بھارتی کرکٹ اسٹار ویرات کوہلی اور اداکارہ انوشکا شرما کی پرانی شادی کے پیچھے چھپی ایک حیرت انگیز کہانی اب سامنے آئی ہے۔

دونوں کی 2017 میں اٹلی میں ہونے والی شادی کا مکمل انتظام ایک رات پہلے موسلا دھار بارش کی نذر ہو گیا تھا، جس کے بعد انتظامی ٹیم کو راتوں رات وینیو تبدیل کرنا پڑا۔

شادی کے ویڈیو گرافر وشال پنجابی نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ’’شادی سے ایک دن پہلے تیار کیا گیا پورا منڈپ بارش میں تباہ ہو گیا تھا۔ ویڈنگ پلانر دیویکا نارائن پوری رات جاگ کر کام کرتی رہیں اور انہوں نے ہی رات بھر میں سارا سیٹ اپ دوسری جگہ منتقل کیا۔‘‘

وشال کے مطابق اس پریشان کن صورت حال کے باوجود ویرات اور انوشکا پوری طرح پرسکون رہے، کیونکہ انہوں نے اپنے ویڈنگ پلانرز پر مکمل بھروسہ کیا ہوا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جوڑے نے شادی سے پہلے منڈپ کو دیکھا تک نہیں تھا، جس سے ان کے منتظمین پر اعتماد کا اندازہ ہوتا ہے۔

ویڈیو گرافر نے بتایا کہ ’’جب میں شادی کے دن وہاں پہنچا تو ویرات اور انوشکا نہ مجھے جانتے تھے نہ میرے کام کو۔ لیکن انہوں نے مجھے گرمجوشی سے خیرمقدم کیا اور کہا: ’ہمیں نہیں معلوم آپ کیا کرتے ہیں، لیکن اگر آپ یہاں ہیں تو یقیناً آپ نے اچھا کام کیا ہوگا‘۔

وشال پنجابی نے اس تجربے کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایک چھوٹی سی پرائیویٹ تقریب تھی، لیکن دونوں ہی فطری طور پر بہت اچھے اور پیارے لوگ ہیں۔ انہوں نے سب پر اعتماد کیا اور ہمیں مکمل آزادی دی۔‘‘

یہ انکشافات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ کس طرح ویرات اور انوشکا نے اپنی شادی کے انتظامات میں پیشہ ورانہ مدد پر بھروسہ کیا، اور مشکل حالات میں بھی پرسکون رہے۔ ان کی یہ شادی آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں میں تازہ ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ویرات اور انوشکا انہوں نے شادی کے

پڑھیں:

’2 ماہ کچی آبادی میں رہا جہاں بڑے بڑے چوہے تھے‘، بالی ووڈ اداکار ویویک اوبرائے کا انکشاف

بالی ووڈ اداکار ویویک اوبرائے نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کے آغاز میں رام گوپال ورما کی فلم ’کمپنی‘ میں مرکزی کردار حاصل کرنے کے لیے غیرمعمولی محنت کی اور باقاعدہ طور پر کچی آبادی میں رہائش اختیار کی۔

ایک انٹرویو میں ویویک اوبراے نے بتایا کہ وہ تقریباً 2 ماہ کچی آبادی میں رہے جہاں رات کے وقت ’بڑے بڑے چوہے‘ آتے تھے اور انہیں پانی بھرنے کے لیے ڈرم استعمال کرنا پڑتا تھا، جب کہ غسل خانے کے لیے عوامی بیت الخلا کا سہارا لینا پڑتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ کی سب سے امیر اداکارہ کون، حیران کن نام سامنے آگیا

ویویک کے مطابق جب انہوں نے پہلی بار رام گوپال ورما سے ملاقات کی تو ہدایتکار نے انہیں اس بنیاد پر مسترد کردیا کہ وہ ایک سخت گیر کردار کے لیے ’بہت پالشڈ‘ دکھائی دیتے ہیں۔ اس کے بعد اداکار نے فیصلہ کیا کہ وہ خود کو کردار کے قریب لانے کے لیے حقیقی حالات کا سامنا کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں 6 سے 7 ہفتے ایک کچی آبادی میں رہا۔ کرائے پر ایک کھولی لی۔ جس میں رات کو بڑے چوہے آتے تھے۔ پانی ڈرم سے نکالنا پڑتا تھا اور باتھ روم نہ ہونے کے باعث لائن میں کھڑا ہونا پڑتا تھا۔ اسی ماحول میں میں نے سمجھا کہ میرے کردار چندو ناگرے کی زندگی کیسی ہوگی، وہ کیسے بیڑی پیتا ہے، چائے پیتا ہے اور بات کرتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ کے کپور خاندان پر ڈاکیومنٹری جلد نیٹ فلیکس پر ریلیز کی جائے گی

کچی آبادی میں وقت گزارنے کے بعد ویویک اوبرائے کردار کے مکمل لُک میں رام گوپال ورما کے دفتر پہنچے جہاں ان کا آڈیشن دیکھ کر ہدایتکار نے فوراً انہیں فلم کے لیے منتخب کرلیا۔ ویویک کے مطابق، آر جے وی نے ان کا آڈیشن دیکھ کر کہا ’زبردست آڈیشن ایسا آڈیشن میں نے کبھی نہیں دیکھا‘۔

بعدازاں رام گوپال ورما، ویویک کو لے کر ان کے والد اور سینئر اداکار سریش اوبرائے کے گھر پہنچے اور انہیں بیٹے کے انتخاب سے آگاہ کیا۔ ویویک نے بتایا کہ والد کی آنکھوں میں فخر کے آنسو تھے۔ چونکہ ہدایتکار کے پاس سائننگ اماؤنٹ کے طور پر کوئی رقم موجود نہیں تھی، انہوں نے وہیں سے سریش اوبرائے سے 10 روپے ادھار لے کر ویویک کو بطور علامتی سائننگ اماؤنٹ دے دیے۔

2002 میں ریلیز ہونے والی فلم کمپنی ویویک اوبرائے کے کیریئر کی کامیاب اور غیر روایتی ڈیبیو فلم ثابت ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بالی ووڈ بالی ووڈ فلمیں ویوک اوبرائے

متعلقہ مضامین