اداکارہ و لکھاری امر خان نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں فنکاراؤں کے ٹیلنٹ سے زیادہ ان کے خدوخال کو اہمیت دی جاتی ہے۔

امر خان نے حال ہی میں یوٹیوب پروگرام ’نیور مائنڈ‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے زندگی، دوستی اور شوبز انڈسٹری کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔

امر خان کا کہنا تھا کہ سچا دوست وہی ہوتا ہے جس کے ساتھ انسان بلاوجہ کی فضول باتیں بھی کرسکے، کیونکہ آج کے دور میں سوشل میڈیا نے دوستی کو دکھاوا بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو منہ والے سانپ سے بچنا آسان ہے لیکن دو منہ والے انسان سے بچنا بہت مشکل ہے، خاص طور پر شوبز انڈسٹری میں ایسے لوگوں سے واسطہ زیادہ پڑتا ہے۔

ان کے مطابق عام انسانوں کے دو چہرے ہوتے ہیں مگر اداکاروں کے سو چہرے ہوتے ہیں، وہ ظاہر کچھ اور کرتے ہیں لیکن حقیقت میں کچھ اور ہوتے ہیں۔

امر خان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہیں کئی بار دوسری شادی کی پیشکشیں ہوچکی ہیں، لیکن انہوں نے کبھی کسی کی دوسری بیوی بننے کا خیال دل میں نہیں آنے دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ عورت اپنے پسندیدہ مرد کا جینا مشکل کردیتی ہے اور وہ بھی کسی کے ساتھ ایسا کرچکی ہیں، تاہم انہوں نے اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا۔

امر خان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں فنکاراؤں کے ٹیلنٹ سے زیادہ ان کے خدوخال کو اہمیت دی جاتی ہے۔

آخر میں انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ابھی ان کا کوئی سسرال نہیں، لیکن وہ چاہتی ہیں کہ ان کے مستقبل کے شوہر میں رومانوی خصوصیات ضرور ہوں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

کیا تین ٹیمیں فروخت ہوں گی؟

کراچی:

’’آپ تو کہہ رہے تھے کہ یہ فکسڈ میچ ہے، ملتان سلطانز کو کچھ نہیں ہو گا، علی ترین ہی اونر رہیں گے، جلد سلمان نصیر اور ان کی ایک دوسرے کو گلدستے دیتے تصویر سامنے آئے گی، پھر سب ہنسی خوشی رہنے لگیں گے، مگر اب تو ڈیڈ لائن قریب آ گئی لیکن سلطانز کے معاملات طے نہیں ہو سکے، علی ترین قانونی جنگ کے اشارے دے رہے ہیں، اس کا مطلب ہے معاملات حقیقتا ًخراب ہیں‘‘۔

پی ایس ایل پر گہری نظر رکھنے والے ایک دوست سے میں نے جب یہ کہا تو ان کا جواب تھا کہ ’’ میں نے حالات و واقعات کا جائزہ لے کر اپنی رائے دی تھی لیکن شاید میں غلط تھا، خیر جہاں اتنا انتظار کیا 2،4 دن اور کر لو سب سامنے آ جائے گا‘‘

وہ تو یہ کہہ کر خاموش ہو گئے لیکن میرے ذہن میں پاکستان سپر لیگ سے جڑے سوال اب بھی برقرار ہیں، ملتان سلطانز ایک ارب 8 کروڑ روپے سالانہ کے ساتھ لیگ کی سب سے مہنگی ٹیم بنی۔

میدان میں اس سال کارکردگی ناقص رہی لیکن میدان سے باہر اونر علی ترین خوب لفظی چوکے چھکے لگاتے رہے، کھلاڑیوں کو شائقین سے داد ملتی ہے انھیں بھی ملی لیکن ساتھ حکام کی ناراضی بھی سہنا پڑی۔ 

وجوہات کیا ہیں ان پر پہلے بھی تفصیل سے لکھ چکا لیکن اب معاملے کے اختتام کا وقت قریب آ گیا ہے جو کہ خوشگوار نہیں لگتا، ایک دن بعد ڈیڈ لائن ختم ہو جائے گی جس سے علم ہو گا کہ کس نے فرنچائز برقرار رکھی اور کون ری بڈنگ میں جائے گا۔ 

پشاور زلمی نے سب سے پہلے ہاں کی،لاہور قلندرز نے بھی زبانی طور پر آمادگی ظاہر کر دی تھی، کراچی کنگز کے لیگ میں بھاری اسٹیکس ہیں اس کے اونرز ٹیم کو چھوڑنا برداشت نہیں کر سکتے۔

اسلام آباد یونائٹیڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیلیے پی ایس ایل سونے کا انڈا دینے والی مرغی ثابت ہوئی ہے، وہ بھی کہیں نہیں جا رہے، یوں بیشتر فرنچائز برقرار رہیں گی۔ 

مسئلہ ملتان سلطانز کا ہے پی سی بی نے اسے ٹیم برقرار رکھنے کے حوالے سے پیشکش ہی نہیں کی تھی، علی ترین نے حال ہی میں کہا کہ ان کے پیغامات کا بھی جواب نہیں دیا جا رہا،بورڈ کی ہر پریس ریلیز میں لفظ ’’ اہل فرنچائز‘‘استعمال ہوتا رہا۔

اس کا مطلب یہی سمجھیں کہ سلطانز کو الوداع کہنے کا وقت آ گیا ہے، اب منگل تک سب واضح ہو جائے گا، شاید علی کو بھی اب صورتحال کی سنگینی کا اندازہ ہو رہا ہے، وہ سمجھے کہ سوشل میڈیا پر تند و تیز باتیں کر کے بچ نکلیں گے لیکن یہاں مس کیلکولیشن ہو گئی۔ 

شاید رمیز راجہ، ذکا اشرف یا نجم سیٹھی چیئرمین ہوتے تو ابو سے فون کروا کر بچ جاتے مگر محسن نقوی کا معاملہ الگ ہے،وہ ایسی چیزوں کو برداشت نہیں کرتے، سلطانز کے اونر نے اپنی دانست میں عقلمندی کی کہ صرف سلمان نصیر کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے،البتہ ان کے بیانات سے لیگ کو ہی نقصان ہوا اور کسی بھی ادارے کا سربراہ یہ برداشت نہیں کر سکتا۔ 

اب شاید معافی کی گنجائش نہیں رہی ،اسی لیے قانونی چارہ جوئی کے اشارے دیے جا رہے ہیں، اس حوالے سے دیگر فرنچائزز کو بھی ساتھ ملانے کیلیے کوششیں ہوئیں لیکن چلتی بس پر سوار ہونے کی غلطی شاید ہی کوئی کرے گا۔ 

ویسے تو امکان کم ہے لیکن اگر اب آخری لمحات میں سلطانز کی معافی تلافی ہو گئی تب بھی فیس تو ایک ارب 8 کروڑ سے بڑھ کر ایک ارب35 کروڑ تک ہو جائے گی۔ 

جب یہ تسلیم کر لینا تھا تو لڑائی کیوں کی؟ البتہ اگر مسئلہ برقرار رہا تو نہ صرف علی ترین سے اونر شپ چھن جائے گی بلکہ وہ ری بڈنگ میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گے، اگر کسی چچا، ماموں یا کسی اور کو سامنے لایا گیا تو فائدہ کیا ہوگا۔ 

یعنی معاملہ ’’ کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے والا ‘‘ ہو گا، اب دیکھتے ہیں ڈراپ سین کیا ہونے والا ہے، کیا صرف 2 نئی ٹیمیں ہی آئیں گی یا تین ٹیمیں فروخت ہوں گی؟

ویسے ملتان سلطانز نے جاتے جاتے دیگر فرنچائز کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے، آڈٹ فرم کو جو اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کی گئیں اس میں منافع ظاہر ہوا، دیگر کئی نے خسارے کا ذکر کیا۔ 

یہاں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ اگر سوا ارب روپے سالانہ فیس دینے والی فرنچائز فائدے میں ہے تو دیگر کو نقصان کیسے ہو سکتا ہے؟ اب سب کی فیس خاصی بڑھ چکی ہیں، مجھے اس کا علم ہے لیکن چونکہ نئی فرنچائز ابھی فروخت نہیں ہوئیں لہذا ذکر کرنا مناسب نہیں۔ 

میں جانتا ہوں کہ کئی مالکان معاملات سے خوش نہیں،آپس میں کئی میٹنگز بھی ہو چکیں، فیس میں اضافہ کس فارمولے کے تحت ہوا؟ نئی فرنچائز کا فنانشل ماڈل کیا ہو گیا؟ایسے کئی دیگر سوالات ان کے ذہنوں میں مچل رہے ہیں۔

آڈٹ فرم سے ملاقات اتنی کارآمد نہیں رہی لیکن کوئی بھی ابھی محاذ آرائی نہیں چاہتا، پہلی ترجیح ملکیت برقرار رکھنے کی ہے، کوئی ایک لاکھ روپے کماتا ہے جو گھر میں مقیم 6 افراد میں یکساں تقسیم ہو جاتے ہیں لیکن اگر 2 لوگ اور بڑھ جائیں جبکہ آمدنی برقرار رہے تو پرانے والے تو نقصان میں آ جائیں گے۔

فنانشل ماڈل پر نظرثانی کے ساتھ ذرائع آمدنی میں بڑا اضافہ ضروری ہے، یہ فرنچائز اونرز اس وقت سامنے آئے جب پی ایس ایل کو کوئی گلے لگانے کو تیار نہ تھا، علی ترین نے تو بعد میں جوائن کیا تھا۔ 

دیگر کسی اونر نے کبھی لیگ کیخلاف بات کر کے اسے نقصان پہنچانے کی کوشش بھی نہیں کی، اب پی سی بی کا فرض ہے کہ انھیں اہم اسٹیک ہولڈر سمجھتے ہوئے ساتھ رکھیں ،ان سے مشاورت کریں، جاوید آفریدی، عاطف رانا، ثمین رانا، ندیم عمر، علی نقوی ، سلمان اقبال یہ سب پی ایس ایل کے مخلص ابتدائی ساتھی ہیں، ان کو عزت ملنی چاہیے۔

ہاں اگر کوئی واجبات کے حوالے سے مسائل پیدا کر رہا ہے تو اس سے قانون کے تحت نمٹیں، نئے اونرز بھی ایسے لائیں جو صرف شوق میں نہ آئیں اور ایک سال بعد ہی اکاؤنٹس دیکھ کر سر پکڑ کر نہ بیٹھ جائیں۔ 

ایسے لوگ ہوں جو لیگ کو نئی بلندیوں پر لے کر جائیں، موجودہ فرنچائزز سے بھی کہیں کہ وہ لیگ کو آگے بڑھانے کیلیے نئی راہیں تلاش کریں، اس سے ہی پی ایس ایل کو بڑا بنایا جا سکے گا ورنہ 10 سال بعد پھر ہم وہیں کھڑے ہوں گے جہاں آج ہیں۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)

متعلقہ مضامین

  • اداکارہ نادیہ خان نے بھارتی فلم انڈسٹری کوتنقید کا نشانہ بنا دیا
  • دوسری شادی کا مشورہ دینے پر ،میرا شوہر پریشان ہو گیا ،منزہ عرف کا انکشاف
  • بھارتی فلم انڈسٹری اب مکمل نقالی پر چل رہی ہے، نادیہ خان
  • الیکشن بیانیے سے نہیں کارکردگی سے جیتے جاتے ہیں: مریم نواز شریف
  • “شوہر کو دوسری شادی کا مشورہ دیا تو وہ خوش ہونے کے بجائے پریشان ہوگئے” : منزہ عارف
  • کیا تین ٹیمیں فروخت ہوں گی؟
  • فلور انڈسٹری میں تنظیمی تقسیم؟
  • شوہر کو مذاق میں دوسری شادی کا مشورہ دیا تو وہ پریشان ہوگئے، منزہ عارف
  • صدر مملکت عہدہ چھوڑیں گے تو انہیں حاصل استثنیٰ بھی ختم ہوجائے گا، راجا پرویز اشرف
  • میں نے اپنے شوہر کو دوسری شادی کرنے کا مشورہ دیا تھا، منزہ عارف