بگرام ایئربیس کسی صورت امریکا کے حوالے نہیں کریں گے،افغان طالبان
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251007-01-14
کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان حکومت نے بگرام فضائی اڈے کو امریکا کے حوالے کرنے کے صدر ٹرمپ کے مطالبے کو بے جا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ انہوں نے بگرام کی واپسی کی خواہش کو غیر حقیقی اور جارحانہ قدم قرار دیتے ہوئے امریکا سے’’حکمت اور حقیقت پسندی‘‘ پر مبنی رویہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ ترجمان طالبان نے بگرام ائربیس کو حوالے کرنے کے امریکی صدر کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے مزید کہا کہ افغانستان کی زمین کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دیں گے،امریکا دوحا معاہدے کا احترام کرے جو افغان سرزمین اور قومی سلامتی کی ضمانت دیتا ہے۔ طالبان حکومت کی وزارت دفاع نے امریکا کو یاد دلایا کہ آپ نے دوحا معاہدہ (2020) میں اندرونی مداخلت نہ کرنے اور افغان سرزمین کا احترام کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے انکشاف کیا کہ امریکا کے ساتھ افغانستان میں سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر بات چیت جاری ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات کی تردید یا تصدیق نہیں کہ بگرام ائربیس کی حوالگی کے لیے امریکی حکومت نے باضابطہ تحریری درخواست کی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایسی صورتِ حال پیدا کی جارہی ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں ناراض ہو جائے، سعید غنی
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر محنت سندھ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کہہ رہی ہیں کہ میرا پانی میری مرضی، بھئی آپ کا پانی نہیں ہے، پانی ہمارا بھی ہے، آپ کی صرف حکومت ہے، نہ پنجاب آپ کا ہے، نہ پانی آپ کا ہے، نہ پیسہ آپ کا ہے، آپ کی پنجاب میں حکومت ہے اور آپ اس کی بات کر سکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر محنت سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو قانون سازی میں ہمارے ووٹوں کی ضرورت ہے، ن لیگ پہلے معاملات آپس میں طے کر لے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ان کے لیڈرز کیا کہتے ہیں، پنجاب حکومت اگلے روز کچھ اور کہہ دیتی ہے اور معاملات کو خراب کرتی ہے، پنجاب حکومت کس کو مشکل میں ڈال رہی ہے؟ سعید غنی کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے بلاول بھٹو زرداری کی تعریف کی، ہم یہ نہیں چاہیں گے کہ حکومت سے نکلنے کے بعد معاشی بحرانی کیفیت پیدا ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے بڑا کوئی پیمانہ نہیں ہوتا، پیپلز پارٹی کے کامیاب ارکان پر فارم 47 کا الزام نہیں، مسلم لیگ ن کے لوگوں پر فارم 47 کے الزامات ہیں، سندھ کی اکثریت پیپلز پارٹی سے مطمئن ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں جب سیلاب آیا تو میں گلا کر رہا تھا کہ بڑا سیلاب آیا اور سب چھوٹی چھوٹی چیزوں میں لگے ہوئے تھے، سیلاب متاثرین ہمارے بھائی ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کہہ رہی ہیں کہ میرا پانی میری مرضی، بھئی آپ کا پانی نہیں ہے، پانی ہمارا بھی ہے، آپ کی صرف حکومت ہے، نہ پنجاب آپ کا ہے، نہ پانی آپ کا ہے، نہ پیسہ آپ کا ہے، آپ کی پنجاب میں حکومت ہے اور آپ اس کی بات کر سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب نہریں بنانے کی بات ہو رہی تھی تب بھی پنجاب میں پانی کی کمی تھی، ہم نے اس وقت بھی پوچھا تھا کہ پنجاب میں 39 فیصد پانی کی کمی ہے، اگر آپ نئی نہریں بنائیں گے تو پنجاب اپنا پانی کہاں سے نکالے گا؟ سندھ میں پانی کی کمی دہائیوں سے ہے۔
وزیر محنت نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب کا دورہ اور سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی، انہوں نے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر تنقید نہیں کی، بلاول بھٹو نے پنجاب حکومت کی تعریف کی اور وزیراعظم سے سیلاب متاثرین کی مدد کی درخواست کی۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اسباب کے ذمے داران میں بڑی بڑی طاقتیں ہیں، ہم ذمے دار نہیں، جو طاقتیں موسمیاتی تبدیلی کے اسباب کی ذمے دار ہیں وہ ہمیں کمپنسیٹ کریں، وہ اگر کہہ رہے ہیں موسمیاتی تبدیلی کے ذمے دار ممالک ہماری مدد کریں، تو اس میں کون سی بری بات ہے، ہم نے سیلاب متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا اور ہمیں کرنا چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سارے معاملات درست چل رہے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ ایسی صورتِ حال پیدا کی جارہی ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں ناراض ہو جائے، کل عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بلاول بھٹو جب وزیر خارجہ تھے تو وہ سازشیں کر رہے تھے، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس بات کی وضاحت شہباز شریف کریں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہباز شریف تو بلاول بھٹو کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے تھے کہ کتنے کامیاب وزیر خارجہ ہیں، پاکستان تنہائی کا شکار تھا، بلاول بھٹو زرداری نے آئیسولیشن سے نکالا، شہباز شریف اس بات کی وضاحت کریں کہ اگر بلاول بھٹو نے ان کے خلاف سازش کی ہے تو کیا سازش کی ہے؟ وزیراعظم کیا کریں گے، کیا وہ پنجاب کی حکومت کو جھوٹا قرار دیں گے یا بلاول کی تعریف کریں گے۔