کراچی میں ڈینگی کیسز کی صورت حال انتہائی خطرناک
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) شہر میں ڈینگی کیسز کی صورت حال انتہائی خطرناک صورت حال اختیار کر لی، صرف جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں 70 سے 80 مریض ڈینگی پازیٹو آئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈینگی کے کیسز خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں، خاص طور پر جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں تیزی دیکھی گئی ہے۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ ایمرجنسی میں آنے والے 300 مریضوں میں سے 70 سے 80 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ ڈینگی کا پھیلاؤ پورے صوبے میں شہریوں کے لیے سنگین خطرہ بن گیا ہے۔ اس کی بڑی وجوہات میں صحت مند ماحول کی عدم فراہمی اور اسپرے مہمات کا نہ ہونا شامل ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق صرف پچھلے چوبیس گھنٹوں میں 195 مریضوں میں ڈینگی پازیٹو پایا گیا۔ڈینگی سے ہونے والی اموات کا اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں ڈینگی سے کل 37 اموات رپورٹ ہوئیں۔اکتوبر میں 13 اموات جن میں حیدرآباد میں 4 ، ٹنڈو محمد خان میں ایک ، کراچی کورنگی میں 1 ، کراچی ملیر میں 3 ، کراچی ایسٹ میں 2 اور کراچی ویسٹ میں 2 ہوئیں۔نومبر میں 24 اموات سامنے آئیں ، جن میں حیدرآباد میں 15 ، ٹنڈو اللہ یار میں ایک ، کراچی کیماڑی میں 3 ، کراچی ساؤتھ میں 1 ، کراچی کورنگی میں 1 ، کراچی سینٹرل میں اور کراچی ویسٹ میں ایک ریکارڈ کی گئی۔خیال رہے ڈینگی کے مریض عام طور پر تیز بخار، جسم میں شدید درد اور پلیٹیلیٹس کی کمی کے ساتھ اسپتال پہنچتے ہیں۔ ایسے مریضوں کے لیے فوری پلیٹیلیٹس ٹرانسفیوژن بھی فراہم کی جاتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں ڈینگی
پڑھیں:
پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیئے، حافظ نعیم الرحمان
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حماس، فلسطینی اتھارٹی سمیت تمام گروپوں کا اتفاق ہے کہ غزہ کے اندر کوئی بھی فورس باہر کی نہیں آنی چاہیئے، جتنی بھی مذاکرات میں یہ بات نہیں لکھی اور مذاکرات کرانے والے ممالک بھی سمجھتے ہیں یہ کام نہیں ہونا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو قائداعظم والی پوزیشن میں رہنا چاہیئے کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے، پاکستان کو صرف ایک فلسطین کی آزاد ریاست کی بات کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کسی صورت بھی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیئے، غزہ میں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ کوئی فوج جانی چاہیئے کیونکہ پھر یہ آپس میں فلسطینیوں سے لڑوا دیں گے جو کام اسرائیل کر رہا وہ کام ہم کیوں کریں؟ ان کا کہنا تھا کہ حماس، فلسطینی اتھارٹی سمیت تمام گروپوں کا اتفاق ہے کہ غزہ کے اندر کوئی بھی فورس باہر کی نہیں آنی چاہیئے، جتنی بھی مذاکرات میں یہ بات نہیں لکھی اور مذاکرات کرانے والے ممالک بھی سمجھتے ہیں یہ کام نہیں ہونا چاہیئے۔