بھارت کی اشتعال انگیزی!
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
پاکستان ہمیشہ سے علاقائی اور عالمی امن کا خواہاں رہا ہے۔ اپنے پڑوسی ملکوں کے ساتھ دوطرفہ مسائل اور تنازعات کے حل کے حوالے سے پاکستان نے سیاسی و سفارتی ہر دو سطح پر افہام و تفہیم، صبر و تحمل اور بات چیت کے ذریعے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
آج بھی پاکستان کا یہی موقف ہے کہ پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کیے جانے چاہئیں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر اپنے اس موقف کا بارہا اعادہ کیا ہے اور امریکا سمیت کسی بھی ملک کی ثالثی میں بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔
بدقسمتی سے بھارت نے پاکستان کی جانب سے مخلصانہ پیشکش کا کبھی مثبت جواب نہیں دیا اور نہ ہی دو طرفہ مذاکرات کے لیے کبھی سنجیدہ طرز عمل اختیارکیا۔ الٹا منفی رویوں کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف جارحانہ اور اشتعال انگیز بیانات کا غلغلہ کر کے خطے کی صورت حال کو کشیدہ کرنے کا سبب بنتا رہا ہے۔ بھارت کی سیاسی و عسکری ہر دو قیادت کے شرپسندانہ، غیر ذمے دارانہ اور عناد سے بھرے بیانات ماحول کو سنگین کشیدگی کی طرف لے جانے کا سبب بن رہے ہیں۔
مئی 2025 کی چار روزہ جنگ کے بعد بھارت کی عسکری و سیاسی قیادت کو عالمی سطح پر جس بدنامی، رسوائی اور سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ ان کو ہضم نہیں ہو رہا اور نہ ہی بھارتی میڈیا کو شکست کا بخار اتارنے کی کوئی راہ سجھائی دے رہی ہے، اسی باعث بھارت کی سیاسی و عسکری قیادت نے ایک مرتبہ اشتعال انگیز بیانات دے کر ماحول کو دانستہ کشیدہ کرنے کی بزدلانہ کوشش کی ہے جس سے اس کے ناپاک عزائم کا پتا چلتا ہے۔ بھارت یہ بھول گیا ہے کہ آج کا پاکستان ماضی کے مقابلے میں عسکری حوالے سے مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے جس کا بھرپور مظاہرہ مئی کی جنگ میں بھارت سمیت پوری دنیا نے کھلی آنکھوں سے دیکھا۔
بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، آرمی چیف جنرل اوپندر دویدی اور ایئر مارشل امر پریت سنگھ نے گزشتہ دنوں مختلف مواقعوں پر انتہائی اشتعال انگیز بیانات دے کر پاکستان کے خلاف جو ہرزہ سرائی کی تھی اس کا پاکستان کی جانب سے فوری اور بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارت کی سیاسی و عسکری قیادت پر واضح کر دیا گیا کہ اگر بھارت نے دوبارہ مہم جوئی کی جرأت کی تو بغیر کسی توقف کے بھرپور، فیصلہ کن اور تباہ کن جواب دیا جائے گا۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے صاف اور دو ٹوک لفظوں میں بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے کسی بھی قسم کا ایڈونچرکیا تو ہولناک جواب دیں گے، جغرافیائی عدم مداخلت کے مفروضے کو توڑ دیں گے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارتی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اعلیٰ ترین سطح سے آنے والے حقائق سے عاری، اشتعال انگیز اور جنونی بیانات کا انتہائی تشویش کے ساتھ نوٹس لیا گیا ہے۔ ایسے غیر ذمے دارانہ بیانات بلااشتعال جارحیت کے لیے توجیہات گھڑنے کی نہ صرف ایک نئی کوشش ہے بلکہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔
انھوں نے بھارت کے ماضی کے کردار، تلخ تجربات اور بھارت کے جارحانہ و ناپاک عزائم کے تناظر میں بالکل درست کہا ہے کہ کئی دہائیوں سے مظلومیت کا کارڈ کھیلنے اور پاکستان کے بارے میں منفی پروپیگنڈے کا سہارا لے کر جنوبی ایشیا اور دنیا کے دیگر خطوں میں تشدد اور دہشت گردی کو پروان چڑھا رہا ہے، بھارت کے اس بیانیے کو دنیا نے نہ صرف رد کر دیا بلکہ دنیا اب جارحیت کو سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تصور کرتی ہے۔
بھارت کی اسٹیبلشمنٹ کے بیانات اس امر کے عکاس ہیں کہ وہ مستقبل میں خطے کی سلامتی کو اپنی انا کی بھینٹ چڑھانے اور پاکستان سے شکست کا بدلہ لینے کے لیے پر تول رہا ہے۔ اقوام متحدہ امریکا اور عالمی برادری کو بھارت کی عسکری قیادت کے بیانات کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔ پاکستان نے تو بھارت کو خبردار کر دیا ہے کہ ہمیں مٹانے کا خواب دیکھنے والا بھارت خود بھی صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ بھارت من گھڑت، بودے اور بے بنیاد الزامات لگا کر ایک جنگ کا ماحول پیدا کر رہا ہے جو بھارت کے جنون کو ایٹمی جنگ میں تبدیل کر سکتا ہے جس کے خوفناک نتائج صدیوں تک آیندہ نسلوں کو بھگتنا پڑیں گے۔
بھارت اپنے گماشتوں کے ذریعے فتنہ الہندوستان کی صورت کے پی کے اور بلوچستان میں گزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ کل بھوشن یادیو کی شکل میں مبینہ ثبوت موجود ہے۔ مبصرین و تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارت چوں کہ گوناگوں داخلی مسائل و انتشار کا شکار ہے اور وہاں انتخابات کا وقت بھی قریب ہے تو اپنے عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے اور داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت پہلگام جیسا کوئی بھی ایڈونچر کر سکتا ہے، لیکن بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان اس بار 10 مئی سے زیادہ خوفناک جواب دے گا جو بھارت کو مزید رسوائی و بدنامی کے اندھیروں میں دھکیل دے گا۔ پاکستان کو مٹانے کا بھارتی خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اشتعال انگیز بھارت کے بھارت کی بھارت کو کے لیے رہا ہے
پڑھیں:
’’یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کا صفایا ضروری ہے‘‘ ؛ اسرائیلی وزیر خزانہ کا اشتعال انگیز بیان
غزہ امن معاہدے کے اعلان کے بعد بھی اسرائیلی حکومت کے بعض وزرا سخت مؤقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے واضح طور پر کہا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کو مکمل طور پر تباہ کردینا چاہیے۔
عرب میڈیا کے مطابق سموٹریچ نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ اسرائیل کو حماس کے حقیقی خاتمے اور غزہ کے مکمل تخفیفِ اسلحہ کےلیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کرنا ہوگی تاکہ آئندہ یہ تنظیم اسرائیل کے لیے کسی بھی خطرے کا باعث نہ بن سکے۔
سموٹریچ نے کہا کہ ’’یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہم آرام نہیں کریں گے، بلکہ پورے عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے تاکہ حماس کا وجود ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے۔‘‘
سموٹریچ نے مزید کہا کہ وہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے، کیونکہ اُن کے مطابق ایسی جنگ بندی اسرائیل کی قومی سلامتی کے مفاد کے خلاف ہوگی۔
یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کر لیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے سوشل میڈیا پیغام میں اعلان کیا تھا کہ اس معاہدے کے تحت تمام یرغمالیوں کی جلد رہائی ممکن بنائی جائے گی، جبکہ اسرائیل اپنی افواج کو متفقہ لائن تک واپس بلائے گا۔
تاہم سموٹریچ کے اس جارحانہ بیان نے اس تاثر کو تقویت دی ہے کہ اسرائیلی حکومت کے اندر اب بھی ایسے عناصر موجود ہیں جو امن عمل کو ایک وقتی حربہ سمجھتے ہیں، اور غزہ میں مکمل فوجی برتری کے خواہاں ہیں۔