اسرائیل غزہ پر حملے روک دے، امریکی صدر ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
اسرائیل غزہ پر حملے روک دے، امریکی صدر ٹرمپ حماس یرغمالیوں کی رہائی پر رضا مند غزہ میں جنگ بندی کی امید غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں کی اطلاعات
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیل نے غزہ شہر پر درجنوں فضائی حملے اور توپ خانے کی گولہ باری کی، حالانکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کے بعد بمباری روکنے کی اپیل کی تھی۔
(جاری ہے)
غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمود باسل نے بتایا ہے، ’’گزشتہ رات نہایت پرتشدد رہی، جس دوران (اسرائیلی فوج) نے غزہ شہر اور پٹی کے دیگر علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے اور توپ خانے سے گولہ باری کی۔ حالانکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بمباری روکنے کی اپیل کی تھی۔‘‘
غزہ میں حماس کے زیر انتظام ایک ریسکیو فورس سے وابستہ باسل نے مزید کہا کہ رات بھر کی بمباری کے نتیجے میں 20 گھر تباہ ہو گئے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی صدر
پڑھیں:
حماس کے انکار کے بعد امیر قطر کا ٹرمپ سے ہنگامی ٹیلیفونک رابطہ
واشنگٹن: حماس کے غیر مسلح ہونے سے انکار کے بعد امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور غزہ جنگ بندی منصوبے پر تبادلۂ خیال کیا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے کہا کہ یہ گفتگو حساس نوعیت کی تھی، اس لیے اس کی تفصیلات نہیں بتائی جا سکتیں۔ تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ حماس امریکی صدر کے پیش کردہ منصوبے کو منظور کر لے گی۔ لیوٹ کے مطابق صدر ٹرمپ جلد ہی حماس کے لیے ڈیڈلائن مقرر کریں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے حماس کو 3 سے 4 دن میں جواب دینے کا کہا تھا جبکہ برطانوی میڈیا کے مطابق امکان ہے کہ حماس اس منصوبے کو مسترد کر دے۔
دوسری جانب فرانسیسی میڈیا کے مطابق قطر میں مصر، ترکیہ اور قطری حکام سے ملاقات کے دوران حماس کا ایک دھڑا غیر مسلح ہونے سے انکار کر چکا ہے، جبکہ دوسرا دھڑا ٹرمپ کے امن منصوبے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ مصر، قطر اور ترکیہ مل کر حماس کو جنگ بندی کی امریکی تجاویز پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے منصوبے میں کئی خامیاں ہیں جن پر مزید بات چیت کی ضرورت ہے، تاہم کسی صورت غزہ کے عوام کو بے دخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔