برطانیہ کی مدارس کے طلبا کو جدید تعلیم اور اسکالرشپ فراہم کرنے کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
برطانیہ نے مدارس کے طلبا کو جدید تکنیکی تعلیم، ہنر کی فراہمی کے لیے پاکستان کو معاونت کی پیشکش کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ اپنی شاندار روایات اور ثقافتی ورثے پر بہت فخر ہے جہاں ہم عقیدے اور عقائد کے تنوع کیلئے انتہائی احترام رکھتے ہیں، پاکستان برطانیہ سے تعلقات کو گہری قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور آنے والے وقت میں اس تعاون کو مزید وسعت دینے کا منتظر ہے۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ریاستی سرپرستی میں ہونے والے ظلم و ستم میں اضافہ تشویش ناک ہے، پاکستان میں بسنے والے عیسائی، ہندو، سکھ، پارسی اور دیگر مذاہب کے ماننے والے پاکستانی ہمارے سماجی تانے بانے کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے تمام شعبوں میں اقلیتوں کی شرکت کو بڑھانے کے لیے وسیع پیمانے پر مثبت اقدامات کیے ہیں، برطانیہ میں 20 لاکھ مسلمان اور 17 لاکھ ہندو مقیم ہیں، پاکستان اور برطانیہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
برطانوی ہائی کمشنر نے اپنے ملک کی جانب سے مدارس کے طلباء کو جدید تکنیکی تعلیم، ہنر کی فراہمی کیلئے پاکستان کو معاونت کی پیشکش کی۔
برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ مدارس سے فارغ التحصیل طلباء کو برطانیہ میں ایکسچینج پروگرامز اور اسکالرشپ فراہم کرسکتے ہیں، ملک بھر میں 18 ہزار سے زائد مدارس رجسٹرڈ ہیں، ان کے طلبہ کو جدید تکنیکی تعلیم فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت مدارس کے طلباء کو جدید تکنیکی تعلیم اور ہنر سکھائے جارہے ہیں۔
دریں اثناء پاکستان اور برطانیہ نے انتہاپسندی کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سردار محمد یوسف نے کہا کہ مدارس کے
پڑھیں:
ایک اور پاکستانی ایئرلائن نے برطانیہ کے 3 شہروں کے لیے فلائٹ آپریشن کی اجازت مانگ لی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کی نجی ایئرلائن ایئرسیال نے برطانیہ کے 3 اہم شہروں لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کے لیے فلائٹ آپریشن شروع کرنے کی باقاعدہ درخواست دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ اقدام برطانیہ کی جانب سے پاکستانی ایئرلائنز پر عائد پانچ سالہ پابندی کے خاتمے کے بعد سامنے آیا ہے، جس سے ایک بار پھر پاکستانی فضائی کمپنیوں کو یورپی فضاؤں میں پرواز کرنے کی اجازت حاصل ہوگئی ہے۔
ایئرسیال کی یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب اس سے قبل پی آئی اے اور ایئربلو بھی برطانیہ کے لیے پروازوں کی منظوری حاصل کرچکی ہیں۔ ایئرسیال کی درخواست پر عمل درآمد کے بعد توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہی یہ ائیرلائن بھی اپنی پروازیں شروع کر دے گی، جس سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو سفری سہولتوں میں اضافہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ایئرسیال کی انتظامیہ نے تمام مطلوبہ دستاویزات برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو جمع کرا دی ہیں اور ابتدائی منظوری کے بعد فلائٹ شیڈول مرتب کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
اس اقدام کو پاکستان کے فضائی شعبے میں ایک مثبت سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے، جو نہ صرف ملکی ائیر لائنز کے اعتماد کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ قومی معیشت پر بھی مثبت اثر ڈالے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایئرسیال کی جانب سے برطانیہ کے 3 بڑے شہروں تک پروازیں شروع ہونے سے مقامی مسابقت بڑھے گی اور فضائی ٹکٹوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان بھی پیدا ہوگا۔ اس سے برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا جو طویل عرصے سے محدود آپشنز کے باعث مشکلات کا شکار تھی۔