سلمان راجا نے مزید کہا کہ آج عمران خان نے کے پی میں فوج پر بڑے حملے پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ علی امین گنڈاپور اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور وہ سمجھتے ہیں علی امین کو مزید اس عہدے پر نہیں رہنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ سیکریٹری جنرل تحریک انصاف سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ عمران خان نے کے پی میں فوج پر آج بڑے حملے پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ علی امین گنڈاپور اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں انہیں وزیراعلیٰ کے عہدے پر مزید نہیں رہنا چاہیے۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلیٰ کے پی کو عہدے سے ہٹانے اور نوجوان ایم پی اے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ نامزد کرنے کا حکم دیا۔ سلمان راجا نے مزید کہا کہ آج عمران خان نے کے پی میں فوج پر بڑے حملے پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ علی امین گنڈاپور اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور وہ سمجھتے ہیں علی امین کو مزید اس عہدے پر نہیں رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے مطابق کے پی میں صورتحال اس قدر خراب ہوچکی ہے کہ قابو سے باہر ہے اور علی امین گںڈاپور کو عہدے سے ہٹادینا بہتر ہے۔ سلمان راجا کے مطابق عمران خان نے کہا کہ میرا سوا دوسال سے یہی اصرار ہے کہ وفاقی حکومت کا جو طریقہ ہے اور انہوں نے جو پالیسی بنائی ہوئی ہے وہ ایک دم غلط ہے، کے پی حکومت خود کو اس پالیسی سے دور کرے اور یہ پالیسی جنگ و جدل کی پالیسی ہے اس تمام عرصے میں ہم نے بار بار کہا کہ تین اسٹیک ہولڈر کو شامل نہیں کیا جائے خیبر پختون خوا سمیت پورے پاکستان میں امن نہیں ہوگا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے پی میں علی امین کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

عمران خان سے ملاقات، تین ججز کے حکم پر ایس ایچ او کہتا ہے میں نے آرڈر نہیں دیکھا، وزیراعلیٰ کے پی

میڈیا سے گفت گو میں سہیل آفریدی نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر تمام راستے اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمارے پاس عدالتی احکامات موجود ہیں اس کے بعد کون ہے جو مجھے روک رہا ہے؟ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقات کیلیے وزیراعظم کو اب کال نہیں کروں گا، اگر کسی کے پاس اختیار نہیں ہے تو اس سے بات کرنے کا کیا فائدہ۔ میڈیا سے گفت گو میں انہوں نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر تمام راستے اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمارے پاس عدالتی احکامات موجود ہیں اس کے بعد کون ہے جو مجھے روک رہا ہے؟ تین ججز کے احکامات موجود ہیں یہ کہتے ہیں ہم نے آرڈر نہیں دیکھے، عدالتی احکامات اتنے بے توقیر ہو چکے کہ ایک ایس ایچ او کہہ رہا ہے میں نے دیکھا ہی نہیں؟ اداروں کو اس پر فوری ایکشن لے کر اپنے احکامات پر عمل درآمد کرانا چاہیے اگر ادارے اپنے احکامات نہیں منواتے تو پھر ہم سے گلہ ہی نہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری تلخی اسی وجہ سے ہے کہ آئین و قانون کی پاس داری نہیں ہو رہی، میری تلخی غیر آئینی و قانونی نہیں ہے، میں کوئی دھمکی یا ایسا لہجہ استعمال نہیں کر رہا جو قانون و آئین کے دائرے سے باہر ہو، میر احق ہے کہ اگر کوئی آئین و قانون پر عمل نہیں کر رہا تو اسے تھوڑے تلخ لہجے میں سمجھاؤں یہی میں کر سکتا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ محمود اچکزئی صاحب نے جو بات کی ہے وہ تجربے کی بنیاد پر کی ہو گی، میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں، محمود اچکزئی کو بانی نے تمام ذمہ داریاں دی ہوئی ہیں، ہم تنظیمی لوگ ہیں ہم اسی پر عمل کریں گے۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ میں نے وزیراعظم کو پہلے دن ہی درخواست کی تھی کہ کچھ کریں اور مجھے ملنے دیں اگر ان سے بات کرنے کی میری خواہش نہ ہوتی تو ان کی کال کی اٹینڈ نہیں کرتا، میں وفاق سے اچھا ورکنگ ریلیشن چاہ رہا تھا مجھے جو جواب ملا اس کے بعد مناسب نہیں سمجھا کہ انہیں دوبارہ بتاؤں، اگر کسی کے پاس اختیار نہیں ہے تو اس سے بات کرنے کا فائدہ؟ ان کا کہنا تھا کہ وفاق ہمیں فیڈریشن یونٹ سمجھے اور ہمارے تین ہزار بلین سے زائد کے واجبات دے، واجبات ملنے پر ہم ترقی میں جو تھوڑے پیچھے رہ گئے اسے کور کرلیں گے، آئین و قانون کی بات کرنے کے باوجود میرے خلاف ایف آئی اے کا مقدمہ درج ہوگیا، اس کا مطلب ہے کہ میرا یہاں آنا فضول نہیں تبھی میرے خلاف ایف آئی اے کا پرچہ ہوا، میں ایک صوبے کا وزیراعلی ہوں اس کے باجود میرا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا گیا، میں واضح کردوں، میں انھیں اچھی طرح جانتا ہوں یہ مجھے مکمل طور پر نہیں جانتے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کے پی میں انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کبھی نہیں رکے، یہ خود بھی کہہ چکے کہ 14 ہزار سے زائد آئی بی او آپریشن کر چکے ہیں، اس بات سے کسی کو انکار نہیں کہ کے پی میں دہشت گردی نہیں ہو رہی، تمام اسٹیک ہولڈرز کو بند کمروں سے باہر آکر دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پالیسی اپنانے پڑے گی تو کوئی فوجی، سویلین شہید نہیں ہو گا۔ نہوں نے کہا کہ 20 سال سے اگر دہشت گردی ختم نہیں ہورہی تو دہشت گردی کے خلاف پالیسی میں تبدیلی آنی چاہیے، ہم دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے مخالف نہیں، عام شہریوں کی شہادتوں پر ہمارا اعتراض ہے، فوجی شہداء بھی ہمارے اپنے ہیں ان پر ہم کبھی سوالات نہیں اٹھاسکتے جس پالیسی شفٹ کی بات ہم کرتے ہیں ہمیں پتہ ہے اس سے پاکستان میں امن آسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جو بھی ہمارے جوانوں کو شہید کرتا ہے وہ دہشت گرد ہے،سہیل آفریدی
  • صدر جب بھی پوسٹ سے اتریں گے استثنیٰ ختم ہوجائے گا، راجا پرویز اشرف
  • سہیل آفریدی: “جو بھی ہمارے جوانوں کو شہید کرتا ہے وہ دہشتگرد ہے، ان کے خاتمے کے سوا کوئی آپشن نہیں”
  • جو بھی ہمارے جوانوں کو شہید کرتا ہے وہ دہشتگرد ہے، انکے خاتمے کے سوا کوئی آپشن نہیں: سہیل آفریدی
  • جو بھی ہمارے جوانوں کو نشانہ بناتا ہے دہشتگرد ہے، سہیل آفریدی
  • سعودی سرمایہ اور امریکی دلال لابی
  • ٹرمپ کے سابق فوجی ڈیموکریٹس پر سنگین الزامات، غیر قانونی احکامات سے متعلق ویڈیو پر شدید ردعمل
  • اجتماع عام 2025: اْٹھو جوانوں، بدل دو نظام!
  • عمران خان سے ملاقات، تین ججز کے حکم پر ایس ایچ او کہتا ہے میں نے آرڈر نہیں دیکھا، وزیراعلیٰ کے پی
  • سلمان خان ایک بار پھر چُلبل پانڈے بننے کو تیار، ’دبنگ 4‘ کا اعلان