امریکی سفارتخانے کی پاکستان میں ویزامعلومات ایکس پر محدود
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان میں امریکی ویزے کے خواہشمند شہریوں کو ویزے اور دیگر قونصلر معلومات پہلے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر)کے ذریعے فراہم کی جاتی تھیں تاہم اب یہ سہولت محدود کر دی گئی ہے۔اسلام آباد میں موجود امریکی سفارت خانے کے مطابق بعض سکیورٹی خدشات اور بجٹ کی منظوری میں تاخیر کے باعث ان کا سوشل میڈیا اکائونٹ باقاعدگی سے اپ ڈیٹ نہیں کیا جائے گا۔سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بجٹ کی منظوری میں تاخیر کی وجہ سے یہ ایکس پر موجود اکائونٹ مکمل آپریشنز کی بحالی تک باقاعدگی سے اپ ڈیٹ نہیں کیا جائے گا تاہم ہنگامی سکیورٹی اور حفاظتی معلومات کی فراہمی جاری رہے گی۔امریکی ترجمان نے واضح کیا کہ اس وقت امریکا کے اسلام آباد میں قائم سفارت خانے اور دیگر قونصل خانوں میں پاسپورٹ اور ویزا خدمات معمول کے مطابق جاری رہیں گی لیکن صورتحال کے مطابق ان میں تبدیلی بھی ممکن ہے۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ سوشل میڈیا پر مکمل اپ ڈیٹس ممکن نہیں رہیں، اس لیے پاکستانی شہریوں کو ویزا سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے اب براہِ راست سفارت خانے یا قونصل خانوں سے رابطہ کرنا ہوگا، یا امریکی محکمہ خارجہ کی آفیشل ویب سائٹ travel.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سفارت خانے
پڑھیں:
غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، امریکی قرارداد پر چین و روس کا سخت اعتراض
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سلامتی کونسل میں امریکا کی جانب سے پیش کردہ غزہ امن منصوبے پر چین اور روس نے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کا ہے اور کسی اور کے دائرہ اختیار میں نہیں آنا چاہیے۔
دونوں ممالک نے امریکی قرارداد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینیوں کے کردار، شفافیت اور استحکام فورس کے اختیارات کے اہم پہلو واضح نہیں کرتی۔
چینی سفیر فو کونگ نے بیان دیا کہ اس قرارداد میں فلسطینی حکمرانی کے اصولوں کی عکاسی نہیں کی گئی اور امریکا نے انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس اور بورڈ آف پیس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، جبکہ روسی مندوب نے کہا کہ یہ منصوبہ فلسطینی عوام کو عمل سے باہر رکھتا ہے اور غزہ و مغربی کنارے کی مزید تقسیم کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔
دوسری جانب برطانیہ، فرانس، جنوبی کوریا اور سلووینیا نے اس منصوبے کی حمایت کی، جبکہ ڈنمارک نے زور دیا کہ غزہ اور مغربی کنارے کو متحد رکھنا ضروری ہے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے سے متعلق قرارداد کی منظوری دی، جس کے حق میں 14 ووٹ آئے، مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، اور روس و چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور انڈونیشیا کا شکریہ ادا کیا، تاہم حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اس قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی۔