وزیر خزانہ سے اکیومن وفد کی ملاقات، سرمایہ کاری و دیگر امور پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد ( آن لائن ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے اکیومن کے اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں سرمایہ کاری، موسمیاتی لچک، معاشی اصلاحات اور ڈیجیٹل فنانس ماڈل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وفد کی قیادت اکیومن کی بانی و سی ای او جیکولین نووگراٹز نے کی۔ سرکاری اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ نے وفد کو پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال، جاری اصلاحاتی عمل اور مالی نظم و ضبط کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ اکیومن کی سی ای او جیکولین نووگراٹز نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کی موسمیاتی لچکدار زراعت اور غربت مٹانے کی کوششیں غیر معمولی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اکیومن کا 90 ملین ڈالر کا ایگریکلچر رزیلینس فنڈ پاکستان میں زیر عمل ہے، جس کا مقصد پائیدار زراعت اور موسمیاتی مطابقت پر مبنی منصوبوں کی مالی معاونت ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم سے ملائیشین بزنس گروپ کے وفد کی ملاقات، اقتصادی تعاون کے فروغ پر اتفاق
کوالالمپور (نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف سے ملائیشین بزنس گروپ گوبی پارٹنرز کے وفد نے ملاقات کی، جس کی قیادت کمپنی کے کو فاؤنڈر اور چیئر تھامس ساؤ نے کی، ملاقات میں دوطرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کے فروغ پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان اقتصادی و تجارتی شعبوں میں تعاون کی بے پناہ گنجائش موجود ہے، جس کے فروغ کیلئے دونوں ممالک بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ روز منعقدہ پاکستان ملائیشیا بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس کو ایک مثبت پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بزنس ٹو بزنس روابط کے نئے راستے کھلے ہیں، حکومت کاروبار کیلئے دوستانہ ماحول پیدا کرنے اور کاروبار میں آسانی (Ease of Doing Business) کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لئے متحرک ہے۔
وزیراعظم نے گوبی پارٹنرز کی جانب سے پاکستان کے سٹارٹ اپ ایکو سسٹم پر اعتماد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ حکومت سرمایہ کاری کی سہولت اور بنیادی ڈھانچے تک بہتر رسائی کے ذریعے سٹارٹ اپس اور ابتدائی مرحلے کے سرمایہ کاروں کی مدد کیلئے اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک پائیدار سٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کے قیام کیلئے بین الاقوامی اور ملکی سرمایہ کو متحرک کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل معیشت خصوصاً فنٹیک، ای کامرس اور آئی ٹی خدمات، قومی ترقی کی حکمتِ عملی میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے، پاکستان کے آئی ٹی، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبوں میں وسیع امکانات موجود ہیں، جن سے فائدہ اٹھانے کے لئے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
گوبی پارٹنرز کے وفد نے پاکستان میں ای کامرس اور فنانشل ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں اشتراکِ عمل میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔