Express News:
2025-10-09@11:35:55 GMT

افغانستان کے وزیر خارجہ سفارتی دورے پر بھارت پہنچ گئے

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

افغانستان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی بھارت کے دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔

یہ طالبان کے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی طالبان رہنما کا بھارت کا پہلا باضابطہ دورہ ہے، جسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق افغان وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ امیر خان متقی بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر اور دیگر اعلیٰ حکام سے سیاسی، اقتصادی اور تجارتی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امیر متقی نے حال ہی میں ماسکو میں ایک علاقائی اجلاس میں شرکت کی تھی، جس میں پاکستان، ایران، چین اور وسطی ایشیائی ممالک سمیت افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک نے حصہ لیا تھا۔

اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں خطے میں کسی بھی غیر ملکی فوجی اڈے کے قیام کی مخالفت کی گئی تھی، جسے مبصرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس خواہش کے جواب کے طور پر دیکھا کہ وہ بگرام فوجی اڈے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ابھی تک روس واحد ملک ہے جس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ تاریخی طور پر بھارت اور افغانستان کے تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے، مگر 2021 میں امریکا کے انخلا اور طالبان کی واپسی کے بعد نئی دہلی نے کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔ ایک سال بعد، بھارت نے تجارت، طبی امداد اور انسانی ہمدردی کے کاموں کے لیے ایک محدود سفارتی مشن دوبارہ قائم کیا۔

اگرچہ بھارت نے اب تک طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا، تاہم دونوں ممالک کے درمیان سفارتی رابطے اور عملی مذاکرات بتدریج بڑھ رہے ہیں۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق، امیر خان متقی کا یہ دورہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ان پر عائد سفری پابندی میں عارضی نرمی کے بعد ممکن ہوا ہے تاکہ وہ عالمی سطح پر روابط بڑھا سکیں۔

طالبان وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق، ملاقاتوں کے دوران باہمی تعاون، تجارت، خشک میوہ جات کی برآمد، صحت کے شعبے کی سہولیات اور بندرگاہوں کے استعمال سے متعلق امور پر بات چیت کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: افغانستان کے کے بعد

پڑھیں:

بگرام ائیر بیس کسی صورت امریکا کے حوالے نہیں کریں گے،افغان طالبان

 

افغانستان حکومت اور افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان اپنی سرزمین کسی بھی صورت کسی کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے برطانوی ٹی وی چینل اسکائی نیوز کو آن لائن انٹرویو دیا اور کہاکہ ہم کسی صورت بگرام ائیر بیس امریکا کے حوالے نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغان اپنی سرزمین کسی بھی صورت میں کسی کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے انکشاف کیا کہ امریکا کے ساتھ کابل اور واشنگٹن میں سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر بات چیت ہوئی ہے، روس کے علاوہ بھی کئی ممالک نے غیر اعلانیہ طور پر ہمیں تسلیم کیا لیکن باقاعدہ طور پرنہیں کیا۔
یاد رہے کہ 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے دوران امریکا نے 20 سال بعد بگرام ائیربیس افغان حکام کے حوالے کیا تھا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کے وقت چھوڑا گیا اسلحہ اور بگرام ائیر بیس واپس لینے کا اعلان کیا ہے اور سنگین نتائج کی دھمکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی بھارت کے دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے
  • ماسکوکانفرنس اعلامیہ، اہم سنگِ میل
  • پاک ملائیشیا تعلقات کا نیا باب رقم، وزیراعظم کی متحرک قیادت کے باعث سفارتی سطح پر نئی کامیابیاں
  • پاکستان سمیت علاقائی طاقتوں کا افغانستان میں غیر ملکی اڈوں کی واپسی کی مخالفت
  • روس میں افغانستان سے متعلق ایشیائی ممالک کا مشاورتی اجلاس؛ پہلی بار طالبان وزیر بھی شریک
  • افغان وزیرخارجہ کے دورہ سے تصدیق ہورہی بھارت دہشت گردی کیلئے طالبان کا معاون 
  • افغانستان کو بین الاقوامی قبولیت کی تلاش، عالمی سفارتی محاذ پر ہزیمت اٹھاتا بھارت کتنا مددگار ہو سکتا ہے؟
  • بگرام ائیر بیس کسی صورت امریکا کے حوالے نہیں کریں گے،افغان طالبان
  • ہم مسائل کا حل چاہتے ہیں لیکن اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرینگے، بھارتی وزیر خارجہ