سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا، لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور چھٹے شیڈول کا درجہ دینے کے مطالبے پر ہونے والے مظاہروں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پانچ افراد ہلاک اور 90 زخمی ہوگئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے آج لداخی تعلیم کے اصلاح کار اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی جے انگمو کی طرف سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کیا، جس میں قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت حالیہ حراست کو چیلنج کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مودی حکومت، لداخ انتظامیہ اور جودھ پور جیل سے جواب طلب کیا ہے۔ یہ معاملہ جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا کی بنچ کے سامنے آیا۔ انگمو نے این ایس اے کے تحت ماحولیاتی کارکن کی حراست کو چیلنج کیا اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو سخت این ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور چھٹے شیڈول کا درجہ دینے کے مطالبے پر ہونے والے مظاہروں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پانچ افراد ہلاک اور 90 زخمی ہوگئے تھے۔

سپریم کورٹ نے مودی حکومت اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ انتظامیہ کو سونم وانگچک کی مبینہ غیر قانونی حراست کے خلاف دائر درخواست کا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے حکم دیا کہ حراست سے متعلق دستاویزات اور حکم کی کاپی درخواست گزار وانگچک کی اہلیہ کو فراہم کی جائے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے یہ بھی ہدایت کی کہ سونم وانگچک کو جیل میں مناسب طبی امداد فراہم کی جائے۔ عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ 14 اکتوبر مقرر کی ہے۔ وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے اپنی درخواست میں کہا کہ سونم وانگچک کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے اور انہیں کسی قانونی عمل کے مطابق گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے اپیل کی کہ سپریم کورٹ فوری طور پر مداخلت کرے اور سونم وانگچک کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کرے تاکہ ان کے تحفظ اور قانونی حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس سے پہلے گیتانجلی انگمو نے صدر دروپدی مرمو کو ایک جذباتی خط لکھا تھا۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ میرے شوہر کو گزشتہ 4 سال سے عوام کے مفادات کے لئے کام کرنے پر بدنام کیا جا رہا ہے، وہ کبھی کسی کے لئے خطرہ نہیں بن سکتے۔ سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو لداخ میں پرتشدد مظاہروں کو بھڑکانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ بینچ کے سامنے عرضی گزار کی نمائندگی سینئر وکیل کپل سبل اور وویک تنکھا نے کی اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکزی حکومت کی نمائندگی کی۔ سپریم کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت آئندہ منگل کو مقرر کی ہے۔ سماعت کے دوران، سبل نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل کو ان کے شوہر کی نظربندی کی وجوہات کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا اور نظر بندی کے حکم کی عدم موجودگی میں، وہ حکومت کے ساتھ نمائندگی نہیں کر سکتی تھیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ نے حراست میں لیا کا درجہ دینے وانگچک کی گیا تھا

پڑھیں:

علیمہ خان 11 مرتبہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد عدالت کے سامنے پیش ہو گئیں

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان 11 مرتبہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے بعد عدالت کے سامنے پیش ہو گئیں۔

روزنامہ جنگ کے مطابق علیمہ خان 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے میں پیشی کے لیے عدالت پہنچیں۔

علیمہ خان کے وکیل فیصل ملک اور سپیشل پراسیکیوٹر ظہیر شاہ بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ عدالت پہنچے۔

مقدمے کی سماعت راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ 
عدالت نے علیمہ خان کی پراپرٹی سے متعلق بھی تفصیلات طلب کر لیں۔

انڈونیشیا کے جزیرے سیرام میں زلزلے کے شدید جھٹکے

واضح رہے کہ مسلسل غیرحاضری پر عدالت نے علیمہ خان کے 37 بینک اکاؤنٹ منجمد اور ضمانتی مچلکے خارج کر دیے تھے۔

علیمہ خان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ صادق آباد میں مقدمہ درج ہے۔ان پر کارکنان کو پُرتشدد احتجاج پر اکسانے، جلاؤ گھیراؤ اور کارِ سرکار میں مداخلت کا الزام ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ریفارمز ایکشن پلان کا جائزہ، 86 میں سے 36 مراحل مکمل، 45 اقدامات پر کام جاری
  • بنگلادیش: سپریم کورٹ کا غیرجانبدار نگراں حکومت کا نظام بحال کرنے کا حکم
  • علیمہ خان 11 مرتبہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد عدالت کے سامنے پیش ہو گئیں
  • بنگلہ دیش سپریم کورٹ نے نگران حکومت کا نظام بحال کر دیا
  • چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے 3 اجلاس 2 دسمبر کو ہوں گے
  • وفاقی آئینی عدالت: خیبر پختونخوا ملازمین برطرفی کیس کی سماعت، حکومت کو نوٹس جاری
  • نگران دور میں تعینات ملازمین کی برطرفی کیس میں خیبرپختونخواحکومت کو نوٹس جاری 
  • پولیس حراست سے فرار سابق اے ڈی سی آر سیالکوٹ دوبارہ گرفتار
  • سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
  • نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری