احتجاج کرنے والوں سے آخری منٹ تک مذاکرات ہوتے رہے، ان سے پوچھیں احتجاج کا مقصد فلسطین تھا یا کچھ اور؟محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تشدد صرف ان پر ہوا جو اسلحہ اٹھائے ہوئے تھے، مسلح جتھے نے پوزیشنیں لی ہوئیں تھیں اور براہ راست فائرنگ کر رہے تھے، تحریک لبیک والوں سے 2 دن سے مذاکرات ہو رہے تھے، آج بھی کہہ رہے ہیں پُرامن مظاہرہ کرنا آپ کا حق ہے، ہمارے پاس فوٹیج ہیں کہ جلوس میں گاڑیاں گن پوائنٹ پر حاصل کی گئیں، سڑک کلیئر کروانے والی تمام فورسز شاباش کی مستحق ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنیوالوں سے آخری منٹ تک مذاکرات ہوتے رہے، ان سے پوچھیں کہ احتجاج کا مقصد فلسطین تھا یا کچھ اور؟ اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ سوائے مذہبی جماعت کے عہدیداران کے کسی بھی مدرسے یا علماء کیخلاف ایکشن نہیں ہوگا، کسی مذہبی جماعت اور علماء کو تنگ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کل اظہار تشکر منایا جائے گا، کوئی احتجاج نہیں ہوگا۔ تحریک لبیک والوں سے آخری وقت تک مذاکرات ہوتے رہے، ان سے کہا گیا کہ واپس چلے جائیں، کچھ نہیں کہا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ تشدد صرف ان پر ہوا جو اسلحہ اٹھائے ہوئے تھے، مسلح جتھے نے پوزیشنیں لی ہوئیں تھیں اور براہ راست فائرنگ کر رہے تھے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ تحریک لبیک والوں سے 2 دن سے مذاکرات ہو رہے تھے، آج بھی کہہ رہے ہیں پُرامن مظاہرہ کرنا آپ کا حق ہے، ہمارے پاس فوٹیج ہیں کہ جلوس میں گاڑیاں گن پوائنٹ پر حاصل کی گئیں، سڑک کلیئر کروانے والی تمام فورسز شاباش کی مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اُس مسلح جتھے نے گھروں اور مساجد کے میناروں پر پوزیشنیں لی ہوئی تھیں، پچھلے دو تین ماہ سے ایسا کیا ہو گیا کہ ہر 15 دن بعد ایک بڑا احتجاج ہونا ضروری ہے، ہم آج بھی کہہ رہے ہیں کہ پرامن احتجاج کرنا آپ کا حق ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ والوں سے رہے تھے ہیں کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے کیمپ اب تک قائم ہیں: وزیر داخلہ محسن نقوی
’جیو نیوز‘ گریبوزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے کیمپ اب تک قائم ہیں، افغان کیمپ ختم کر رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوشہرہ اور خیبر میں کیمپ کو ڈی نوٹیفائی کیا، وہ ابھی تک آپریشنل نہیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھ کہ اسلام آباد خودکش حملے میں افغانی ملوث تھے۔ ایس ایچ او کی ذمے داری لگائی جا رہی ہے کہ افغانیوں کو ڈھونڈیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر صورت میں افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا ہے، ہم مزید بم دھماکے افورٹ نہیں کر سکتے۔