ویرات اور انوشکا کی شادی سے ایک دن پہلے سب تباہ؛ فوٹو گرافر کا بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
بھارتی کرکٹ اسٹار ویرات کوہلی اور اداکارہ انوشکا شرما کی پرانی شادی کے پیچھے چھپی ایک حیرت انگیز کہانی اب سامنے آئی ہے۔
دونوں کی 2017 میں اٹلی میں ہونے والی شادی کا مکمل انتظام ایک رات پہلے موسلا دھار بارش کی نذر ہو گیا تھا، جس کے بعد انتظامی ٹیم کو راتوں رات وینیو تبدیل کرنا پڑا۔
شادی کے ویڈیو گرافر وشال پنجابی نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ’’شادی سے ایک دن پہلے تیار کیا گیا پورا منڈپ بارش میں تباہ ہو گیا تھا۔ ویڈنگ پلانر دیویکا نارائن پوری رات جاگ کر کام کرتی رہیں اور انہوں نے ہی رات بھر میں سارا سیٹ اپ دوسری جگہ منتقل کیا۔‘‘
وشال کے مطابق اس پریشان کن صورت حال کے باوجود ویرات اور انوشکا پوری طرح پرسکون رہے، کیونکہ انہوں نے اپنے ویڈنگ پلانرز پر مکمل بھروسہ کیا ہوا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جوڑے نے شادی سے پہلے منڈپ کو دیکھا تک نہیں تھا، جس سے ان کے منتظمین پر اعتماد کا اندازہ ہوتا ہے۔
ویڈیو گرافر نے بتایا کہ ’’جب میں شادی کے دن وہاں پہنچا تو ویرات اور انوشکا نہ مجھے جانتے تھے نہ میرے کام کو۔ لیکن انہوں نے مجھے گرمجوشی سے خیرمقدم کیا اور کہا: ’ہمیں نہیں معلوم آپ کیا کرتے ہیں، لیکن اگر آپ یہاں ہیں تو یقیناً آپ نے اچھا کام کیا ہوگا‘۔
وشال پنجابی نے اس تجربے کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایک چھوٹی سی پرائیویٹ تقریب تھی، لیکن دونوں ہی فطری طور پر بہت اچھے اور پیارے لوگ ہیں۔ انہوں نے سب پر اعتماد کیا اور ہمیں مکمل آزادی دی۔‘‘
یہ انکشافات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ کس طرح ویرات اور انوشکا نے اپنی شادی کے انتظامات میں پیشہ ورانہ مدد پر بھروسہ کیا، اور مشکل حالات میں بھی پرسکون رہے۔ ان کی یہ شادی آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں میں تازہ ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ویرات اور انوشکا انہوں نے شادی کے
پڑھیں:
پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلےکو 20 برس ہو گئے
—فائل فوٹوپاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو آج 20 برس ہو گئے۔
8 اکتوبر 2005 کو 7 اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر اور ہزارہ ڈویژن سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔
زلزلے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ آبادیاں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی تھیں۔ ہنستے بستے شہر سیکنڈوں میں اجڑ گئے تھے۔
یاد رہے کہ مجموعی طور پر 28000 اسکوائر کلومیٹر کا علاقہ زلزلے کی زد میں آیا جس نے 400 گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا تھا۔ متاثرہ علاقوں میں 16ہزار اسکول اور 80 فیصد صحت کے مراکز مکمل طور پر تباہ ہوئے تھے۔
مشکل کی گھڑی میں پاکستان اور دوست ممالک نے بروقت ریسکیو اور ریلیف آپریشن کر کے زلزلہ متاثرین کو دوبارہ زندگی کی جانب لوٹا نے میں بھر پور کردار ادا کیا۔