ملکی سکیورٹی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے مسلسل ڈھنکیاں دینا ’’گیدڑ بھپکیاں‘‘ کے سوا کچھ نہیں، اور پاکستان کی مسلح افواج اپنے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کی طبیعت دوبارہ درست کرنے کی کوشش کی جائے تو پاکستان ایک کارگر اور مؤثر ردعمل دے گا۔
ذرائع کے مطابق اگر کوئی مزید’’آپریشن سندور‘‘ جیسی سازش کی گئی، تو ان تمام منصوبوں کو فوری طور پر بے اثر کرنے کا عہد ہے۔ پاکستان جانتا ہے کہ بھارت کو کس طرح ہینڈل کیا جائے — پہلے سے بہتر انداز میں جوابی کارروائی کی جائے گی۔ بھارت کے وزراء جیسے راج ناتھ سنگھ پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا، اور بھارت کے دفاعی اخراجات اور اسلحہ خریداری کی تفصیلات پاکستان کو معلوم ہیں۔
سکیورٹی ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان کوکسی خوف و پریشانی کا شکار نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ وہ ہر وقت جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کی صورتحال میں سیاسی قیادت کی خدمات کو تسلیم کیا، مگر یہ رائے بھی دی کہ اس صورت حال کو یہاں تک پہنچنے سے بچایا جانا چاہیے تھا۔
مزید بیان کیا گیا کہ پاکستان کا فلسطین اور کشمیر پر موقف واضح اور غیر متزلزل رہتا ہے۔ پاکستان اس نکتے پر قدم نہیں پیچھے ہٹے گا کہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت فوری طور پر روکی جائے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ معاشی اور اسٹریٹیجک اعتبار سے انتہائی اہم ہے۔ ان کے بقول، پاکستان کو اپنے مفادات کا خیال رکھنا ہے، خاص طور پر یہ کہ عالمی کمپنیاں ملک میں معدنیات کی تلاش میں دلچسپی لے رہی ہیں، اور صوبہ بلوچستان میں اسمگلنگ کے خلاف حاصل کی جانے والی کامیابیاں اس ضمن میں اہم ہیں۔
سکیورٹی ذرائع نے مزید دعویٰ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اس سال 15 ستمبر تک 1,422 دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں، اور 57 ہزار سے زائد انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیے گئے ہیں، جن میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے 118 دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
ایک حساس موضوع پر بات کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ جنرل فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے، اور اس میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فوج کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اور سیاسی معاملات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہی حل ہونے چاہئیں۔
آخر میں، سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ9 مئی کے کیسز کا فیصلہ عدالتوں کو کرنا ہے، اور قانون اپنے راستے پر آگے بڑھے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سکیورٹی ذرائع نے

پڑھیں:

بھارتی سکیورٹی اداروں کی قیادت کے اشتعال انگیز بیان قابلِ تشویش ہیں، آئی ایس پی آر

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس بار ہم جغرافیائی استثنیٰ کے تصور کو توڑ دیں گے اور بھارتی علاقے کی دور دراز حدود تک نشانہ بنائیں گے، جہاں تک پاکستان کو نقشے سے مٹانے کی بات ہے، بھارت کو واضح طور پر معلوم ہونا چاہیے، اگر ایسے حالات پیش آئے تو ایک طرف نہیں دونوں طرف کو نقصان ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ آئی ایس پی آر نے بھارتی سکیورٹی اداروں کی اعلیٰ قیادت کے غیر حقیقی، اشتعال انگیز اور جنگی جنون پر مبنی بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ غیر ذمہ دارانہ بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارت ایک بار پھر جارحیت کیلئے من گھڑت بہانے تراشنے کی کوشش کر رہا ہے، ایسے بیانات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت نے خود کو مظلوم اور پاکستان کو منفی انداز میں پیش کرنے کا فائدہ اٹھایا ہے، درحقیقت بھارت جنوبی ایشیا اور اس سے آگے تک تشدد کو ہوا دینے اور دہشت گردی کو فروغ دینے میں ملوث رہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کا یہ بیانیہ اب پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے، آج دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی اور خطے میں عدم استحکام کے مرکز کے طور پر تسلیم کرتی ہے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت نے دونوں ایٹمی طاقتوں کو جنگی تصادم کے دہانے پر لا کھڑا کیا تھا، شاید بھارت اپنے تباہ شدہ لڑاکا طیاروں کے ملبے کو بھول چکا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت طویل فاصلے تک مار کرنے والے پاکستانی ہتھیاروں کو بھی بھول چکا ہے، یادداشت کی کمزوری کا شکار بھارت بظاہر نئی محاذ آرائی چاہتا ہے، بھارتی وزیرِ دفاع اور اس کے فوجی و فضائی سربراہان کے اشتعال انگیز بیانات کے پیش نظر خبردار کرنا چاہتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ مستقبل میں کوئی تنازع قیامت خیز تباہی کا باعث بن سکتا ہے، اگر دشمن نے دوبارہ مخاصمت کا سلسلہ شروع کیا تو پاکستان پیچھے نہیں رہے گا، ہم بلا جھجھک اور بلا کسی پابندی کے فیصلہ کن جواب دیں گے، جو لوگ کوئی نیا طرزِ عمل قائم کرنا چاہتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے پہلے ہی ردِعمل کا ایک نیا معیار قائم کر دیا ہے، پاکستان کا ردِعمل تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا، پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کے پاس دشمن کے ہر کونے میں لڑائی لے جانے کی صلاحیت اور عزم موجود ہے۔

ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ اس بار ہم جغرافیائی استثنیٰ کے تصور کو توڑ دیں گے اور بھارتی علاقے کی دور دراز حدود تک نشانہ بنائیں گے، جہاں تک پاکستان کو نقشے سے مٹانے کی بات ہے، بھارت کو واضح طور پر معلوم ہونا چاہیے، اگر ایسے حالات پیش آئے تو ایک طرف نہیں دونوں طرف کو نقصان ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو  پہلے سے بہتر علاج کریں گے: سکیورٹی ذرائع
  • بھارتی سکیورٹی اداروں کی قیادت کے اشتعال انگیز بیان قابلِ تشویش ہیں، آئی ایس پی آر
  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں: سیکیورٹی ذرائع
  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سیکیورٹی ذرائع
  • آزاد کشمیر معاہدے کا کریڈٹ سیاسی قیادت کو جاتا ہے: سکیورٹی ذرائع
  • بھارت کو ہینڈل کرنا جانتے ہیں، بھارت کی طبعیت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سکیورٹی ذرائع
  • بھارتی ایئر چیف کو 90 دن بعد پاکستان کے طیارے گرانے کا خیال آیا؟ سیکیورٹی ذرائع
  • آئندہ جنگ میں ضبط کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا، بھارتی آرمی چیف کی پاکستان کو دھمکی
  • ملک میں واٹس ایپ سست چلنے کی وجہ جانتے ہیں؟