بھارت پراپیگنڈے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی چھپا نہیں سکتا: پاکستا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 October, 2025 سب نیوز

نیویارک(آئی پی ایس ) پاکستان نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت عدم برداشت کا ایک تماشا بن چکی ہے جہاں اسلامو فوبیا اور نفرت کو ادارہ جاتی حیثیت دے دی گئی ہے، بھارت پراپیگنڈے کے باوجود کشمیر میں مظالم چھپا نہیں سکتا۔اقوام متحدہ میں پاکستانی سفارتکار صائمہ سلیم نے بھارتی وفد کے بیان پر جواب دیا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا کے نام پر اقلیتیں خوف کی فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مسلمانوں کو ہجوم کے ہاتھوں قتل کیا جاتا ہے، مساجد کو مسمار کیا جاتا ہے، گرجا گھروں کو آگ لگائی جاتی ہے۔

صائمہ سلیم نے اقوام عالم کو بتایا کہ بھارت میں نسل کشی کے مطالبے اور نفرت انگیز تقاریر کو معمول بنا دیا گیا ہے، تعصب کی آگ نے بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے کو جلا کر راکھ کر دیا ہے، جس سے تنوع اور اختلافِ رائے کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر بھارت کا نام نہاد اٹوٹ انگ نہ ہے، نہ کبھی رہا ہے، سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں اس حقیقت کی گواہی دیتی ہیں، پاکستان کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے قبضے میں ریاستی دہشت گردی اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہیں، اگر بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں تو وہ اقوام متحدہ کے نظام، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کو مقبوضہ علاقے تک رسائی کی اجازت دے، کشمیری عوام کا مطالبہ آزادی ہے۔صائمہ سلیم نے کہا کہ بھارت کا ریکارڈ جارحیت سے بھرپور ہے، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بار بار خلاف ورزیاں کرتا ہے، اپنے چھوٹے ہمسایوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ اپناتا ہے

، یہ سب بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور جنگجویانہ رویے کا مظہر ہے، بھارت خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے جھوٹا پراپیگنڈا پھیلاتا ہے، دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے، اور جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔اقوام متحدہ کے پاکستان کے مستقل مشن کی رکن نے کہا کہ جب خطہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث سیلابوں اور خشک سالی کا شکار ہے، ایسے میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو مخر کرنا نہ صرف بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے، بلکہ انسانی وقار، پاکستانی عوام کے انسانی حقوق، اور اچھے ہمسائیگی کے بنیادی اصولوں کی توہین بھی ہے۔انہوں نے دنیا کو دو ٹوک بتایا کہ جنوبی ایشیا میں امن ایک خواب ہی رہے گا جب تک بھارت جموں و کشمیر پر اپنا قبضہ ختم نہیں کرتا اور جارحیت و ریاستی دہشت گردی کی پالیسی کو ترک نہیں کرتا، پاکستان امن، انصاف اور مظلوم کشمیری عوام کے حقوق کے لیے پرعزم کھڑا رہے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیل، حماس امن معاہد ہ طے ، اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل اسرائیل، حماس امن معاہد ہ طے ، اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل شبلی فراز کی خالی سینیٹ نشست پر انتخاب، رہنما پی ٹی آئی عرفان سلیم نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے معاہدہ کافی نہیں عملدرآمد لازم ، حماس کا اسرائیل کو شرائط کا پابند بنانے کا مطالبہ عادل راجا لندن ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا کیس ہار گئے، بطور ہرجانہ 13 کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے سپر ٹیکس: قانون کی افادیت یا ناکافی ہونے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے، جسٹس مندوخیل اسرائیل نے غزہ میں روزانہ کتنا جانی و مالی نقصان کیا؟ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

مسئلہ فلسطین پر حکومت کا غلط اقدام تنازع کشمیر کے لیے خطرہ بن سکتا ہے، لیاقت بلوچ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر حالیہ مؤقف نہ صرف اصولی کمزوری کی علامت ہے بلکہ یہ قدم تنازعِ کشمیر کے لیے بھی سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کو تسلیم کر کے جنرل مشرف والی غلطی دہرائی ہے۔

اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے واضح کیا کہ فلسطین کے مسئلے پر کمزور یا مبہم پالیسی پاکستان کی خارجہ سمت کو بری طرح متاثر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین صرف عرب دنیا کا نہیں بلکہ پوری امتِ مسلمہ کا مشترکہ مسئلہ ہے، اس پر کسی بھی قسم کی مصالحت یا خاموشی قوم کے جذبات کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے امریکا کے دباؤ میں آکر قومی مؤقف کو کمزور کیا، جو مستقبل میں کشمیر جیسے حساس معاملے پر بھی پاکستان کی سفارتی حیثیت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

انہوں نے اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد خان کی بحفاظت وطن واپسی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی استقامت اور جرات ہر کارکن کے لیے مثال ہے۔ مشتاق احمد جیسے لوگ اس بات کا ثبوت ہیں کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی صرف بیانات سے نہیں بلکہ عمل سے ظاہر ہونی چاہیے۔

اپنے تبصرے میں لیاقت بلوچ نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کی باہمی لڑائی دراصل ’’نوراکشتی‘‘ ہے، کیونکہ اقتدار کے حصول اور ذاتی مفادات کے تحفظ میں دونوں یکساں شریک ہیں۔ عوامی خدمت کا دعویٰ محض نعرہ ہے، حقیقت میں ان کی سیاست طاقت اور مفاد کے گرد گھومتی ہے۔

لیاقت بلوچ نے مزید بتایا کہ ملی یکجہتی کونسل کے زیرِ اہتمام ’’قومی فلسطین سیمینار‘‘ 9 اکتوبر کو لاہور میں منعقد ہوگا، جس میں مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے۔ اس سیمینار کا مقصد امتِ مسلمہ میں یکجہتی پیدا کرنا اور فلسطین کے لیے اجتماعی آواز بلند کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امتِ مسلمہ متحد ہو کر عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کے لیے مؤثر مہم چلائے۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ قائداعظم محمد علی جناح کے اصولی مؤقف پر قائم رہتے ہوئے کسی بھی بیرونی دباؤ کو مسترد کرے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو پھانسی کی سزا کلی دہشت گردی ہے، ساجدہ احمد
  • بھارت پراپیگنڈے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی چھپا نہیں سکتا: پاکستان
  • مسئلہ فلسطین پر حکومت کا غلط اقدام تنازع کشمیر کے لیے خطرہ بن سکتا ہے، لیاقت بلوچ
  • حیدرآباد میں چلڈرن غزہ مارچ:75 ہزار فلسطینیوں کا قاتل ٹرمپ کیسے امن کا داعی بن سکتا ہے،لیاقت بلوچ
  • فلسطین اور جموں و کشمیر مسائل حل کیے بغیر امن ممکن نہیں، عاصم افتخار
  • پاکستان کا اقوام متحدہ سے غزہ سے کشمیر تک حق خودارادیت کے تحفظ کا مطالبہ
  • ہمیشہ خلوص نیت اور ثابت قدمی کے ساتھ عوام کی خدمت کرتا ہوں: وزیراعظم شہباز شریف
  • فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسائل حل کیے بغیر امن ممکن نہیں: پاکستان
  • دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھاری سرمایہ کاری کے مودی حکومت کے دعوے بے نقاب