Jasarat News:
2025-10-06@19:23:48 GMT

لداخ تشددکیس،بھارتی عدالت عظمیٰ کامودی حکومت کونوٹس

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

لداخ تشددکیس،بھارتی عدالت عظمیٰ کامودی حکومت کونوٹس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی: بھارتی عدالت عظمیٰ نے لداخی تعلیم کے اصلاح کار اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی جے انگمو کی طرف سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کیا، جس میں قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت حالیہ حراست کو چیلنج کیا گیا ہے۔

 عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت، لداخ انتظامیہ اور جودھ پور جیل سے جواب طلب کیا ہے۔یہ معاملہ جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا کی بینچ کے سامنے آیا۔ انگمو نے این ایس اے کے تحت ماحولیاتی کارکن کی حراست کو چیلنج کیا اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

وانگچک کو 26 ستمبر کو سخت این ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور چھٹے شیڈول کا درجہ دینے کے مطالبے پر ہونے والے مظاہروں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پانچ افراد ہلاک اور 90 زخمی ہو گئے تھے۔

عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ انتظامیہ کو سونم وانگچک کی مبینہ غیر قانونی حراست کے خلاف دائر درخواست کا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے حکم دیا کہ حراست سے متعلق دستاویزات اور حکم کی کاپی درخواست گزار وانگچک کی اہلیہ کو فراہم کی جائے۔

سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ سونم وانگچک کو جیل میں مناسب طبی امداد فراہم کی جائے۔ عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ 14 اکتوبر (منگل) مقرر کی ہے۔ وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے اپنی درخواست میں کہا کہ سونم وانگچک کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے اور انہیں کسی قانونی عمل کے مطابق گرفتار نہیں کیا گیا۔

 انہوں نے اپیل کی کہ عدالت عظمیٰ فوری طور پر مداخلت کرے اور سونم وانگچک کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کرے تاکہ ان کے تحفظ اور قانونی حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔اس سے پہلے گیتانجلی انگمو نے صدر دروپدی مرمو کو ایک جذباتی خط لکھا تھا۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ ‘میرے شوہر کو گزشتہ 4 سال سے عوام کے مفادات کے لیے کام کرنے پر بدنام کیا جا رہا ہے، وہ کبھی کسی کے لیے خطرہ نہیں بن سکتے’۔ سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو لداخ میں پرتشدد مظاہروں کو بھڑکانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

بینچ کے سامنے عرضی گزار کی نمائندگی سینئر وکیل کپل سبل اور وویک تنکھا نے کی، اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکزی حکومت کی نمائندگی کی۔ عدالت عظمیٰ نے کیس کی اگلی سماعت آئندہ منگل کو مقرر کی ہے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سونم وانگچک کو عدالت عظمی وانگچک کی

پڑھیں:

شرجیل میمن اور عظمیٰ بخاری آمنے سامنے، دونوں وزیر اطلاعات کی ایک دوسرے پر الزامات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے درمیان سیاسی بیانات کی نئی لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے،  دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے پر سخت الزامات لگاتے ہوئے براہِ راست مباحثے کا چیلنج بھی دے دیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کوئی بولے کہ ہم آپ کی انگلی توڑ دیں گے تو کیا ہم ڈر جائیں گے؟ ہم  ڈرنے والے نہیں، کوڑے اور پھانسیاں جھیلنے والے گیدڑ بھپکیوں سے نہیں ڈرتے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے پنجاب حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، جس کا مقصد سمجھ سے باہر ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا اسکرپٹ رائٹر انہیں غلط راہ پر لے جا رہا ہے،  اسکرپٹ لکھنے والے نے کہا ہے کہ اب پنجاب کارڈ کھیلو، کارکردگی پر تنقید کریں لیکن نفرت نہ پھیلائیں۔

شرجیل میمن نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کا حصہ نہیں، قومی مفاد کے ایشوز پر حکومت کی حمایت کرتی ہے،  پنجاب حکومت کا اصل نشانہ وفاقی حکومت ہے، ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر ہم وفاق کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

وزیر اطلاعات سندھ نے مزید کہا کہ  میرا پانی میری مرضی  جیسی باتیں آئین کو ماننے والا نہیں کہہ سکتا،  اگر میں بھی کہوں کہ میری بجلی، میری گیس، میرا کوئلہ تو یہ وفاق کی وحدت کے خلاف ہوگا،  ہم آئین کے مطابق بات کرتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے 100 سے زائد کامیاب منصوبے مکمل کیے ہیں، جن میں ای وی بس منصوبہ نمایاں ہے۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے شرجیل میمن کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ خود آئیے گا ضرور، کسی پراکسی کے پیچھے مت چھپیے گا،  پنجاب کے سیلاب متاثرین پر گندی سیاست کا آپ کا بیانیہ ناکام ہوگیا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب کی ترقی سے حسد کر رہی ہے اور کارکردگی کے سوال پر صوبائیت کارڈ کھیلنے لگتی ہے،جب آپ سے کام کی بات پوچھی جاتی ہے تو آپ وفاق اور پنجاب کے خلاف سازش کا شور مچاتے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • لداخ تشدد اور سونم وانگچک کی گرفتاری پر سپریم کورٹ کی مودی حکومت کو نوٹس جاری
  • پنجاب حکومت کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے ، جو کچھ نہیں کرسکتے وہ منہ ہلا سکتے ہیں: عظمیٰ بخاری
  •  پنجاب حکومت کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے جس کی کچھ لوگوں کو تکلیف ہے، عظمیٰ بخاری
  • لداخ کے سماجی کارکن سونم وانگچک کی گرفتاری پر چیلنج، سپریم کورٹ میں کل سماعت ہوگی
  • بلاول بطور وزیر خارجہ حکومت اور وزیراعظم کی جڑیں کھوکھلی کرتے رہے، عظمیٰ بخاری کی پھر تنقید
  • بلاول بھٹو وزیر خارجہ ہوتے ہوئے وفاقی حکومت اور  وزیراعظم کی جڑیں کھوکھلی کر رہے تھے، عظمیٰ بخاری کا الزام
  • شرجیل میمن اور عظمیٰ بخاری آمنے سامنے، دونوں وزیر اطلاعات کی ایک دوسرے پر الزامات
  • سندھ میں 17 سال سے پی پی حکومت‘ مسائل کے انبار لگے ہیں: عظمیٰ بخاری
  • جس صوبے میں پیپلزپارٹی کی 17 سال سے حکومت ہے وہاں مسائل کے انبار ہیں، عظمیٰ بخاری