پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
این ڈی ایم اے حکام کا کہنا تھا کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے، دریائے جہلم، راوی، ستلج کے بالائی علاقوں میں بھی موسلادھار اور ہلکی بارشیں ہوسکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ این ڈی ایم اے نے وفاقی دارالحکومت سمیت پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ اور گلگت بلتستان میں بارشوں کا الرٹ جاری کردیا۔ این ڈی ایم اے حکام کا کہنا تھا کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے، دریائے جہلم، راوی، ستلج کے بالائی علاقوں میں بھی موسلادھار اور ہلکی بارشیں ہوسکتی ہیں۔ اِسی طرح راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی ،حافظ آباد، سرگودھا اور خوشاب چترال، دیر، ہری پور، کوہاٹ، کوہستان، خیبر، کرم اور مانسہرہ ، مہمند، نوشہرہ، مالاکنڈ، چارسدہ، ابیٹ آباد، بنوں، بونیر میں بھی بادل برسیں گے۔
حکام نے مزید بتانا تھا کہ کراچی، جامشورو، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، تھرپارکر اور عمر کوٹ میں بھی بارشیں متوقع ہیں جب کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ کے واقعات کا خدشہ ہے، شہریوں کو اِس حوالے سے انتباہ جاری کردیا گیا۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ضلع کرک کے پلوسہ سر اور ملحقہ علاقوں میں تیز ہواؤں کیساتھ موسلادھار بارش اور شدید ژالہ باری ہونے سے موسم خوشگوار اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علاقوں میں بارشوں کا میں بھی
پڑھیں:
ایران میں بدترین خشک سالی، شہریوں کو تہران خالی کرنا پڑسکتا ہے، ایرانی صدر
ایرانی دارالحکومت تہران میں عوامی سطح پر خشک سالی اور پانی کے بحران کے پیش نظر بارشوں کیلئے کے لیے دعائیں مانگی جارہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران پانی کے بدترین بحران سے دوچار ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں خشک سالی جاری رہی تو تہران جو کہ 1 کروڑ سے زیادہ آبادی والا شہر ہے، جلد ہی ناقابل رہائش ہو سکتا ہے۔
ایرانی خواتین نے تہران میں امام زادہ صالح کے مزار پر بارش کے لیے دعائیں کیں۔ صدر مسعود پیزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر دسمبر تک بارشیں نہیں آتی ہیں تو حکومت کو تہران میں پانی کی فراہمی کیلئے منصوبہ بندی کرنا پڑے گی۔
ایرانی صدر نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ہم راشن کا بندوبست کر بھی لیتے ہیں لیکن بارشیں نہیں ہوتیں، تب بھی ہمارے پاس پانی بالکل نہیں ہوگا اور ایسی صورت میں شہریوں کو تہران سے نکلنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ شدید گرمی کے بعد ایران میں پانی کا بحران صرف کم بارشوں کا نتیجہ نہیں ہے۔ درجنوں ناقدین اور آبی ماہرین نے گزشتہ دنوں ریاستی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویوز میں بتایا ہے کہ کئی دہائیوں کی بدانتظامی، بشمول ڈیموں کی اوور بلڈنگ، غیر قانونی کنوؤں کی کھدائی اور غیر موثر زرعی طریقوں نے ملک میں پانی کے ذخائر کو ختم کر دیا ہے۔