پاکستانی معیشت میں نمایاں بہتری، دیوالیہ ہونے کے خدشات ختم، بلوم برگ
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
عالمی مالیاتی ادارے بلوم برگ نے پاکستانی معیشت کے بارے میں ایک مثبت اور حوصلہ افزا رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اُن چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے دیوالیہ ہونے کے خدشات میں سب سے بڑی کمی دکھائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی کارکردگی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں دوسرے نمبر پر رہی ہے، جس میں صرف ترکی پاکستان سے آگے ہے۔
15 ماہ میں دیوالیہ ہونے کے خدشات میں 2200 پوائنٹس کی بہتری
بلوم برگ کے تازہ ڈیٹا کے مطابق، جون 2024 سے ستمبر 2025 کے درمیان پاکستان میں دیوالیہ ہونے کے امکانات میں 2200 پوائنٹس کی زبردست کمی آئی ہے، جو کہ نہ صرف ایک بڑی پیش رفت ہے بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی معیشت مسلسل بہتری کی راہ پر گامزن ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے ہر سہ ماہی میں مسلسل بہتری دکھائی، جو کہ ایک مضبوط اور پائیدار معاشی بحالی کی علامت ہے۔
عالمی موازنہ: پاکستان نمایاں، کئی ممالک بدتر صورتحال کا شکار
بلوم برگ کے مطابق جہاں پاکستان نے نمایاں بہتری دکھائی، وہیں کئی دوسرے ممالک جیسے مصر، نائیجیریا، اور ارجنٹائن میں مالیاتی خطرات میں اضافہ ہوا۔ بعض ممالک جیسے جنوبی افریقہ اور ایل سلواڈور نے معمولی بہتری دکھائی، لیکن پاکستان کی ترقی دیگر کے مقابلے میں نمایاں اور تسلسل سے بھرپور رہی۔
بہتری کے پیچھے عوامل کیا ہیں؟
بلوم برگ نے پاکستانی معیشت میں بہتری کی وجوہات بھی واضح کیں، جن میں معاشی استحکام، ڈھانچہ جاتی اصلاحات، قرضوں کی بروقت ادائیگی، آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد ،بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں (S&P، Fitch، Moody’s) کی مثبت درجہ بندیاں شامل ہیں
یہ تمام عناصر مل کر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا رہے ہیں جو اب دیوالیہ ہونے کے خطرے سے نکل کر ایک پائیدار، پُراعتماد اور سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش معیشت کے طور پر ابھر رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دیوالیہ ہونے کے بلوم برگ
پڑھیں:
حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت پر گامزن ہے، وفاقی وزیرِ خزانہ
اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے اور کراچی پاکستان میں عطیات دینے والوں میں سب سے اوپر ہے اور جو لوگ عطیات چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےکہا کہ ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے اصلاحات متعارف کرائی ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سوشل فنانسنگ فریم ورک پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ قوموں کی ترقی میں چیلنجز آتے رہتے ہیں متحد ہو کر ہی چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے، ملکی ترقی کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں مخیر حضرات کی کمی نہیں ہے، 300 سے زائد رجسٹرڈ کمپنیاں فلاحی اقدامات کے لیے فنڈنگ کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کا ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے، نجی شعبے کی جانب سے فلاحی کاموں کے لیے فنڈز کی دستیابی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے جب کہ کراچی پاکستان میں عطیات دینے والوں میں سب سے اُوپر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ عطیات کو چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں، عطیات کو ظاہر کرنا دین و دنیا کے لیے بہتر ہے، عطیات ادا کرنے والی کمپنیاں اور کاروباری شخصیات مشعل راہ ہیں اس فریم ورک سے سماجی شعبے میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔