سمندری طوفان شکتی کے باعث کوئٹہ اور گردونواح کے علاقے مٹی کے طوفان کی لپیٹ میں
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
سمندری طوفان شکتی کے باعث کوئٹہ اور گردونواح کے علاقے مٹی کے طوفان کی لپیٹ میں آگیا، جس کے باعث حد نگاہ بھی کم ہوکررہ گئی ہے۔ سمندری طوفان شکتی کے اثرات بلوچستان تک پہنچ گئے، وسطی اور شمالی بلوچستان کے کئی علاقے شدید گرد و غبار اور مٹی کے طوفان کی لپیٹ میں آگئے۔ جس کے باعث صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں فضا گرد آلود ہونے سے حدِ نگاہ انتہائی کم ہوگئی ، شدید گرد آلود موسم کے باعث شہریوں، خصوصا دمہ اور سانس کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ مکران کی ساحلی پٹی کے قریب سے گزرنے والے سمندری طوفان شکتی کے نتیجے میں ہوئواں کا رخ سمندر کی جانب ہو گیا ہے، جس کے باعث قندھار سے اٹھنے والا گردوغبار وسطی بلوچستان تک پھیل گیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں کے دوران موسم بتدریج صاف ہونا شروع ہو جائے گا تاہم کوئٹہ اور چمن میں خشک اور ٹھنڈی ہوائوں نے موسم کو مزید سرد کر دیا ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہالینڈ نے سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی ٹربائن ایجاد کر لی
ہالینڈ کی کمپنی، سمفنی ویو پاور نے سمندری لہروں کی قوت سے بجلی بناتی ٹربائن ایجاد کر لی۔
اس ٹربائن کو سمندر کے پانی میں صرف 20 میٹر کی گہرائی میں لگانا ممکن ہے اور جب سمندر کی لہریں ٹربائن سے ٹکراتی ہیں تو وہ اوپر نیچے ہو کر اپنے اندر نصب جنریٹر چلا کر بجلی بناتی ہے۔
1046 کلومیٹر طویل پاکستانی ساحل سمندر پر اگر ان زیر سمندر ٹربائنوں کا جال بچھ جائے تو پورے پاکستان کے لیے مطلوبہ صاف ستھری 40،50ہزار میگاواٹ بجلی باآسانی بن سکتی ہے اور اسے بنانے کے لیے کسی قسم کی گیس، ڈیزل اور کوئلے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
سمندری لہروں کی قوت سے لامحدود اور کافی سستی بجلی میسّر آئے گی۔ ہالینڈ کے ساحل سمندر پر عنقریب یہ ٹربائنیں بجلی بنائیں گی۔