صدر زرداری اور حکومتی وفد کی ملاقات کی اندرونی کہا نی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) صدر آصف زرداری اور حکومتی وفد کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ صدر زرداری نے زور دیا کہ دوستوں کو کہنا چاہیے کہ بیانات سوچ سمجھ کر دیا کریں جبکہ وہ خود بھی پیپلز پارٹی کے رہنماو¿ں کو تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیں گے، حکومتی وفد نے بھی صدر کو آئندہ گولہ باری نہ ہونے کی یقین دہانی کرا دی ۔ نوابشاہ میں ہونے والی یہ
ملاقات تعمیری اور خوشگوار ماحول میں ہوئی، جس میں ملکی سیاسی و سیکیورٹی حالات کے علاوہ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد خصوصی طیارے کے ذریعے نوابشاہ پہنچا اور صدر مملکت کی خیریت دریافت کی۔ ملاقات میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماو¿ں کے حالیہ بیانات پر بھی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے مسکراتے ہوئے کہا ایاز صادق صاحب، آپ کے ہوتے ہوئے بھی دیکھیں کیا ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اسحاق ڈار سے مخاطب ہو کر کہا کہ ڈار صاحب بھی ہمیشہ افہام و تفہیم کی بات کرتے ہیں، تو اب ایسا کیا ہوا؟ صدر زرداری نے زور دیا کہ دوستوں کو کہنا چاہیے کہ بیانات سوچ سمجھ کر دیا کریں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ خود بھی پیپلز پارٹی کے رہنماو¿ں کو تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تو کھلے دل سے جمہوریت کی خاطر آپ کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور نہیں چاہتے کہ بیانات کی وجہ سے معاملات خراب ہوں۔ حکومتی وفد نے بھی یقین دہانی کرائی کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کوئی متنازعہ بیان سامنے نہیں آئے گا۔ ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور سخت بیانات سے گریز پر اتفاق کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حکومتی وفد
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمن کے بھائی کے سیاسی بیانات پر ترجمان وزیر اعلیٰ کے پی کا ردعمل سامنے آ گیا
پشاور:ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا فراز مغل نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاءالرحمان کے حالیہ سیاسی بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہی پرانی سیاست ایک بار پھر دہرائی جا رہی ہے جو 1997 میں مسرت شاہین کے نام سے لانچ کی گئی تھی۔
فراز مغل نے کہا کہ مولانا خاندان اب سیاسی مسرت شاہینوں کے سہارے اپنی دم توڑتی سیاست کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضیاءالرحمان کو پہلے اپنے حلقے ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی سیاسی حیثیت دیکھنی چاہیے، جہاں کے عوام نے مولانا خاندان کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب مولانا خاندان جلسوں میں اسٹیج شو سے تسلی لے رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جنہیں اپنے حلقے میں عوام سننے کو تیار نہیں وہ صوبائی سیاست پر بات کرنے کے اہل نہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی سیاست اب صرف تقریروں اور بیانات تک محدود ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام اب کارکردگی اور خدمت کی سیاست کو ترجیح دیتے ہیں اور ضیاءالرحمان کو یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہیے۔
فراز مغل نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف ڈیرہ اسماعیل خان بلکہ پورے صوبے میں عوامی خدمت کا عملی ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مولانا خاندان کا سیاسی زوال اب بیانات اور تنقید سے چھپایا نہیں جا سکتا، صوبائی حکومت عوام کے ووٹ سے قائم ہے کسی ناکام سیاسی خاندان کے شور و غوغا سے نہیں۔