پیر سے اسکول کتنے بجے کھلیں گے؟ طلبا و والدین کے لیے اہم اپڈیٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
پنجاب میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نیا شیڈول 16 اکتوبر 2025 سے نافذ ہو چکا ہے اور یہ31 مارچ 2026 تک مؤثر رہے گا۔
نئے اوقات کار کے تحت سنگل شفٹ اسکولز میں:
لڑکوں کے اسکول صبح 8:45 سے 2:45 (پیر تا جمعرات) تک کھلے رہیں گے، جبکہ جمعہ کو اسکول12:30 بجے تک ہوں گے۔
لڑکیوں کے اسکول صبح 8:30 سے 2:30 (پیر تا جمعرات) اور جمعہ کو 12:15 بجے تک کلاسز جاری رہیں گی۔
ڈبل شفٹ اسکولز کے لیے:
لڑکوں کی پہلی شفٹ: 8:45 صبح تا 12:45 دوپہر (جمعہ کو 12:30 بجے تک)
دوسری شفٹ: 1:00 دوپہر تا 5:00 شام (جمعہ کو 2:00 بجے تک)
لڑکیوں کی پہلی شفٹ: 8:30 صبح تا 12:30 دوپہر (جمعہ کو 12:15 بجے تک)
دوسری شفٹ: 12:45 دوپہر تا 4:45 شام (جمعہ کو 1:45 سے 4:45 شام تک)
محکمہ تعلیم کے مطابق سردیوں کے باعث ان اوقات میں تبدیلی کی گئی ہے تاکہ طلبا و طالبات موسم کی شدت سے محفوظ رہتے ہوئے تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں۔
تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نئے اوقات پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں۔ والدین اور طلبا کے لیے یہ ایک اہم اطلاع ہے تاکہ وہ وقت پر اسکول پہنچنے کی تیاری کر سکیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سسرال پہنچنے کے بیس منٹ ہی دلہن نے شوہر کے ساتھ رہنے سے انکار کردیا، وجہ کیا تھی؟
بھارت کے اترپردیش میں ایک انوکھا واقعہ اس وقت خبروں کی زینت بن گیا جب دلہن نے سسرال پہنچنے کے محض 20 منٹ بعد ہی شوہر کے ساتھ زندگی گزارنے سے صاف انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق دیوریا میں ہونے والی اس شادی میں تمام رسم و رواج دھوم دھام سے ادا کیے گئے تھے۔ لڑکا سلیم پور نگر پنچایت کی رہائشی لڑکی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا، اور شادی کی تقریب بخیر و خوبی انجام پائی۔
تاہم سسرال پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد صورتحال میں ڈرامائی موڑ آگیا۔ خواتین جب چہرہ دکھانے کی روایتی رسم کے لیے دلہن کے گرد جمع ہوئیں تو وہ اچانک اٹھ کھڑی ہوئی اور بتایا کہ اسے فوری اپنے والدین کو بلانا ہے۔
جب وجہ پوچھی گئی تو دلہن نے حیران کن طور پر اعلان کیا کہ وہ اس گھر میں نہیں رہے گی اور اسی وقت میکے واپس جانا چاہتی ہے۔
شوہر اور گھر والوں نے اسے سمجھانے کی پوری کوشش کی، مگر اس نے کسی بات پر کان دھرنے سے انکار کردیا۔ کچھ دیر بعد دلہن کے والدین بھی پہنچ گئے اور انہوں نے بھی بیٹی کو منانے کی کوشش کی، لیکن دلہن نے سسرال والوں کے رویے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا فیصلہ نہیں بدلا۔
کشیدہ ماحول کے پیشِ نظر پنچایت بلائی گئی جو تقریباً پانچ گھنٹے تک چلتی رہی۔ بالآخر دونوں خاندانوں نے باہمی رضا مندی سے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور دلہن والدین کے ساتھ واپس چلی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے سے انہیں آگاہ کیا گیا تھا اور دونوں جانب سے کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی، اس لیے قصہ پنچایت کی سطح پر ہی نمٹ گیا۔