اسرائیلی فوج کا نیا حربہ: دھماکا خیز ریموٹ کنٹرول گاڑیوں سے غزہ میں دھماکے
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
غزہ میں اسرائیلی جارحیت مسلسل جاری ہے، حماس کی جانب سے جنگ بندی کے جواب کے باوجود صیہونی فوج نے غزہ سٹی پر خوفناک حملے کیے جن میں مزید 72 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ حیران کن طور پر صیہونی فوج نے اب نیا طریقۂ جنگ اپنایا ہے — دھماکا خیز مواد سے بھری ریموٹ کنٹرول گاڑیاں جنہیں غزہ کی بستیوں میں بھیج کر عمارتیں تباہ کی جا رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے علاقے کے رہائشیوں کو غزہ چھوڑنے کا آخری موقع دیا تھا، مگر اب بھی لاکھوں فلسطینی محصور ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق الحلو انٹرنیشنل اسپتال میں ایک نومولود بچہ اسرائیلی حملوں کے باعث جاں بحق ہوگیا۔ اسپتال میں صورتحال سنگین ہے، عملہ بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہا ہے۔ تین قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو پہلے ہی نکال لیا گیا ہے جب کہ مزید 10 نوزائیدہ بچوں کو فوری نکالنے کی ضرورت ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فوج نے
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق
غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ سے جمعرات کو کم از کم 57 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔
وزارتِ صحت کے مطابق یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب حماس اب بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ بندی کی مجوزہ منصوبہ بندی پر غور کر رہی ہے۔
امریکی تجویز کے تحت حماس کو تمام 48 یرغمالیوں کو واپس کرنا ہوگا، اقتدار اور اسلحہ چھوڑنا ہوگا، جس کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور لڑائی کا خاتمہ کیا جائے گا۔
اس منصوبے کو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قبول کرلیا ہے، لیکن اس میں فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی واضح راستہ موجود نہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی عوام جنگ کے خاتمے کے خواہاں ہیں لیکن زیادہ تر کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ اسرائیل کے حق میں زیادہ جھکاؤ رکھتا ہے۔
حماس کے ایک عہدیدار نےبتایا کہ منصوبے کے کچھ نکات ناقابلِ قبول ہیں۔ قطر اور مصر، جو اس مذاکراتی عمل میں اہم ثالث ہیں، کا کہنا ہے کہ مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی حصے میں ناصر ہسپتال کے مطابق 29 فلسطینیوں کو فائرنگ سے ہلاک کیا، جن میں سے 14 افراد اس فوجی راہداری میں مارے گئے جہاں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اکثر فائرنگ ہوتی رہتی ہے۔
وسطی غزہ کے شہر دیر البلح میں الاقصیٰ شہدا اسپتال نے 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔
بین الاقوامی ادارہ ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے بتایا کہ اس کے ایک معالج عمر حائق کو دیر البلح میں بس کا انتظار کرتے ہوئے ایک فضائی حملے میں مارا گیا جبکہ 4 دیگر زخمی ہوئے۔
عمر حائق اس جنگ میں جاں بحق ہونے والے تنظیم کے 14ویں کارکن تھے۔
غزہ سٹی میں شفا اسپتال کو بھی پانچ لاشیں اور متعدد زخمی موصول ہوئے، لیکن عملے کو ہسپتال پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ اسرائیل نے شہر پر بڑے پیمانے کی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
دیگر اسپتالوں نے مزید 7 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے، اسرائیلی فوج نے فی الحال ان ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اس دوران اسرائیل نے اس امدادی فلوٹیلا کو بھی روک دیا ہے جس میں 40 سے زائد کشتیاں علامتی انسانی امداد کے ساتھ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہوئی تھیں۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق جہازوں پر موجود سرگرم کارکن، جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی ارکانِ پارلیمنٹ بھی شامل ہیں، کو محفوظ حالت میں اسرائیل منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ ان کی ملک بدری کے اقدامات کیے جائیں۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی عسکریت پسند کو ہلاک اور دوسرے کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فوج کے مطابق یہ دونوں ایک چیک پوسٹ پر کار سے حملہ آور ہوئے تھے تاہم کوئی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا۔
غزہ میں جاری اسرائیلی مہم کے نتیجے میں اب تک وزارتِ صحت کے مطابق 66 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق اور تقریباً 1 لاکھ 70 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت کے مطابق ہلاکتوں میں نصف خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اقوام متحدہ اور آزاد ماہرین ان اعداد و شمار کو نسبتاً معتبر قرار دیتے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ سٹی کے باقی شہری شہر کو خالی کر دیں، ورنہ انہیں عسکریت پسندوں کے حامی تصور کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل حماس عسکریت پسند غزہ فلسطین مغربی کنارے نیتن یاہو وزیر دفاع