گریٹاتھنبرگ سمیت فلوٹیلا کے مزید 171 ارکان ڈی پورٹ ،مشتاق احمد شامل نہیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251007-01-13
مقبوضہ بیت القدس(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی حکومت نے غزہ تک امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا سے گرفتار کیے گئے مزید 171 اراکین کو ڈی پورٹ کردیا۔اسرائیلی بحریہ نے اس فلوٹیلا کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر اس پر موجود افراد کو حراست میں لیا تھا۔اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بدر کیے گئے افراد کو یونان اور سلوواکیہ بھیج دیا گیا ہے۔فلوٹیلا کے جن کارکنوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے ان کا تعلق یونان، اٹلی، فرانس، آئرلینڈ، سویڈن، پولینڈ، جرمنی، بلغاریہ، لیتھوانیا، آسٹریا، لکسمبرگ، فن لینڈ، ڈنمارک، سلوواکیہ، سوئٹزرلینڈ، ناروے، برطانیہ، سربیا اور امریکا سے ہے۔پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی اس فلوٹیلا کا حصہ تھے جو تاحال اسرائیلی حراست میں ہیں۔اس سے قبل اسرائیلی حکومت نے فلوٹیلا کے 450 سے زاید گرفتار ارکان میں سے 170 کو ڈی پورٹ کیا تھا۔ اسرائیل سے ڈی پورٹ ہونے کے بعد وطن واپس پہنچنے پر امدادی کارکنوں نے اسرائیلی حراست میں ظلم و ستم کے انکشافات کیے۔امدادی کارکنوں نے اٹلی واپسی پر کہا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس نے انہیں ہراساں کیا جب کہ ادویات سے بھی محروم رکھاگیا۔ سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت گلوبل صمود فلوٹیلا سے گرفتار کیے گئے درجنوں کارکنان اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد یونان پہنچنے پر ائرپورٹ پر فلسطین کے حامی افراد نے ان کا پرجوش استقبال کیا۔ایتھنز پہنچنے کے بعد گریٹا تھنبرگ نے کہا کہ ہم پر جو ظلم ہوا اس کے بارے میں بہت تفصیل سے بات کر سکتی ہوں لیکن یہ اہم بات نہیں ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’اسرائیل، جو اس وقت نسل کْشی کے ارادے سے ایک پوری قوم کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، اس نے ایک بار پھر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انسانی امداد کو غزہ تک پہنچنے سے روکا ہے جبکہ غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے فلسطینیوں کو دھوکا دے رہے ہیں اور وہ جنگی جرائم کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔گریٹا تھنبرگ کے مطابق ہم نے ‘گلوبل صمود فلوٹیلا’ کے ذریعے وہ ذمے داری پوری کرنے کی کوشش کی جو ہماری حکومتیں انجام دینے میں ناکام رہیں۔سوئٹزرلینڈ واپس پہنچنے والے 9 کارکنوں نے الزام لگایا کہ اسرائیلی حراست میں انہیں نیند سے محروم رکھا گیا، پانی اور خوراک نہیں دی گئی اور بعض کو مارا پیٹا گیا اور پنجروں میں بند کیا گیا۔اس سے قبل ہسپانوی کارکنوں نے بھی ملک واپسی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے بدسلوکی کے الزامات عائد کیے، وکیل رافائیل بورریگو نے میڈرڈ ائیرپورٹ پر صحافیوں کو بتایا کہ ’انہوں نے ہمیں مارا، زمین پر گھسیٹا، آنکھوں پر پٹیاں باندھیں، ہاتھ پاؤں باندھے، پنجروں میں رکھا اور گالیاں دیں۔ سویڈش کارکنوں نے کہا کہ گریٹا تھنبرگ کو زبردستی اسرائیلی پرچم اٹھانے پر مجبور کیا گیا جبکہ دیگر کو صاف پانی اور کھانے سے محروم رکھا گیا اور ان کی دوائیں اور ذاتی سامان ضبط کرلیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گریٹا تھنبرگ کارکنوں نے نے کہا کہ ڈی پورٹ
پڑھیں:
عدالت کے حکم کے باوجود مجھے عمرے پر نہیں جانے دیا گیا: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے عدالت کے حکم کے باوجود عمرے پر نہیں جانے دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ کے باہر سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے بتایا کہ جسٹس صداقت علی خان کی عدالت میں ہتک عزت کی رٹ پٹیشن دائر کی، عدالت نے محکمہ پاسپورٹ، ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیے۔شیخ رشید احمد نے یہ بھی بتایا کہ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی، آئینی مراحل کے تقاضے میرے وکیل سردار عبد الرازق نے پورے کئے ہیں۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ جج نے کہا ایک شخص سترہ دفعہ وزیر رہا اور اسے عمرے سے روکا جارہا ہے، اگلے منگل فائنل رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جائے گئی ۔