سموگ اورموسمیاتی تبدیلی مانیٹرنگ نظام کے مطابق آج لاہور میں فضائی آلودگی کی سطح بلند رہی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 09 اکتوبر 2025ء ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے بھر میں فصلوں کی باقیات جلانے اور فضائی آلودگی پھیلانے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی ہدایت جاری کردی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اور ذمہ داران کو کسی صورت معافی نہیں دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ کی ہدایت پر پنجاب بھر میں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتاریوں اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ فصلوں کی باقیات جلانے، فضاء میں دھواں پھیلانے اور سموگ میں اضافے کا باعث بننے والے افراد کے خلاف سخت آپریشن جاری ہے۔(جاری ہے)
حکومت پنجاب کی ہدایت پر دیپالپور میں محکمہ تحفظِ ماحولیات اور محکمہ زراعت نے پولیس کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو فصل کی باقیات جلانے پر گرفتار کیا۔
محمد یسین نامی شخص نے دھان کی باقیات کو آگ لگائی تھی، جس پر تھانہ سٹی دیپالپور میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اطلاع ملنے پر سرکاری حکام اور پولیس موقع پر پہنچے اور 5 ایکڑ رقبے پر پھیلی آگ کو فوری طور پر بجھا دیا گیا۔ دھواں اور آلودگی پھیلانے کے واقعات پر پنجاب تحفظِ ماحولیات ایکٹ 1997ء، پنجاب ماحولیاتی تحفظ (سموگ کی روک تھام) قانون 2023ء اور تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 188 اور 278 کے تحت کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ حکومت پنجاب نے واضح کیا ہے کہ فصلوں کی باقیات جلانے یا آلودگی پھیلانے والوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا۔ ساتھ ہی شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف فوری اطلاع ہیلپ لائن 1373 پر فراہم کریں تاکہ بروقت کارروائی کی جاسکے۔ مزید برآں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ سموگ پھیلا کر عوام کی صحت اور زندگیوں سے کھیلنے والوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ماحولیاتی تحفظ اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے، اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔ پنجاب کے جدید سموگ اور موسمیاتی تبدیلی مانیٹرنگ نظام کے مطابق آج جمعرات کے روز لاہور میں فضائی آلودگی کی سطح دن بھر بلند رہی، جبکہ رات کے اوقات میں بھی فضا مکمل طور پر صاف نہیں ہو سکی۔ درجہ حرارت میں کمی اور ہوا کی رفتار کم رہنے کے باعث آلودگی کے ذرات فضاء میں معلق رہے، جس سے شہر کا فضائی معیار متاثر ہوا۔ محکمہ ماحولیات کے مطابق دن کے ابتدائی اوقات میں ’اے کیو آئی‘ (Air Quality Index) 150 سے 160 کے درمیان رہا۔ صبح کے وقت سڑکوں پر ٹریفک کے اضافے نے آلودگی میں مزید اضافہ کیا۔ بعد ازاں دوپہر 12 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک درجہ حرارت بڑھنے اور ہوا کی رفتار 9 کلومیٹر فی گھنٹہ ہونے سے فضائی معیار میں عارضی بہتری دیکھی گئی اور ’اے کیو آئی‘ 140 سے 150 کے درمیان آگیا۔ تاہم شام کے وقت جیسے ہی درجہ حرارت میں کمی اور ہوا کی رفتار 4 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود ہوئی، آلودگی کے ذرات دوبارہ نچلی فضاء میں جمع ہونا شروع ہوگئے، جس کے باعث ’اے کیو آئی‘ بڑھ کر 160 سے 175 تک جا پہنچا۔ رات 9 بجے کے بعد لاہور کا اوسط ’اے کیو آئی‘ 165 ریکارڈ کیا گیا جو کہ “حساس گروپس کے لیے غیر صحت مند” زمرے میں آتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رات 12 بجے سے صبح 3 بجے تک لاہور کا درجہ حرارت 21 ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا کی رفتار 3 سے 5 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث آلودگی کے پھیلاؤ میں مزید کمی اور ’اے کیو آئی‘ میں معمولی اضافہ ہوسکتا ہے۔ محکمہ ماحولیات پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں سموگ کنٹرول کے لیے فیلڈ میں سرگرم عمل ہیں۔ آج دن بھر دورانِ کارروائی دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، چربی جلانے والے پلانٹس، اور کھلے آسمان تلے کوڑا کرکٹ جلانے کے خلاف سخت کارروائیاں کی گئیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی ماحولیاتی خلاف ورزی یا فضائی آلودگی پھیلانے والی سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن 1373 پر دیں۔ سینئیرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ “فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے حکومت، انتظامیہ اور شہریوں کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ صاف فضا اور صحت مند زندگی ہر شہری کا حق ہے، اس کے لیے تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ کوڑا کرکٹ یا فصلوں کی باقیات جلانے سے گریز کریں، گاڑیوں کی باقاعدہ سروس کروائیں، اور ماسک کے استعمال کو معمول بنائیں۔ ماحول کو صاف رکھنا قومی ذمہ داری ہے، ہر فرد کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا تاکہ لاہور کو سموگ سے محفوظ بنایا جا سکے۔ محکمہ موسمیات اور ماحولیاتی اداروں کے مطابق اگر موسم کی یہی صورتحال برقرار رہی تو اگلے 24 گھنٹوں میں بھی فضائی معیار میں خاص بہتری کے امکانات کم ہیں۔ حکومت پنجاب نے تمام متعلقہ اداروں کو سموگ ایمرجنسی پلان پر مکمل عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فصلوں کی باقیات جلانے اور ہوا کی رفتار آلودگی پھیلانے فضائی آلودگی حکومت پنجاب کے خلاف سخت اے کیو آئی خلاف ورزی کی ہدایت کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
لاہور: ای چالان نادہندگان کے خلاف بڑا ایکشن، ڈھائی ہزار سے زیادہ گاڑیاں بلیک لسٹ قرار
ٹریفک پولیس لاہور نے ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے 2546 گاڑیاں بلیک لسٹ میں شامل کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں ای چالان کا نفاذ، عدم ادائیگی کی صورت میں کیا ہوگا؟
چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور ڈاکٹر اطہر وحید نے حکم دیا ہے کہ سیف سٹی اتھارٹی کے تعاون سے ان بلیک لسٹڈ گاڑیوں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
سیف سٹی اور ٹریفک پولیس کا مشترکہ ایکشن پلان
سی ٹی او لاہور کے مطابق ٹریفک پولیس لاہور اور پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے مل کر ایک جامع ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بلیک لسٹ گاڑیوں کو خودکار نظام سے ٹریس کیا جائے گا۔ شہر بھر میں نصب کیمرے ان گاڑیوں کی نقل و حرکت پر فوری نظر رکھیں گے۔
ادائیگی تک گاڑیاں بند رہیں گی
ڈاکٹر اطہر وحید نے کہا کہ بلیک لسٹ میں شامل گاڑیاں اس وقت تک بند رکھی جائیں گی جب تک ان کے تمام واجب الادا چالان ادا نہیں کر دیے جاتے۔
پولیس اہلکاروں کو خصوصی ہدایات
سی ٹی او لاہور کے مطابق ٹریفک پولیس کی تمام نفری کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ وہ دورانِ ڈیوٹی ہر گاڑی کے ای چالان سسٹم کے ذریعے چیک کریں۔ خلاف ورزی کی صورت میں موقع پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ای چالان کی ادائیگی ہر شہری کی ذمہ داری
ڈاکٹر اطہر وحید کا کہنا تھا کہ لاہور میں نصب جدید کیمرے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی ہر گاڑی کا بلاتفریق ای چالان کرتے ہیں، جس کی ادائیگی ہر شہری کے لیے لازم ہے۔
پچاس یا زائد چالان والی گاڑیاں پہلے مرحلے میں بلیک لسٹ
ابتدائی طور پر وہ گاڑیاں بلیک لسٹ کی جا رہی ہیں جن کے پچاس یا اس سے زائد ای چالان واجب الادا ہیں۔ ان گاڑیوں کے مالکان کو فوری طور پر اپنے جرمانے ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جدید ٹیکنالوجی سے ٹریفک ڈسپلن میں بہتری
سی ٹی او لاہور نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور خودکار نظام کے استعمال سے ٹریفک نظم و ضبط میں نمایاں بہتری آئی ہے، اور روڈ سیفٹی کے معیار میں اضافہ ہوا ہے۔
سیف سٹی ٹیموں کو مکمل تعاون کی ہدایت
ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق سیف سٹی اتھارٹی میں تعینات ٹریفک پولیس ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بلیک لسٹڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی میں فیلڈ اسٹاف کو مکمل تعاون فراہم کریں۔
خلاف ورزیوں کی روک تھام میں مددگار اقدام
سی ٹی او لاہور نے کہا کہ بلیک لسٹ گاڑیوں کے خلاف یہ سخت کارروائی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرے گی۔ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی جدید کیمروں اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹریفک پولیس لاہور کو مکمل معاونت فراہم کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان بلیک لسٹ چیف ٹریفک آفیسر لاہور ڈاکٹر اطہر وحید