر کی کشیدہ صورتحال ، حافظ نعیم الرحمن کا وزیراعظم کو فون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سینیٹر مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے دیگر گرفتار پاکستانی امدادی کارکنوں کی رہائی اور بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیاہے ۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے قوم کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم نے انہیں بتایا ہے کہ اس اہم نوعیت کے مسئلہ پر انہوں نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کی ذمے داری لگا دی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر بھی جماعت اسلامی بلکہ پوری قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے اور کسی ایسے منصوبہ کی حمایت نہیں کرنی چاہیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے وزیراعظم سے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویشناک صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ احتیاط کا برتا کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیر اثر ہے اسے تمام کشمیریوں کا موقف نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے شہباز شریف سے مزید کہا کہ کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ملک اور کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔