پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے غزہ میں معصوم شہریوں پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ظلم کے فوری خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل، غزہ سے جزوی انخلا اور حملوں میں کمی پر رضامند، جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگئی، صدر ٹرمپ

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ غزہ میں حالیہ امن منصوبے کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں امن اور استحکام کی امیدیں پیدا ہوئی تھیں، لیکن اسرائیلی فوج کے اندھا دھند حملوں نے ایک بار پھر ان امیدوں کو چکنا چور کردیا اور انسانی بحران کو مزید گہرا کردیا ہے۔

پی ٹی آئی نے غزہ پیس پلان کے ذریعے جنگ بندی کی کوششوں کو سراہا تاہم بعض نکات پر اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا۔ ترجمان کے مطابق عینی شاہدین، آزاد صحافیوں، مقامی افراد اور سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز سے واضح ہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اسرائیلی افواج نے بمباری جاری رکھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’غزہ میں نسل کشی بند کرو‘، یورپ کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد کا احتجاج، لندن میں گرفتاریاں

گزشتہ 24 گھنٹوں میں 70 سے زائد فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ کارروائیاں نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ امن عمل کی روح کے بھی منافی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور تمام مسلم ممالک سمیت امن پسند ریاستوں پر زور دیا کہ وہ فوری، اجتماعی اور فیصلہ کن سفارتی اقدامات کریں تاکہ معصوم جانوں کو بچایا جا سکے اور ان جنگی جرائم کے مرتکب افراد کو کٹہرے میں لایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی: غزہ کے حق میں لاکھوں افراد کا مظاہرہ، پولیس سے جھڑپیں

پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ عالمی برادری اس نسل کشی پر خاموش نہ رہے۔ انصاف، امن اور فلسطینی عوام کی عزت نفس ایسے اصول ہیں جو کسی صورت نظر انداز نہیں کیے جا سکتے اور دنیا کو ان کے دفاع کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیلی جارحیت پی ٹی آئی عالمی برادری غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت پی ٹی ا ئی عالمی برادری فلسطین عالمی برادری پی ٹی آئی کے لیے

پڑھیں:

غزہ فلوٹیلا سے گرفتار پاکستانیوں کی محفوظ اور فوری واپسی کیلئے عالمی شراکت داروں سے رابطہ ہے، دفتر خارجہ

پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ ان پاکستانی شہریوں کی ’سلامتی اور فوری واپسی‘ کو یقینی بنایا جا سکے جنہیں اسرائیلی فورسز نے اس ہفتے کے آغاز میں غزہ کا محاصرہ توڑنے اور امداد پہنچانے کے لیے جانے والے بحری قافلے کو روکنے کے بعد غیرقانونی طور پر حراست میں لیا۔

حراست میں لیے گئے افراد میں سابق سینیٹر جماعتِ اسلامی مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ’ایک دوست یورپی ملک کے سفارتی ذرائع سے ہمیں تصدیق ہوئی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قابض فورسز کی حراست میں ہیں اور وہ محفوظ و صحت مند ہیں‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ’مقامی قانونی ضوابط کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، اور جب ان کی ملک بدری کے احکامات جاری ہوں گے تو ان کی واپسی کو تیز رفتار بنیاد پر ممکن بنایا جائے گا‘۔

دفتر خارجہ نے بتایا کہ وہ پہلے بھی ان پاکستانی شہریوں کی واپسی میں معاون رہی ہے جو بحری قافلے سے قبل ہی واپس آ چکے ہیں، ’اس تناظر میں ہم ان برادر ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارے شہریوں کی واپسی میں تعاون کیا‘۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومت ’بیرونِ ملک اپنے تمام شہریوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے‘ اور توقع ہے کہ وطن واپسی کا یہ عمل آئندہ چند دنوں میں مکمل ہو جائے گا۔

گزشتہ بدھ کی رات اسرائیلی فوج نے غزہ کی جانب امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روک کر کئی فلسطین نواز کارکنوں کو گرفتار کیا تھا جن میں سابق سینیٹر مشتاق احمد اور سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھن برگ بھی شامل تھیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ایک سابقہ بیان کے مطابق حراست میں لیے گئے پاکستانیوں میں مظہر سعید شاہ، وجاہت احمد، ڈاکٹر اسامہ ریاض، اسماعیل خان، سید عزیز نظامی اور فہد اشتیاق بھی شامل ہیں۔

یہ بحری قافلہ گزشتہ ماہ روانہ ہوا تھا، اور پاکستانی وفد کی قیادت سابق سینیٹر مشتاق احمد کر رہے تھے۔

جب فلوٹیلا غزہ کے سمندری حدود کے قریب پہنچی تو یکم اکتوبر کی رات اسرائیلی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے قافلے کو روک لیا، اور اگلے روز تک اس کی 40 سے زائد کشتیوں کو تحویل میں لے لیا۔

اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مسلح کارروائی کے دوران متعدد کشتیوں پر کارکنوں کو ہتھیاروں کے زور پر حراست میں لینے کی ویڈیوز بھی سامنے آئیں، فلوٹیلا کے منتظمین نے ہر کشتی پر سیکیورٹی کے پیش نظر کیمرے نصب کیے ہوئے تھے جو پورے سفر کو براہِ راست نشر کر رہے تھے۔

بحری قافلے کو روکنے کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا کہ تمام کارکنوں کو یورپ جلاوطن کیا جائے گا، تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ انہیں کن ممالک بھیجا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ فلوٹیلا سے گرفتار پاکستانیوں کی محفوظ اور فوری واپسی کیلئے عالمی شراکت داروں سے رابطہ ہے، دفتر خارجہ
  • اسرائیل، غزہ سے جزوی انخلا اور حملوں میں کمی پر رضامند، جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگئی، صدر ٹرمپ
  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے خلاف عالمی نفرت
  • عالمی برادری صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کا نوٹس لیں، جماعت اسلامی بلوچستان
  • فلسطین تنازع کے حل اور غزہ میں امن کیلئے پاکستان مؤثر کردار ادا کر رہا ہے، عمران گورایہ
  • سیلاب سے 2لاکھ گھر متاثر ہوئے‘ عالمی برادری مدد کرے: حافظ عبدالکریم
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کا عالمی برادری نوٹس لے،جاوید قصوری
  • اسرائیلی جارحیت: آئرلینڈ کے صدر کی عالمی برادری کو جھنجھوڑنے کی اپیل
  • آئرلینڈ کے صدر کی عالمی برادری کو جھنجھوڑنے کی اپیل، صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی مذمت