اسلام آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ، ساتھیوں کی فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک، 2 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
اسلام آباد کے تھانہ سنبل کی حدود میں بین الصوبائی خطرناک ڈکیت گینگ کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں گینگ کا ایک رکن ہلاک جبکہ 2 ملزمان زخمی ہوگئے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق یہ گینگ پنجاب اور اسلام آباد میں 70 سے زائد سنگین وارداتوں میں مطلوب تھا اور طویل عرصے سے پنجاب کے مختلف اضلاع میں خوف و ہراس کی علامت بنا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: انکاؤنٹر کا خوف، ملزم نے سپریم کورٹ میں گرفتاری دے دی
واقعہ اس وقت پیش آیا جب تھانہ سنبل پولیس، گرفتار ملزمان رحمان علی، عظمت علی اور عادل حسین کی نشاندہی پر ان کے ساتھیوں کی گرفتاری اور مالِ مسروقہ کی برآمدگی کے لیے جارہی تھی۔ راستے میں گھات لگائے بیٹھے ملزمان نے اچانک پولیس ریڈنگ ٹیم پر سیدھی فائرنگ شروع کر دی۔
ترجمان کے مطابق پولیس افسران بلٹ پروف جیکٹس اور حفاظتی اقدامات کے باعث محفوظ رہے، تاہم فائرنگ کی زد میں آکر گرفتار ملزمان تینوں زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں رحمان علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد میں پولیس مقابلہ، ڈائریکٹر لینڈ احسان الٰہی قتل کیس کے 2 ملزمان ہلاک
پولیس نے ملزمان سے تھانہ بھیکی شیخوپورہ، تھانہ سنبل اور تھانہ گولڑہ اسلام آباد سے چھینی گئی 3 موٹر سائیکلیں اور وارداتوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ و ایمونیشن برآمد کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق ساتھی ملزمان کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Police Encounter اسلام آباد پولیس انکاؤنٹر پولیس مقابلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس انکاؤنٹر پولیس مقابلہ اسلام آباد کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد، کار چوری میں ملوث 64 ملزمان گرفتار، کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں برآمد
اسلام آباد پولیس کے اینٹی کار لفٹنگ یونٹ نے رواں سال کی سب سے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے کار اور موٹر سائیکل چوری میں ملوث متعدد گروہوں کا خاتمہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد پولیس کی کارروائی، دہرے قتل کا مجرم گرفتار
ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد عثمان طارق بٹ نے پولیس لائنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انسدادِ کار و موٹر سائیکل چوری یونٹ نے مجموعی طور پر 18 گروہوں کے 40 اراکین سمیت 64 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
ایس ایس پی محمد عثمان طارق بٹ کے مطابق ملزمان سے 25 کروڑ روپے مالیت کی 112 گاڑیاں اور 32 موٹر سائیکلیں برآمد کی گئیں، جن کی چابیاں اصل مالکان کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نامعلوم کار چوروں کا سراغ لگایا گیا، جبکہ انسانی ذرائع اور ٹیکنیکل وسائل کے ذریعے متعدد گروہوں کو بے نقاب کیا گیا۔
جرائم میں کمی اور کریک ڈاؤن کا دائرہایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ سال 2025 میں کار چوری کی وارداتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ گاڑی چھیننے اور چوری میں ملوث منظم گروہوں کی گرفتاری کے نتیجے میں سنیچنگ کے واقعات میں بھی واضح کمی آئی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں بھی کامیاب کریک ڈاؤن کیا۔ مختلف اضلاع سے چوری ہونے والی نئی اور پرانی ماڈل گاڑیاں بھی برآمد کی گئیں۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ اسلام آباد پولیس شہریوں کے تحفظ اور جرائم کے مکمل خاتمے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ مزید مؤثر اقدامات جاری رکھے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد پولیس ایس ایس پی انویسٹی گیشن کار چور محمد عثمان طارق بٹ