کراچی: پیپلز پارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ سیاسی لڑائی بعد میں لڑیں گے ابھی پنجاب کے سیلاب متاثرین کی مدد ضروری ہے۔
مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری کی جانب سے پنجاب حکو مت کو تجویز دی گئی ہے کہ پنجاب حکومت کو مدد چاہیے تو ہم تیار ہیں، یہ سیاست نہیں، خدمت کا وقت ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ہمیشہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اجاگر کیے۔
شازیہ مری نے کہا کہ بطوروزیر خارجہ بلاول بھٹو نے پاکستان کے عالمی تعلقات مضبوط کیے، پیپلزپارٹی سیلاب متاثرین کیلئے مدد مانگ رہی ہے، پنجاب حکومت حملے کررہی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی ترجمان نے کہا کہ بلاول بھٹو نے وفاق سے مطالبہ کیا فوری ریلیف بی آئی ایس پی کے ذریعے دیا جائے، سیلاب متاثرین کو ریلیف کے مطالبے پر پنجاب حکومت حملے کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کیلئے زرعی ایمرجنسی ضروری ہے پنجاب حکومت کو لڑنے سے فرصت نہیں، پنجاب کے سیلاب متاثرین کو ریلیف چاہیے، سیاست نہیں۔

شازیہ مری نے کہا کہ ماضی میں بھی بی آئی ایس پی نے بروقت امداد دےکر اپنی کارکردگی ثابت کی، پیپلز پارٹی ہر صوبے کےعوام کیساتھ کھڑی ہے، ہماری سیاست خدمت پر مبنی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سیلاب میں جانی نقصان کی روک تھام کو قومی سیاسی ترجیح بنایا جائے: مصدق ملک

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ سیلاب سے ہونے والے جانی نقصانات اور تباہ کاریوں کو روکنا اب ملکی سیاست اور حکمتِ عملی کا بنیادی محور ہونا چاہیے، کیونکہ حالیہ برسوں میں سیلاب نے معیشت، انفرا اسٹرکچر اور انسانی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔

اسلام آباد میں چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے بتایا کہ 2022 کے تاریخی سیلاب نے ملکی معیشت کو 9 فیصد جی ڈی پی کے برابر نقصان پہنچایا۔ گزشتہ تین سے چار بڑے سیلابوں کے دوران 4 ہزار 500 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 4 کروڑ سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے، رواں برس بھی صورتحال تشویش ناک رہی اور سیلاب نے 31 لاکھ افراد کو متاثر یا بے گھر کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئندہ 200 دنوں میں ایک مربوط اور جامع حکمت عملی کے تحت سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے مضبوط اقدامات کیے جائیں گے، موجودہ نکاسی آب کا نظام موسمیاتی شدت اور غیر معمولی بارشوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اس لیے حکومت طویل مدتی منصوبہ بندی کے تحت اگلے پانچ سال میں موسمیاتی مطابقت رکھنے والا انفرا اسٹرکچر تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

مصدق ملک نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے فوری طور پر ارلی وارننگ سسٹم کو جدید، مربوط اور فعال بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ تحصیل اور ضلع کی سطح پر وارننگ کا موثر نظام قائم کیا جائے گا تاکہ متعلقہ علاقوں کو بروقت الرٹ مل سکے۔ “اسلام آباد کو خبر بعد میں ملے گی، پہلے وہ علاقے وارننگ پائیں گے جہاں حقیقی خطرہ موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ملک بھر میں آبی گزرگاہوں پر قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا، جبکہ دریا کے سیلاب، فلش فلڈز، نکاسی آب کی ناکامی اور ساحلی علاقوں میں تباہی کے مسائل وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنا اب اختیاری نہیں بلکہ ناگزیر قومی ترجیح بن چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب میں جانی نقصان کی روک تھام کو قومی سیاسی ترجیح بنایا جائے: مصدق ملک
  • پیپلز پارٹی حکومت کا ماسٹر پلان کراچی کی تباہی و بربادی کے سوا کچھ نہیں‘ منعم ظفر خان
  • علیحدہ صوبہ بقاکیلئے ضروری،سیاسی نعرہ سمجھناغلطی ہوگی،آفا ق احمد
  • گورنر ہاؤس پیپلزپارٹی کی انتخابی مہم کیلئے استعمال ہو رہا ہے، حفیظ الرحمن
  • پیپلزپارٹی بلتستان میں اختلافات شدت اختیار کرنے لگے
  • بیڈ گورننس ، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ، دوستین ڈومکی کی تصدیق
  • سیاسی کارکنان اور خواتین پر تشدد حکومتی فسطائیت ہے،ترجمان جےیوآئی
  • آزادکشمیر میں فیصل راٹھور کی برق رفتار کابینہ نےکام شروع کردیا
  • آزاد کشمیر کی حکومت بند کمروں میں بیٹھ کر نہیں چلائیں گے، بلاول بھٹو
  • المجلس ویلفیئر گلگت کی جانب سے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم