2025 کی آخری سہ ماہی میں دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ اشیائی ملک کے نام
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا بھر کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست 2025 کی آخری سہ ماہی کے لیے جاری کردی گئی ہے، جس میں ایک بار پھر ایشیائی ممالک نے اپنی برتری قائم رکھی ہے۔
ہینلے اینڈ پارٹنرز کے اکتوبر تا دسمبر 2025 انڈیکس کے مطابق سنگاپور کا پاسپورٹ دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ قرار پایا ہے، جس کے حامل افراد 193 ممالک میں بغیر ویزا کے سفر کرسکتے ہیں۔
فہرست میں دوسرے نمبر پر جنوبی کوریا ہے جس کے شہری 190 ممالک میں ویزا فری رسائی رکھتے ہیں، جبکہ جاپان تیسرے نمبر پر موجود ہے اور اس کے شہری 189 ممالک کا سفر بغیر ویزا کے کر سکتے ہیں۔ چوتھے نمبر پر جرمنی، اٹلی، لگسمبرگ، سوئٹزرلینڈ اور اسپین مشترکہ طور پر موجود ہیں جن کے پاسپورٹس پر 188 ممالک میں داخلہ ممکن ہے۔
ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، آئرلینڈ، بیلجیئم، آسٹریا اور نیدرلینڈز کے پاسپورٹس کو پانچواں درجہ حاصل ہوا ہے جن کے حامل افراد 187 ممالک میں ویزا فری رسائی رکھتے ہیں۔ اسی طرح یونان، ہنگری، نیوزی لینڈ، ناروے اور سویڈن کے پاسپورٹس 186 ممالک کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی پاسپورٹ تاریخ میں پہلی بار ٹاپ 10 ممالک کی فہرست سے باہر ہوگیا ہے اور اب یہ 12 ویں نمبر پر موجود ہے، حالانکہ ماضی میں اسے دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ تصور کیا جاتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین اور متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹس نے نمایاں بہتری دکھائی ہے۔ چینی پاسپورٹ کی درجہ بندی میں 30 درجے اضافہ ہوا ہے اور اب وہ 64 ویں نمبر پر ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات نے 34 درجے اوپر آکر آٹھواں نمبر حاصل کرلیا ہے۔
دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں پاکستان بدقسمتی سے چوتھے نمبر پر موجود ہے۔ پاکستانی پاسپورٹ یمن کے ساتھ مشترکہ طور پر 103 ویں پوزیشن پر ہے، اور اس کے حامل افراد صرف 31 ممالک میں ویزا فری داخلہ حاصل کر سکتے ہیں۔ فہرست میں پاکستان سے نیچے عراق 104 ویں، شام 105 ویں اور افغانستان 106 ویں نمبر پر موجود ہیں، جب کہ پاکستان سے کچھ اوپر صومالیہ، نیپال، بنگلہ دیش، فلسطین، ایران اور سوڈان جیسے ممالک شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے پاسپورٹس ممالک میں
پڑھیں:
انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی جائے، ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے تاکہ ٹیکس دہندگان کو درپیش عملی مسائل کا حل نکل سکے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ٹیکس سال 2025 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی موجودہ آخری تاریخ 15 اکتوبر 2025 ہے، جسے 31 اکتوبر 2025 تک بڑھایا جانا ضروری ہے۔اس ضمن میں ایف پی سی سی آئی نے چیئرمین ایف بی آر کو ایک باقاعدہ خط بھی ارسال کیا ہے جس میں ٹیکس دہندگان، کاروباری طبقے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو درپیش چیلنجز کی نشاندہی کی گئی ہے۔خط میں واضح کیا گیا ہے کہ بہت سے ٹیکس دہندگان کو اہم مالیاتی دستاویزات کے حصول میں تاخیر کا سامنا ہے، جبکہ ایف بی آر کے آن لائن پورٹل پر بار بار تکنیکی مسائل بھی ریٹرن جمع کروانے کے عمل کو سست کر رہے ہیں۔(جاری ہے)
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو ان کے قانونی فرائض پورے کرنے، ذہنی دبا سے بچانے اور سہولت دینے کے لیے آخری تاریخ میں توسیع ناگزیر ہو چکی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر فوری اقدامات کرے تاکہ نہ صرف ٹیکنیکل مسائل کا ازالہ ہو، بلکہ ٹیکس نظام میں اعتماد بھی بحال کیا جا سکے۔ایف پی سی سی آئی کے مطابق، اس وقت بڑی تعداد میں ٹیکس دہندگان ایف بی آر پورٹل کی سست روی اور عدم فعالیت کی وجہ سے بروقت ریٹرن فائل کرنے سے قاصر ہیں، جو کاروباری طبقے میں بے چینی پیدا کر رہی ہے۔