جاپان کی حکومت کا ترقیاتی منصوبوں کیلئے امداد فراہم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
جاپان کی حکومت نے گراس روٹس ہیومن سیکیورٹی پراجیکٹس (جی جی پی) گرانٹ اسسٹنس پروگرام کے تحت دو پاکستانی این جی اوز کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے ایک لاکھ 13 ہزار 335 ڈالر (تقریباً 32 ملین روپے کے برابر) امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق گرانٹ کی فراہمی کے معاہدوں پر اسلام آباد میں جاپان کے سفارت خانے میں جاپان کے سفیر اکامٹسو شیوچی اور دونوں این جی اوز کے نمائندوں نے دستخط کیے۔
اس معاہدے کے تحت این جی او اکٹیڈ کو امریکی ڈالر 61200 کی گرانٹ فراہم کی جائے گی، جس کے تحت خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں شمسی توانائی سے چلنے والے واٹر سپلائی سسٹم کو بحال کیا جائے گا، جس سے علاقے کے لوگوں کو صاف پانی کی آسان فراہمی ممکن ہو سکے گی۔
پروجیکٹ میں ڈسٹری بیوشن واٹر ٹینک کی تعمیر اور کمیونٹی کو مستقل اور محفوظ پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پانی کی پائپ لائنوں کی توسیع شامل ہے اور اس پروجیکٹ سے گاؤں آشا خیل میں رہنے والے 1,470 افراد کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
دوسری این جی او کے کے او کو ضلع راولپنڈی کے علاقے مسکین آباد میں پرائمری اسکول کی تعمیر کے لیے امریکی ڈالر 52,135 گرانٹ (تقریباً PKR 14.
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاپان کے سفیر اکامٹسو شیوچی نے اس توقع کا اظہار کیا کہ مقامی کمیونٹیز کے تعاون سے یہ ترقیاتی منصوبے نچلی سطح پر پاکستانی عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنائیں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ تعلیم ایک خوش حال ملک کی مضبوط بنیاد رکھتی ہے اور یہی نوجوان بچے پاکستان کا روشن مستقبل ہوں گے۔
جاپانی سفیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بنیادی انفرا اسٹرکچر اور تعلیم ہمیشہ جاپان کی سرکاری ترقیاتی امداد کی حکمت عملی کا سنگ بنیاد رہے ہیں، جو جاپان کے اپنے ترقی کے سفر کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جاپان پاکستانی عوام کی سماجی بہبود کو مضبوط کرنے کے لیے امداد کے ذریعے مقامی این جی اوز کو آسان اور بروقت مدد فراہم کرتی رہے گی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
محکمہ تخفظ ماحولیات کا زیر زمین اور فضائی الودگی روک تھام کیلئے اقدام
محکمہ تخفظ ماحولیات نے زیر زمین اور فضائی الودگی روک تھام کیلئے اقدام کے حوالے سے ہاوسنگ سوسائٹیز کے این او سی کو ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے جلد نوٹیفکیشن بھی جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ محکمہ تخفظ ماحولیات نے گھروں کے ہر سیوریج سسٹم کے ساتھ زیر زمین پانی کی ٹریٹمنٹ کرنے کیلئے جدید سسٹم لگانے کے احکامات جاری کئے تھے۔ پرائیویٹ اورسرکاری ہاوسنگ سوسائٹیوں کو اس امر کا پابند کیا جائے گا۔
سوسائٹئی کے اندر آٹھ کنال زمین پر سیوریج پانی کو ٹریٹمنٹ کرنے کیلئے پلانٹس لگایا جائے گا۔ مقصد زیرزمین اورفضائی الودگی کو دور کرنا اورزیر زمین پانی کی سطح بھی بلند کرنا ہے۔
ذرائع تخفظ ماحولیات کے مطابق آئندہ بننے والی ہاوسنگ سوسائٹیز کے این او سی کو ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے سے مشروط کیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن کے بعد ہاوسنگ سوسائٹیز کو ایک ایکٹر زمین ٹریٹمنٹ پلانٹس کیلئے مختص کرنا پڑے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان کے اس اقدام سے الودگی کنٹرول ہونے میں مدد ملے گی۔