سندھ بار کونسل کے الیکشن میں کاغذات نامزدگی فیس 2 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ معطل
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ نے سندھ بار کونسل کے الیکشن میں نامزدگی کی فیس 2 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ معطل کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سندھ بار کونسل کے الیکشن میں نامزدگی کی فیس کے تنازع سے متعلق امیدوار وسیم شیخ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار وکیل نے مؤقف دیا کہ سندھ بار کونسل نے نامزدگی فیس 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ فی امیدوار کردی ہے، سندھ بار کونسل کے ممبران وکلا کی فلاح بہبود کے لئے منتخب کیے جاتے ہیں، وکلا کی فلاح بہبود کے لیے زیادہ نامزدگی فیس نامناسب ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت تک سندھ بار کونسل کو نامزدگی فیس کی وصولی سے روک دیا، عدالت نے سندھ بار کونسل کی نامزدگی فیس 2 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ معطل کردیا۔
عدالت نے فریقین سے آئندہ سماعت تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سندھ بار کونسل نامزدگی فیس
پڑھیں:
بیک وقت دو سرکاری عہدے رکھنے کا معاملہ: سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع
—فائل فوٹوبیک وقت دو سرکاری عہدے رکھنے کے معاملے پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے حکومت کی جانب سے جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا۔
چیئرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سوہو کی تقرری کے خلاف سماعت ہوئی۔ عدالت نے سندھ حکومت کے جواب کی نقول درخواست گزار کے وکیل کو دینے کی ہدایت کر دی۔
دورانِ سماعت وکیل نے کہا کہ غلام حسین سوہو فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں بطور گریڈ 19 کے افسر تعینات تھے، ان کو 3 سال کے لیے چیئرمین میٹرک بورڈ تعینات کیا گیا، انہوں نے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں ریٹائرمنٹ کی درخواست دے کر فوری چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا۔
وکیل نے کہا کہ غلام حسین سوہو نے نیا عہدہ سنبھالنے کے لیے ریٹائرمنٹ کی منظوری کا انتظار بھی نہیں کیا، اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے غلام حسین سوہو کو تاحال ریلیو آرڈر جاری نہیں کیا، چیئرمین میٹرک بورڈ نے 2 ماہ تک بیک وقت دو اداروں سے تنخواہیں وصول کی ہیں، درخواست گزار نے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے متعلقہ ریکارڈ کی تفصیلات مانگیں، وکیل
کراچی: چیرمین میٹرک بورڈ کی تقرری کو خلاف ضابطہ قرار دیا جائے۔
وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ چیئرمین میٹرک بورڈ کی تقرری کے معاملے پر شفاف انکوائری کا حکم دیا جائے، چیئرمین میٹرک بورڈ تقرری کے نوٹیفکیشن کو درخواست پر فیصلہ ہونے تک معطل کیا جائے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر وفاقی حکومت کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔