خاتون نے پانچویں شوہر کو انسولین کی زائد مقدار دیکر ہمیشہ کیلیے موت کی نیند سلادیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک ہائی پروفائل مقدمے نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عدالت میں 50 سالہ سارہ ہارٹس فیلڈ پر اپنے پانچویں شوہر کو انسولین کی خطرناک مقدار دے کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
استغاثہ نے جیوری کو بتایا کہ سارہ نے جنوری 2023 میں اپنے شوہر جوزف ہارٹس فیلڈ کو انسولین کی زیادہ مقدار دے کر قتل کیا اور کئی گھنٹے تک ریسکیو کو کال کرنے میں تاخیر کی، جس کے باعث جوزف اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد چل بسے۔
عدالت کو مزید بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر جوزف ہارٹس فیلڈ کی موت کو “اسکیمک اسٹروک کی پیچیدگیوں” کا نتیجہ قرار دیا گیا تھا۔
استغاثہ نے بتایا کہ تاہم تفتیش کے دوران جوزف کے بستر کے قریب کئی انسولین پینز برآمد ہوئے جبکہ سارہ کے بیانات میں بھی سنگین تضادات سامنے آئے۔
جس کے بعد میڈیکل ایگزامینر نے بھی واضح کیا کہ جوزف کی موت انسولین کے زہریلے اثرات کے باعث ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ سارہ کی پہلی شادی 1990 کی دہائی میں ٹائٹس کنیورنشیلڈ سے ہوئی، جو جلد ختم ہوگئی۔ ان کے سابق شوہر نے الزام لگایا کہ علیحدگی کے دوران سارہ نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی تھیں۔
ان کی دوسری شادی 1996 میں جھگڑوں کے باعث ختم ہوئی، اس دوران سارہ پر شوہر پر حملے کا الزام بھی لگا لیکن کیس ختم ہوگیا۔
سارہ کی تیسری شادی 2018 میں طلاق پر منتج ہوئی، اور اسی سال ان کی منگنی ڈیوڈ بریگ سے ہوئی، جسے سارہ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ان کی چوتھی شادی 2019 میں ہوئی جو 2021 میں طلاق پر ختم ہوگئی اور 2022 میں جوزف ہارٹس فیلڈ سے پانچویں شادی ہوئی تھی۔
جوزف ہارٹس کے دوستوں نے بتایا کہ وہ شادی سے خوش نہیں تھے اور بیوی سے علیحدگی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ فروری 2023 میں سارہ کو گرفتار کر کے قتل کے الزام میں فردِ جرم عائد کی گئی۔ وہ اس وقت ٹیکساس کی جیل میں زیرِ حراست ہیں اور جیوری کے انتخاب کے بعد مقدمے کی باقاعدہ کارروائی جاری ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہارٹس فیلڈ جوزف ہارٹس
پڑھیں:
اسلام قبول کرنے والی بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کےلیے دباؤ ڈالنے کا الزام
لاہور ہائی کورٹ نے پولیس کو پاکستانی شہری سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون کو ہراساں کرنے سے روک دیا، خاتون نے پولیس کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
نور بی بی ( سرجیت کور) کو ہراساں سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس فاروق حیدر نے سابق سکھ خاتون اور اسکے شوہر کی درخواست پر سماعت کی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو بھارتی خاتون کو ہراساں کرنے سے روک دیا، درخواست میں کہا گیا کہ مذہبی رسومات کےلیے آنے والی بھارتی سکھ خاتون نے اسلام قبول کر کہ ناصر سے نکاح کیا، 8 نومبر کو پولیس نے درخواست گزار کے گھر غیر قانونی ریڈ کیا۔
پولیس حکام نے خاتون پر شادی ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، خاتون نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا اور نکاح کیا، پولیس حکام کے پاس درخواست گزار کے گھر چھاپہ مارنے کی کوئی اتھارٹی نہیں۔
استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس کو درخواست گزاروں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔