افغانستان حکومت اور افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان اپنی سرزمین کسی بھی صورت کسی کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے برطانوی ٹی وی چینل اسکائی نیوز کو آن لائن انٹرویو دیا اور کہاکہ ہم کسی صورت بگرام ائیر بیس امریکا کے حوالے نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغان اپنی سرزمین کسی بھی صورت میں کسی کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے انکشاف کیا کہ امریکا کے ساتھ کابل اور واشنگٹن میں سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر بات چیت ہوئی ہے، روس کے علاوہ بھی کئی ممالک نے غیر اعلانیہ طور پر ہمیں تسلیم کیا لیکن باقاعدہ طور پرنہیں کیا۔
یاد رہے کہ 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے دوران امریکا نے 20 سال بعد بگرام ائیربیس افغان حکام کے حوالے کیا تھا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کے وقت چھوڑا گیا اسلحہ اور بگرام ائیر بیس واپس لینے کا اعلان کیا ہے اور سنگین نتائج کی دھمکی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پسنی بندرگاہ کمرشل ہوگی، سکیورٹی کسی کے حوالے نہیں کی جائے گی، سکیورٹی ذرائع

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اکتوبر2025ء ) عالمی جریدے فنانشل ٹائمز کی پاکستان کی طرف سے امریکہ کو پسنی بندرگاہ کی تعمیر کی پیشکش کی خبر پر سکیورٹی ذرائع نے وضاحت جاری کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پسنی بندرگاہ کے آپریشنز کمرشل بنیادوں پر چلائے جانے کی تجاویز ہیں اس حوالے سے حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے، یہ بندرگاہ پاکستانی معدنیات کو شراکت دار ممالک تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گی مگر اس بندرگاہ کی سکیورٹی کسی بھی صورت کسی دوسرے ملک کے حوالے نہیں کی جائے گی، پاکستان کی سکیورٹی کی ذمہ داری صرف پاکستان کی ہے۔

سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پاکستان کام سب کے ساتھ کرے گا مگر سکیورٹی کی گارنٹی ہم نے خود کرنی ہے، پاکستان میں چین گوادر پورٹس سمیت مختلف بڑے منصوبوں میں کام کر رہا ہے مگر ان تمام کی سکیورٹی کی ذمہ داری صرف پاکستانی فورسز کے پاس ہے، اسی طرح معدنیات کی شراکت داری کے معاملے میں بھی سکیورٹی کے امور صرف پاکستان ہی دیکھے گا، پاکستان کسی کے کندھے پر رکھ کر سکیورٹی حاصل نہیں کرے گا، یہ پاکستان کے ڈی این اے میں ہی نہیں کہ ملک کے کسی حصے کی سکیورٹی کیلئے کسی دوسرے ملک کی خدمات لی جائیں۔

(جاری ہے)

سکیورٹی حکام کہتے ہیں کہ صرف ایک یا دو پورٹس کو ڈویلپ کرنے سے مسائل کا حل نہیں نکلے گا، پاکستان ایک اہم ترین سمندری راستے کا حصہ ہے اسے اپنی مزید پورٹس ڈویلپ کرنا ہوں گی تاکہ ملک اپنی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھا سکے، پسنی بندرگاہ کے آپریشنز کمرشل بنیادوں پر چلانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں، آنے والے دنوں میں معدنیات اور سیاحت سے متعلق شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے مزید تجاویز بھی سامنے آئیں گی۔

ذرائع نے کہا کہ جیسا کہ گزشتہ صدی آئل اینڈ گیس کی صدی تھی موجودہ صدی منرلز اینڈ مائننگ کی صدی ہے، یہی وقت ہے کہ پاکستان منرلز اینڈ مائننگ کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھائے لیکن ہم اکیلے وسائل سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے، دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر ہی چلنا ہے اور پاکستان نے صرف اپنا مفاد دیکھنا ہے، پسنی ہو، ریکوڈک یا کچھ اور اس میں صرف دیکھا یہ جائے گا کہ پاکستانی عوام کا کیا فائدہ ہے، ہر ملک کے اپنے مفادات ہوتے ہیں پاکستان نے صرف اپنے مفادات دیکھنے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بگرام ائیر بیس کسی صورت امریکا کے حوالے نہیں کریں گے: ذبیح اللہ مجاہد
  • بگرام ایئر بیس کسی صورت امریکا کے حوالے نہیں کریں گے: افغانستان
  • کسی صورت بگرام ایئربیس کو امریکا کے حوالے نہیں کریں گے؛ طالبان کا دوٹوک مؤقف
  • ایسی صورتِ حال پیدا کی جارہی ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں ناراض ہو جائے، سعید غنی
  • اسرائیل کے مقابلے میں اقوام عالم کی بے بسی
  • پسنی بندرگاہ کمرشل ہوگی، سکیورٹی کسی کے حوالے نہیں کی جائے گی، سکیورٹی ذرائع
  • غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کے لیے طالبان کے ساتھ بات کر رہے ہیں، بیلجیم
  • مشرق وسطیٰ میں امن کا موقع فراہم ہوگیا‘ کسی صورت ضائع نہیں ہونے دینا چاہیئے، وزیراعظم
  • پاکستانی عوام کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ،اسد قیصر