سردار محمد یوسف کا ملکی حالات خراب کرنے والوں کے خلاف سخت موقف
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ کسی کو بھی ملکی حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ احتجاج کے نام پر خون ریزی اور فتنہ و فساد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سردار یوسف نے کہا کہ فلسطینی امن کی وجہ سے خوشیاں منا رہے ہیں، جبکہ یہاں بعض عناصر حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کا ایک اجتماعی مسئلہ تھا اور ساری دنیا نے اس پر احتجاج کیا۔ جب معاہدہ ہو چکا ہے تو پھر حالات کو خراب کرنے کی کوشش کیوں کی جا رہی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، اور کسی کو بھی ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا عمران خان کے متنازع بیان پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ
حکومت پنجاب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے 400 لاشوں سے متعلق ’اشتعال انگیز اور جھوٹے بیان‘ پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں امن دشمن عناصر، انتہا پسند گروہوں اور شرپسندوں کے خلاف آہنی گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی حکومت نے تشدد، فتنہ و فساد اور خون ریزی کی سیاست کا باب ہمیشہ کے لیے بند کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کے مطالبات میں فلسطین کا ذکر نہیں تھا، جتھوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، طلال چوہدری
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد یا فتنہ انگیزی پھیلانے والوں کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کی گئی ہے اور ایسے عناصر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق پنجاب حکومت نے اعلان کیا کہ ریاست کا ہدف کسی مذہبی جماعت یا عقیدے کو نہیں بلکہ صرف وہ عناصر ہیں جو امن عامہ کو برباد کرنے کی تاریخ رکھتے ہیں۔
حکومت نے واضح کیا کہ احتجاج کے نام پر خون ریزی، شرانگیزی اور فتنہ پھیلانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
مزید برآں، پنجاب حکومت نے مدارس اور مساجد کے فورمز کو نفرت، انتشار یا تشدد کے فروغ کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی سے متعلق فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز
اعلامیے میں کہا گیا کہ مدارس کے تقدس کو مجروح کرنے یا بچوں کے ذہنوں میں تشدد کے بیج بونے والوں کے خلاف بھی دہشتگردی کے قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب بھر میں سیکشن 144 نافذ العمل ہے، جس کی خلاف ورزی پر انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
اسی طرح، کیلوں والے ڈنڈوں، پیٹرول بموں اور ہر قسم کے اسلحے کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: احتجاج میں پرتشدد واقعات، ’ٹی ایل پی کو فوری کالعدم قرار دیا جائے‘
حکومت نے لاؤڈ اسپیکر قوانین کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کا حکم دیا اور بازار، دکانیں یا ٹرانسپورٹ زبردستی بند کرانے والوں پر بھی دہشتگردی ایکٹ لاگو کرنے کا فیصلہ کیا۔
پنجاب حکومت نے مزید اعلان کیا کہ انتہا پسند جتھوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی، جبکہ سیکیورٹی اداروں کو غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف فوری ایکشن کے اختیارات تفویض کر دیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اشتعال انگیز امن و امان ایکس اکاؤنٹ پنجاب حکومت پیکا ایکٹ چیئرمین پی ٹی آئی دہشتگردی ایکٹ زیرو ٹالرنس پالیسی عمران خان لاؤڈ اسپیکر قوانین مقدمہ