سعودی عرب کی قدرتی حسن سے مالامال وادی رازَن سیاحت کا نیا مرکز بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان ریجن نے خود کو ایک منفرد ماحولیاتی اور قدرتی تنوع کے حامل سیاحتی مقام کے طور پر منوا لیا ہے۔
اس خطے کے حسین مقامات میں نمایاں ترین جواہر میں سے ایک وادی رازَن ہے، جو ضلع حرُوب میں واقع ہے اور سال بھر ملکی و غیرملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی رہتی ہے۔
وادی رازَن جازان شہر سے تقریباً 90 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ یہ وادی اپنے معتدل موسم، سرسبز پہاڑیوں اور گھنے جنگلات کے لیے مشہور ہے جہاں سے گرم پانی کے چشمے مسلسل بہتے رہتے ہیں، جو اس علاقے کو ایک نایاب قدرتی منظرنامے میں ڈھال دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں سیاحتی شعبے میں ’سعودائزیشن‘ کے نئے قواعد منظور
گزشتہ کچھ عرصے میں وادی رازَن میں سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جازان اور بیرونِ علاقوں سے آنے والے افراد یہاں کے دلفریب مناظر، خوشگوار موسم اور قدرتی سکون سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں، جو مقامی اور ماحولیاتی سیاحت کے فروغ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی عکاسی کرتا ہے۔
وادی رازَن کا حسن صرف اس کی جنگلی فطرت تک محدود نہیں۔ یہاں کے بکھرے ہوئے کھیت جہاں کیلے، سفید و سرخ مکئی، باجرہ اور خوشبودار پودے اُگائے جاتے ہیں، وادی کے ماحول کو ایک منفرد خوشبو اور رنگ عطا کرتے ہیں۔ وافر بارشیں اور زرخیز مٹی اس علاقے کی حیاتیاتی تنوع اور پائیدار وسائل کو مزید تقویت بخشتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سیاحت 2030 تک سعودی عرب کی معیشت میں تیل کے برابر ہوجائے گی؟
سیاحتی سہولیات میں یہاں مختلف کھیلوں اور تفریحی سرگرمیوں کا بھی اہتمام ہے جو مہم جو افراد اور آف روڈ شوقینوں کے لیے کشش کا باعث ہیں۔
آج وادی رازَن قدرتی خوبصورتی اور پائیدار سیاحتی ترقی کے امتزاج کی ایک عالمی مثال بن چکی ہے، جس نے جازان ریجن کی حیثیت کو سعودی عرب کے سرکردہ ماحولیاتی سیاحتی مقامات میں مزید مضبوط کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب سیاحت قدرتی حسن وادی رازن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیاحت قدرتی حسن وادی رازن وادی راز ن کے لیے
پڑھیں:
جاپانی پھل املوک قوتِ مدافعت بڑھانے سے لے کر دل کے امراض تک مفید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد :موسمِ خزاں کا دلکش اور ذائقے دار پھل املوک (جسے جاپانی پھل یا Persimmon بھی کہا جاتا ہے) اپنی غذائیت اور بے شمار طبی فوائد کی وجہ سے تیزی سے مقبول ہورہا ہے، دیکھنے میں یہ پھل ٹماٹر سے مشابہت رکھتا ہے مگر اس کا رنگ گہرا نارنجی اور گودا نہایت نرم و شیریں ہوتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آب و ہوا اس کی کاشت کے لیے موزوں ہے، اسی لیے ملک کے مختلف علاقوں میں اس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق املوک وٹامن اے، بی اور سی کے ساتھ ساتھ پروٹین، کیلشیم، فاسفورس، فولاد اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔ سو گرام املوک میں صرف 80 کیلوریز پائی جاتی ہیں، جو وزن کم کرنے والوں کے لیے اسے ایک بہترین قدرتی غذا بناتی ہیں چونکہ یہ گرم مزاج پھل ہے، اس لیے ماہرین اسے اعتدال میں اور پکا ہوا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
املوک کے صحت بخش فوائد بے شمار ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ کمر درد میں مسلسل درد کی شکایت کرنے والوں کے لیے فائدہ مند ہے، گلے کی خراش اور سوزش کو دور کرتا ہے، سخت مشقت کے بعد پٹھوں کے درد اور اکڑن کو کم کرتا ہے، نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا اور قبض کو دور کرتا ہے، بڑی آنت کی خرابیوں اور آنتوں کے ورم میں مفید ہے، دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے، شوگر کے مریضوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ خون میں شکر کی مقدار کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے، قوتِ مدافعت بڑھاتا اور جسم کو موسمی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے،
آنت کے زخموں کے بھرنے میں مددگار ہے، وزن گھٹانے کے خواہش مند افراد کے لیے ایک قدرتی معاون پھل ہے۔
ماہرینِ غذائیت کا کہنا ہے کہ املوک میں موجود قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس جسم سے زہریلے مادّے خارج کرتے ہیں اور جلد کو تروتازہ اور شفاف بناتے ہیں۔ البتہ وہ خبردار کرتے ہیں کہ کچا املوک کھانے سے معدے پر دباؤ پڑ سکتا ہے، اس لیے صرف پکا ہوا اور میٹھا پھل ہی استعمال کیا جائے۔
املوک نہ صرف ایک ذائقے دار پھل ہے بلکہ قدرت کی طرف سے دیا گیا ایک مکمل قدرتی علاج بھی ہے جو جسمانی توانائی، دل کی صحت اور مدافعتی نظام کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔