پنجاب پولیس سیالکوٹ کی اہم کاروائی، خاتون کو سڑک پر حراساں کرنے والا ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن )عمران خان کئی ہفتے قبل ہی علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کافیصلہ کر چکے تھے لیکن علی امین سے ان کی آخری ملاقات میں حالات انتہا کو پہنچے جس میں انہوں نے علیمہ خان پر سنگین الزامات لگائے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے 30ستمبر کو ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے عمران خان کے ساتھ ملاقات کرکے انہیں بتایا کہ تحریک انصاف گروپ بندی اور عمران خان کو مائنس کرنے میں علیمہ خان کا اہم کردار رہا ہے، علیمہ خان کو پارٹی چیئرپرسن بنانے کیلئے مہم چلائی جارہی ہے، علی امین گنڈا پور نے علیمہ خان پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایم آئی کی ایجنٹ ہیں۔
این اے 247: خواجہ اظہار الحسن کی کامیابی کیخلاف دائر پٹیشن خارج
البتہ عمران خان سے ملاقات کے بعد انہوں نے خاموشی اختیار کی تھی تاہم عمران خان نے اپنی بہن کو تمام الزامات سے آگاہ کیا، علیمہ خان نے جیل سے باہر آکر میڈیا کو اس حوالے آگاہ کیا جس پر علی امین بھی کھل کر سامنے آگئے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
دہلی ہائی کورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے الزام میں گرفتار کشمیری نوجوان کو وکیل سے ملاقات کرنے سے روک دیا
بھارتی پولیس نے مقبوضہ وادی کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے رہائشی جاسر بلال کو 17نومبر کو گرفتار کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ نئی دلی ہائیکورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے جھوٹے الزام میں گرفتار کشمیری نوجوان جاسر بلال وانی کو تحقیقاتی ادارے ”نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی“ (این آئی اے) کے ہیڈکوارٹر میں اپنے وکیل سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس سوارانا کانتا شرما پر مشتمل ہائیکورٹ کے یک رکنی بنچ نے ملاقات کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جاسر بلال ٹرائل کورٹ کی طرف سے دیا جانے والا کوئی حکمنامہ دکھانے میں ناکام رہے ہیں، وہ (جاسر) کوئی خاص شخص نہیں ہے انہیں مروجہ طریقہ کار کی پیروی کرنا ہو گی۔ بھارتی پولیس نے مقبوضہ وادی کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے رہائشی جاسر بلال کو 17نومبر کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے ان پر دلی دھماکے میں سہولت کاری فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایک ٹرائل کورٹ نے انہیں دس روز کے لیے این آئی اے کی تحویل میں دیا ہے۔ وانی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے ان کی ”این آئی اے“ کے دفتر میں جاسر سے ملاقات کی اجازت دینے کا حکم جاری کرنے سے انکار کیا ہے تاہم وہ ہائیکورٹ کو اس حوالے سے ٹرائل کورٹ کا حکمنامہ دکھانے میں ناکام رہے۔