الیکٹرک بسوں کی تشہیر کیلئے ایک ارب فنڈز کی ڈیمانڈ مسترد
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
محکمہ خزانہ پنجاب نے الیکٹرک بسوں (electric bus) کی تشہیر کیلئے ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی ایک ارب روپے فنڈز کی درخواست مسترد کر دی۔
ذرائع محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقاریب اور میڈیا مہم کیلئے فنڈز کی درخواست غیر ضروری ہے، اخراجات کے تخمینے ضرورت سے زیادہ اور تفصیل کے بغیر ہیں۔
سیلاب متاثرین کی بحالی کے بھاری اخراجات ہیں، نئی مہم کیلئے رقم دستیاب نہیں،آئی ایم ایف پہلے ہی صوبے میں اخراجات کنڑول کرنے کا کہہ رہا ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ کو منصوبہ دوبارہ پیش کرنے اور اخراجات کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب محکمہ ٹرانسپورٹ کا موقف ہے کہ محکمہ خزانہ نے کسی سمری کو مسترد نہیں کیا،محکمہ خزانہ کی طرف سے رائے دی گئی، جس کا فیصلہ کابینہ نے کیا،ای بسوں کا منصوبہ رواں اور گزشتہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے۔
یہ پی این ڈی کی منظور شدہ اسکیمیں ہیں اور تمام اخراجات سالانہ ترقیاتی پروگرام کی دستاویزات میں شامل ہیں،لانچنگ تقریبات کے اخراجات کو تصدیق شدہ اکاؤنٹ کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔
تمام سرکاری اخراجات بشمول ای بسوں کے منصوبے کا باقاعدہ سرکاری آڈٹ ہوتاہے،ای بسوں کے پراجیکٹ کو حکومت پنجاب کی طرف سے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان کو 4 ماہ میں بیرونی ذرائع سے 2 ارب 29 کروڑ ڈالرز کے فنڈز موصول
اسلام آباد:رواں مالی سال 2025-26کے پہلے 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر)میں پاکستان کو بیرونی ذرائع سے مجموعی طور پر 2 ارب 29 کروڑ ڈالرز کے فنڈزملے ہیں، جن میں 2 ارب 24 کروڑ ڈالر قرض اور 5 کروڑ ڈالر کی گرانٹ شامل ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ملنے والی بیرونی مالی معاونت 649 ارب 47 کروڑ روپے کے مساوی ہے جب کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں مالی سال 33 فیصد زیادہ فنڈز ملے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ نان پراجیکٹ ایڈ کی مد میں ایک ارب 51 کروڑ ڈالر، مختلف منصوبوں کے لیے 77 کروڑ 32 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے۔ عالمی مالیاتی اداروں نے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر فراہم کیے ہیں، جن میں عالمی بینک کے 30 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ،اسلامی ترقیاتی بینک کا 36 کروڑ ڈالر کا شارٹ ٹرم لون شامل ہے جب کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں 73 کروڑ 47 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ہے۔
مختلف ممالک نے پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر فراہم کیے ہیں۔ سعودی عرب نے 40 کروڑ ڈالر کی آئل فیسیلٹی فراہم کی ہے۔ اسی طرح ایشیائی ترقیاتی بینک نے 16 کروڑ 74 لاکھ ڈالر دیے جب کہ چین نے پاکستان کو 97 لاکھ ڈالر اور امریکا نے ڈھائی لاکھ ڈالر کی گرانٹ دی۔
اقتصادی امور ڈویژن کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال مجموعی طور پر 19 ارب 92 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت ملنے کا تخمینہ ہے۔