بھارت اور چین 5 سال بعد براہِ راست پروازیں بحال کرنےکےلیےتیار،بکنگ کا آغاز ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
بھارت اور چین 5 سالہ تعطل کے بعد رواں ماہ دوطرفہ براہِ راست پروازیں بحال کریں گے، حکام کے مطابق بکنگ کا آغاز آج سے کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ان دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست پروازیں 2020 میں کووِڈ-19 وبا کے دوران معطل کی گئی تھیں اور بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان سرحدی تنازعات پر کشیدگی بڑھنے کے باعث دوبارہ شروع نہیں ہو سکی تھیں۔
بعد ازاں، ایشیائی حریفوں کے تعلقات میں کچھ بہتری آئی اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کی ملاقاتیں گزشتہ سال روس کے شہر قازان میں اور اس سال اگست میں چین میں ہوئی تھیں۔
تکنیکی مذاکرات کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اب یہ طے پایا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان براہِ راست پروازیں اکتوبر کے آخر تک بحال ہو جائیں گی۔
بھارت کی سب سے بڑی کمرشل ایئرلائن انڈیگو نے اعلان کیا کہ وہ 26 اکتوبر سے کولکتہ اور گوانگژو کے درمیان براہِ راست روزانہ پروازیں شروع کرے گی اور بعد میں اس سروس کو نئی دہلی تک توسیع دی جائے گی۔
ایئرلائن نے جمعہ کو بکنگ شروع کرتے کہا کہ یہ براہِ راست پروازیں ’سرحد پار تجارت اور اسٹریٹجک کاروباری شراکت داریوں کے مواقع کو دوبارہ قائم کریں گی اور دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کو فروغ دیں گی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: راست پروازیں کے درمیان
پڑھیں:
اسرائیل میں صیہونیت اور بھارت میں آر ایس ایس دونوں جڑواں بھائی ہیں، پنارائی وجین
کیرالہ کے وزیراعلٰی نے کہا کہ مہاتما گاندھی کو ایک ہندوتوا انتہا پسند نے شہید کیا تھا، کیونکہ گاندھی جی نے سیکولرازم اور جمہوریت پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست کیرالہ کے وزیراعلٰی پنارائی وجین نے آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کو اسرائیل کے صیہونیوں کا "جڑواں بھائی" قرار دیا۔ یہ بیان کنور میں ایک عوامی جلسے کے دوران دیا گیا۔ پنارائی وجین نے بی جے پی کی حکومت پر بھی تنقید کی کہ انہوں نے آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات پر یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام آئین کی توہین ہے، یہ ایک ایسی تنظیم کو جائز قرار دیتا ہے جو آزادی ہند کی جدوجہد سے دور رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہاتما گاندھی کو ایک ہندوتوا انتہا پسند نے شہید کیا تھا، کیونکہ گاندھی جی نے سیکولرازم اور جمہوریت پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی سیاست گاندھی جی کے انسانیت پر مبنی نظریات کے بالکل برعکس ہے۔ پنارائی وجین نے کہا کہ "گاندھی جینتی" کے موقع پر آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات منانا آئین کی توہین ہے، یہ ہمارے حقیقی آزادی پسندوں کی یادوں پر براہ راست حملہ ہے، یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ سنگھ پریوار گاندھی جی کی یاد سے بھی خوفزدہ ہے۔
سی پی آئی (ایم) نے بھی اس اقدام کو آئین کی "سنگین توہین" قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس نے کبھی آئین کو قبول نہیں کیا۔ سکہ پر "بھارت ماتا" کی تصویر اور ڈاک ٹکٹ پر 1963ء کی پریڈ میں آر ایس ایس کے رضاکاروں کی شمولیت تاریخ کو مسخ کرتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر یہ خصوصی ڈاک ٹکٹ اور یادگاری سکہ جاری کیا۔ سکہ پر آر ایس ایس کا نعرہ "راشٹرائے سواہا، ایدم راشٹرایا، ایدم نہ ماما" درج ہے۔ ڈاک ٹکٹ میں 1963ء کی یوم جمہوریہ پریڈ میں آر ایس ایس کے کارکنوں کی شرکت کو دکھایا گیا ہے۔