کراچی؛ ڈاکوؤں کی لوٹ مار کی کوشش ناکام، دو بچوں کے باپ کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
کراچی:
سائٹ سپر ہائی وے احسن آباد جامعہ الرشید مدرسے کے قریب موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کر دیا، مقتول اسکیم 33 کوئٹہ ٹاؤن کا رہائشی اور 2 بچوں کا باپ تھا۔
پولیس کے مطابق مقتول کو موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پر فائرنگ کر دی جس کے باعث مقتول پیٹ میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا تھانے کے علاقے احسن آباد جامعہ الرشید مدرسے کے قریب موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے موٹر سائیکل سوار شہری کو قتل کر دیا اور فرار ہوگئے، مقتول کی لاش قانونی کارروائی کے لیے چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی، مقتول کی شناخت 30 سالہ رحمان اللہ ولد عبدالغفور کے نام سے کی گئی۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کرلیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر مقتول کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب بھی عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے۔
مقتول کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول اسکیم 33 کوئٹہ ٹاؤن کا رہائشی اور آبائی تعلق وہاڑی سے تھا، مقتول دو بچوں کا باپ تھا، مقتول بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے والی این جی او تعمیر خلق فاؤنڈیشن میں فیلڈ مانیٹر یوسف گوٹھ سرجانی ٹاؤن میں تعینات تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مقتول صبح گھر سے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ڈیوٹی پر یوسف گوٹھ سرجانی ٹاؤن جا رہا تھا کہ احسن آباد جامعہ الرشید مدرسے کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ مقتول کے پاس اس کا موبائل فون، پرس اور موٹرسائیکل سمیت تمام سامان موجود ہے، مقتول کو ایک گولی سینے کے قریب لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
اہل خانہ نے بتایا کہ 26 اکتوبر کو بھی مسلح ڈاکوؤں نے ہمارے ایک ساتھی منصور محسود کو قتل کیا تھا اور آج یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوگیا، سپر ہائی وے جمالی پل اور احسن آباد کے اطراف کا علاقہ لاوارث ہے، آئے روز ڈاکو لوٹ مار کے دوران شہریوں کو قتل اور زخمی کرکے فرار ہو جاتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور چور، ڈاکوؤں کا خاتمہ کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ نہیں، مقتول گزشتہ 10 ماہ سے ملازمت کر رہا تھا، ڈاکوؤں نے مقتول کو روکنے کی کوشش کی لیکن مقتول رکا نہیں اس لیے مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
مقتول کے اہلخانہ نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نہیں ہے لہٰذا واقعے کی مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جائے اور واقعے میں ملوث ملزمان کا فی الفور سراغ لگا کر انہیں گرفتار کرے۔
ڈی ایس پی سہراب گوٹھ اورنگزیب خٹک نے بتایا کہ عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار 3 نامعلوم مسلح ملزمان نے مقتول کو روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پر چلتی موٹر سائیکل پر فائرنگ کی، مسلح ملزمان نے پہلے جہاں مقتول کو روکنے کی کوشش وہاں فائرنگ کی اور پھر آگے جا کر دوبارہ مقتول پر فائرنگ کی جس کے باعث مقتول پیٹ میں ایک گولی لگنے سے موقع پر جاں بحق ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ جائے وقوع سے 30 بور پستول کا ایک خول بھی ملا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے اور پولیس دو سے تین پہلوؤں پر تفتیش کر رہی ہے کہ واقعے کی کیا نوعیت تھی، پولیس جلد اس کیس کی تہہ تک پہنچ جائے گی۔
پولیس نے مقتول کے کزن کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مسلح ملزمان نے فائرنگ کر نامعلوم مسلح ملزمان نے موٹر سائیکل سوار روکنے کی کوشش فائرنگ کرکے نے بتایا کہ قتل کر دیا واقعے کی مقتول کے مقتول کو کے قریب کو قتل
پڑھیں:
بنوں میں پل کو اڑانے کی کوشش ناکام، دہشت گردوں کے منصوبے خاک میں مل گئے
خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں پولیس نے ایک بڑا دہشتگردی منصوبہ ناکام بنا دیا۔ نواحی علاقے بسیہ خیل میں واقع ایک پل کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بروقت کارروائی کر کے پل کو محفوظ رکھا۔
دہشت گردوں نے 8 سے 10 کلوگرام بارود سے بھری دیسی آئی ای ڈی کو پل کے مرکزی ستون سے منسلک کیا تھا، تاہم سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے عوامی انفراسٹرکچر محفوظ رہا۔
اہل علاقہ نے پولیس کی فوری اور مؤثر کارروائی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ شر پسند عناصر کے خلاف مکمل تعاون جاری رکھیں گے۔
اسی دوران، سیکیورٹی فورسز نے ضلع بنوں میں مشترکہ آپریشن کے دوران بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 8 دہشت گرد ہلاک کر دیے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔
صدر مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
اس سے قبل بنوں کے مختلف علاقوں میں کیے گئے آپریشنز میں 3 اہم کمانڈرز سمیت 17 دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سینٹرل پولیس آفس کے مطابق، تمام آپریشنز کے دوران پولیس اور سیکیورٹی فورسز محفوظ رہیں اور اہل علاقہ نے بھرپور تعاون کیا۔